Tuesday 20 March 2018

بھٹو کا 1970 میں پنجاب فتح کرنا اور 1977 میں پنجاب سے بے دخل ھونا۔

پنجاب کی سماجی اور سیاسی زندگی صدیوں سے برادریوں کی بنیاد پر متحرک رھتی آرھی ھے۔ پنجاب کی 10 بڑی برادریوں میں سے جاٹ ‘ ارائیں ‘راجپوت ’ گجر ' اعوان ‘ شیخ اور کشمیری برادریاں پنجاب اور پنجابی قوم کی بڑی برادریاں ھیں جو کہ پنجاب کی آبادی کا 75 % ھیں۔ جبکہ پٹھان ‘ھندوستانی مھاجر اور بلوچ برادریاں بھی پنجاب میں رھتی ھیں جو کہ مختلف ادوار میں پنجاب پر حملہ آور ھوکر پنجاب پر قابض ھونے والوں یا پنجاب میں نقل مکانی کرنے والوں کی اولادیں ھیں جو کہ پنجاب کی آبادی کا 15 % ھیں۔ انکے علاوہ پنجاب کی آبادی کا 10 % دوسری چھوٹی چھوٹی پنجابی برادریاں اور ایرانی ' عراقی ' عربی نزاد خاندان بھی شامل ھیں۔ نومبر 1967 میں بھٹو نے سندھ کے ایک چھوٹے سے شھر لاڑکانہ سے پنجاب کے سب سے بڑے شھر لاھور آکر سوائے جاٹ اور بلوچ برادری کے پنجاب کی ھر بڑی اور چھوٹی برادری  کے سب سے زیادہ متحرک شخص کو اپنے ساتھ ملا کر لاھور کے ایک گھر کے ڈرائنگ روم میں سیاسی پارٹی بنائی جس نے 3 سال بعد ھی 1970 کا انتخاب جیت کر پاکستان کی وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومت بنالی۔

بھٹو نے ارائیں برادی کے حنیف رامے کو ساتھ ملایا جسے حکومت بناکر پنجاب کا وزیرِ اعلیٰ بنایا۔ راجپوت برادی کے غلام مصطفیٰ کھر کو ساتھ ملایا جسے حکومت بناکر پنجاب کا گورنر بنایا۔ گجر برادی کے چوھدری فضل الٰہی کو ساتھ ملایا جسے حکومت بناکر پاکستان کا صدر بنایا۔ اعوان برادی کے ملک مختیار اعوان کو ساتھ ملایا جسے حکومت بناکر وفاقی وزیر بنایا۔ شیخ برادی کے شیخ محمد رشید کو ساتھ ملایا جسے حکومت بناکر وفاقی وزیر بنایا۔ کشمیری برادی کے خورشید حسن میر کو ساتھ ملایا جسے حکومت بناکر وفاقی وزیر بنایا۔ پٹھان برادی کے مولانا کوثر نیازی کو ساتھ ملایا جسے حکومت بناکر وفاقی وزیر بنایا۔ ھندوستانی مھاجر برادی کے ڈاکٹر مبشر حسن کو ساتھ ملایا جسے پی پی پی کا مرکزی جنرل سیکریٹری بنایا اور حکومت بناکر وفاقی وزیر بنایا۔

پنجاب میں الیکشن بھٹو نے نہیں بلکہ پنجاب کی ان برادریوں کی معروف شخصیات نے اپنی اپنی برادریوں کو پی پی پی کے پلیٹ فارم پر متحرک کرکے جیتا تھا۔ ورنہ روٹی ' کپڑا اور مکان کی بنیاد پر الیکشن جیتا گیا ھوتا تو؛ کیا روٹی ' کپڑا اور مکان کی ضرورت صرف پنجابیوں کو تھی؟ کیا صوبہ سرحد ' صوبہ بلوچستان ' صوبہ سندھ اور کراچی کے مھاجر کو روٹی ' کپڑا اور مکان کی ضرورت نہیں تھی؟ بلکہ مشرقی پاکستان کے بنگالی کیا بھٹو کے روٹی ' کپڑا اور مکان کے نعرہ سے آگاہ نہیں تھے؟

بھٹو نے پنجاب میں بلوچ برادری اور جاٹ برادری کی سپورٹ نہیں لی تھی۔ بلوچ برادری چونکہ جنوبی پنجاب میں ھے اور وہ بھی جنوبی پنجاب کے دیہی علاقے میں اس لیے پنجاب میں بلوچ برادی کی سیاسی حیثیت نہیں ھے۔ لیکن جاٹ برادری پنجاب کی بڑی برادری ھے لیکن بھٹو نے جاٹ ارائیں ' جاٹ راجپوت ' جاٹ گجر ' جاٹ اعوان وغیرہ ماحول کو کیش کروایا بلکہ اس کو بڑھایا۔ اس لیے جاٹ برادری کا اس وقت کا پنجاب میں سب سے زیادہ با اثر لیڈر چوھدری ظہور الٰہی بھتو کے خلاف رھا اور جاٹ برادی پی پی پی کی مخالف رھی۔ مسلم لیگ میں جاٹ کی اکثریت رھی۔ پنجاب میں پی پی پی اور مسلم لیگ آپس میں ٹکراتے رھے۔

بھٹو نے پنجاب میں حکومت تو بنالی لیکن ایک تو پنجاب کی بڑی برادری جاٹ کی طرف سے بھٹو کی مخالفت ھو رھی تھی دوسرا پنجاب کی بڑی برادریوں ارائیں ‘ راجپوت ’ گجر ' اعوان ‘ شیخ اور کشمیری کی شخصیات کو بھٹو اپنی مرضی پر نہیں چلا پا رھا تھا۔ اس لیے بھٹو نے 1973 سے پنجاب کا گورنر قریشی خاندان کے نوابزادہ صادق حسین قریشی کو بنا کر پنجاب کی چھوٹی برادریوں پٹھان ‘ھندوستانی مھاجر اور بلوچ  کے علاوہ جنوبی پنجاب کے عباسی ' قریشی ' گیلانی خاندانوں کو اپنے ساتھ ملانا اور زیادہ اھمیت دینا شروع کردیا اور پنجاب کی بڑی برادریوں ارائیں ‘ راجپوت ’ گجر ' اعوان ‘ شیخ اور کشمیری کو کم اھمیت دینا شروع کردی بلکہ ان کو آپس میں لڑانا اور تقسیم کرنا شروع کردیا حالانکہ یہ برادریاں پارٹی بناتے وقت بھٹو کے ساتھ تھیں اور پنجاب میں پی پی پی کی بنیاد تھیں۔

اس عمل کا نتیجہ یہ نکلا کہ 1977 میں نہ صرف بھٹو کی حکومت ختم ھوئی۔ بھٹو کو پھانسی لگی بلکہ پنجاب کی بڑی برادریاں ارائیں ‘ راجپوت ’ گجر ' اعوان ‘ شیخ اور کشمیری نے پھر کبھی بھی پی پی پی کی اس طرح سپورٹ نہ کی جیسے 1970 میں کی تھی جبکہ پنجاب کی بڑی برادی جاٹ تو پی پی پی کے قیام کے وقت سے ھی پی پی پی کی مخالف رھی تھی۔ لہٰذا پنجاب پھر کبھی بھی پی پی پی کے ھاتھ نہ آیا اور پنجاب سے زیادہ تر بلوچ ' پٹھان ‘ھندوستانی مھاجر برادیاں اور عباسی ' قریشی ' گیلانی وغیرہ خاندان ھی پی پی پی کو سپورٹ کرتے رھے یا پھر اپنے ذاتی مفادات کی خاطر وہ جاٹ ‘ ارائیں ‘راجپوت ’ گجر ' اعوان ‘ شیخ اور کشمیری شخصیات جن کی اپنی برادریوں میں کوئی اھمیت نہ تھی۔ لیکن پی ٹی آئی کے قیام کے بعد پنجاب کی پٹھان اور ھندوستانی مھاجر برادیوں نے اب پی ٹی آئی کو سپورٹ کرنا شروع کردیا ھے لہٰذا پی پی پی کے لیے پنجاب میں صرف بلوچوں اور عباسی ' قریشی ' گیلانی وغیرہ خاندانوں کی ھی حمایت باقی بچی ھے جو کہ جنوبی پنجاب میں آبادکار اور جاگیردار ھونے کی وجہ سے سرائیکی سازش بھی کرتے رھتے ھیں۔

No comments:

Post a Comment