Thursday 1 August 2019

پنجاب کے ھندوستانی مھاجر زیادہ سازشی اور شرارتی ھیں۔

سندھیوں کو یہ معلوم نہیں ھے کہ پنجاب میں سندھ سے زیادہ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر ھیں۔ بلکہ سندھی تو یہ کہتے رھتے ھیں کہ پاکستان کے قیام کے بعد پنجابیوں نے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو سندھ بھیج دیا۔ پاکستان کے قیام کے بعد پنجاب آنے والے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو پنجابی کہا کرتے تھے کہ؛ تم سندھ جاؤ۔ پاکستان اگے وے۔

پاکستان کے قیام کے بعد اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی سندھ بھی گئے اور پنجاب بھی آئے۔ سندھ کے دیہی علاقوں میں زیادہ تر راجستھان اور گجرات سے آنے والے مھاجر ھیں۔ اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی کم ھیں۔ اس لیے دیہی سندھ میں رھنے والے مھاجر نہ سازشی ھیں اور نہ شرارتی ھیں۔ لیکن سندھیوں کے ظلم و ستم کا نشانہ بنے رھتے ھیں۔

کراچی میں اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر بڑی تعداد میں ھیں جبکہ راجستھان اور گجرات سے آنے والے مھاجر بھی ھیں۔ کراچی میں اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کے بڑی تعداد میں ھونے کی وجہ سے کراچی میں سازشیں اور شرارتیں عروج پر رھیں۔

کراچی میں 51 لاکھ مھاجروں کے مقابلے میں پنجاب میں 53 لاکھ مھاجر ھیں اور وہ بھی زیادہ تر اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر ھیں۔ جبکہ راجستھان اور گجرات سے آنے والے مھاجر بہت کم ھیں۔ اس لیے اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کی طرف سے کراچی کے مقابلے میں پنجاب میں سازشیں اور شرارتیں زیادہ عروج پر رھی ھیں۔

دیہی سندھ میں رھنے والے مھاجر تو نہ پہلے سازشی اور شرارتی رھے اور نہ اب ھیں۔ کراچی کے اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کی سازشیں اور شرارتیں بھی اب زوال کی طرف ھیں۔ لیکن پنجاب میں رھنے والے اور خاص طور پر لاھور میں رھنے والے اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں کی سازشیں اور شرارتیں اب بھی عروج پر ھیں۔

یہ اصول ھے کہ جس طبقے کا علاقے کے بڑے شھر پر راج ھو۔ وہ طبقہ اس علاقے کے لوگوں پر راج کرتا ھے۔ پنجاب میں یہ ھوا کہ؛

پاکستان کا قیام ھوتے ھی ایک تو مولانا مودودی نے لاھور میں ڈیرے ڈال کر پنجابیوں کو پنجابی کے بجائے مسلمان بنانے کا کام شروع کردیا۔ یہ کام کرنے کے لیے مودودیت کے فلسفے کی پیروی کرنے کو مسلمان ھونے کے لیے بنیاد بنادیا گیا۔ جبکہ پنجابی صوفیا کرام کے پیروکار تھے۔

دوسرا سرسید احمد خان کے پیروکار ' علی گڑھ کے تعلیم یافتہ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں نے لاھور پر قبضہ کرکے پنجابیوں کو پنجابی کے بجائے پاکستانی بنانے کا کام شروع کردیا۔ یہ کام کرنے کے لیے اردو کو پاکستانیوں کی زبان ھونے کو بنیاد بنادیا گیا۔ جبکہ پنجابیوں کی زبان پنجابی تھی۔

پنجاب میں پنجابیوں کا اب تک حال یہ ھے کہ؛ پنجابی بنو۔ پنجابی پڑھاؤ۔ کا شور کرتے رھتے ھیں اور پنجابی زبان کو پنجاب کی تعلیمی اور دفتری زبان بنانے کے مطالبے کرتے رھتے ھیں۔ پنجابیوں کو یہ سمجھ ھی نہیں آتی کہ؛ کھو چوں بوکے کڈھن نال کجھ نئیں ھونا۔ کھو چوں کتا کڈھنا پینا اے۔

لاھور والے مودودی کے پیروکاروں سے جان چھڑوائیں گے تو ھی پنجابی بن سکیں گے۔ لاھور والے سرسید کے پیروکاروں سے جان چھڑوائیں گے تو ھی پنجابی بولنا شروع کریں گے۔ لاھوریوں کو سیدھی سیدھی بات کرنی چاھیے کہ؛ لاھور اب مودودی کے پیروکاروں اور سرسید کے پیروکاروں سے جان چھڑوانا چاھتا ھے۔ لاھوریے خود ھی پنجابی بھی بننے لگیں گے اور پنجابی بھی بولنے لگیں گے۔

No comments:

Post a Comment