Friday 8 September 2017

پنجابی بے جا الزام تراشیوں کا موثر جواب کیوں نہیں دے پاتا؟

پاکستان بنانے کے لیے 1947 میں؛ پنجابیوں کو مذھبی بنیاد پر لڑوایا گیا۔ پنجاب تقسیم کروایا گیا۔ 20 لاکھ پنجابی مروائے گئے۔ 2 کروڑ پنجابی بے گھر کروائے گئے۔ پنجابی زبان ختم کرنے کے لیے اردو زبان کو فروغ دیا گیا۔ پنجابی تہذیب ختم کرنے کے لیے لکھنو کی تہذیب کو فروغ دیا گیا۔ پنجابی ثقافت کو ختم کرنے کے لیے گنگا جمنا کی ثقافت کو فروغ دیا گیا۔

پنجابیوں کو مذھبی بنیاد پر لڑوائے بغیر ۔ پنجاب تقسیم کروائے بغیر ۔ 20 لاکھ پنجابی مروائے بغیر ۔ 2 کروڑ پنجابی بے گھر کروائے بغیر ۔ اردو زبان کو فروغ دے کر پنجابی زبان ختم کیے بغیر ۔ لکھنو کی تہذیب کو فروغ دے کر پنجابی تہذیب ختم کیے بغیر ۔ گنگا جمنا کی ثقافت کو فروغ دے کر پنجابی ثقافت کو ختم کیے بغیر ۔ اگر پاکستان بنایا ھوتا تو کیا ھوتا؟

کوئی قوم اپنی قوم کے افراد کی مذھبی بنیاد پر دشمن بن جانے۔ اپنی دھرتی کے تقسیم ھوجانے ۔ اپنی قوم کے 20 لاکھ افراد کے مارے جانے ۔ اپنی قوم کے 2 کروڑ افراد کے بے گھر ھوجانے ۔ اپنی زبان کے بے اثر ھو جانے ۔ اپنی تہذیب کے تباہ ھو جانے ۔ اپنی ثقافت کے برباد ھو جانے کے بعد ترقی کیسے کر سکتی ھے؟ اپنے حقوق کی حفاظت کیسے کر سکتی ھے؟ بلکہ اپنی عزت اور وقار کو بھی کیسے بحال رکھ سکتی ھے؟

پاکستان کے 1947 میں قیام سے لیکر بنگلہ دیش کے 1971 میں قیام تک پاکستان پر حکمرانی ھندوستانی مھاجروں کی رھی جو کہ ھندوستانی مھاجر لیاقت علی خاں کے پاکستان کا پہلا وزیرِ اعظم بننے سے شروع ھوئی اور پٹھانوں کی رھی جو کہ پٹھان ایوب خان کے پاکستان کی فوج کا پہلا آرمی چیف اور پاکستان کا پہلا فوجی آمربننے سے شروع ھوئی۔ لیکن الزام تراشیاں اور گالیاں پنجابیوں کو دی جاتی ھیں۔ وجہ؟

اسکی وجہ یہ ھے کہ 1947 میں پنجاب کی تقسیم کی وجہ سے 20 لاکھ پنجابیوں کے مارے جانے کی وجہ سے پنجابی تباہ و برباد ھوچکے تھے اور 2 کروڑ پنجابیوں کے بے گھر ھوجانے کی وجہ سے پنجابی در بدر تھے۔ اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ھوئے ھندوستانی مھاجروں اور پٹھانوں نے پاکستان پر حکمرانی بھی کی اور بے جا الزام تراشیوں کے ذریعے پنجابیوں کو بدنام بھی کیا۔ جبکہ تباہ و برباد اور در بدر پنجابی نہ تو بنگالیوں کے بعد پاکستان کی سب سے بڑی آبادی ھونے کے باوجود پاکستان پر حکمرانی میں اپنا حق لے پائے اور نہ ھندوستانی مھاجروں اور پٹھانوں کی بے جا الزام تراشیوں کا موثر جواب دے پائے۔ نتیجہ یہ نکلا کہ پاکستان میں جنم لینے والی تمام خامیوں اور برائیوں کا ذمہ دار پنجابی قرار پاتا ھے جبکہ یہ ھندوستانی مھاجر اور پٹھان مظلوم ' معصوم اور پارسا بنے بیٹھے ھیں۔ بلکہ سندھی اور بلوچ تو اپنی جگہہ یہ ھندوستانی مھاجر اور پٹھان بھی پنجابیوں پر الزام تراشیاں کرنے اور گالیاں دینے میں بڑہ چڑہ کر حصہ لیتے ھیں۔

No comments:

Post a Comment