Tuesday 26 June 2018

پنجاب کی سیاست میں برادریوں اور خاندانوں کی حیثیت

افراد مل کر گھرانہ ' گھرانے مل کر خاندان ' خاندان مل کر برادری بناتے ھیں۔ پنجابی تہذیب اور ثقافت میں ویسے بھی گھرانوں ' خاندانوں اور برادریوں میں آپس کے سماجی روابط بہت مظبوط ھوتے ھیں۔ گھرانے ' خاندان اور برادریاں ایک دوسرے کا عزت و احترام کرتے ھیں۔ ایک دوسرے کی خوشی و غمی میں شریک رھتے ھیں اور ایک دوسرے کے دکھ و سکھ بانٹتے رھتے ھیں۔ لیکن پنجاب میں سیاسی پارٹیاں چونکہ سیاسی نظریات کے بجائے شخصی بنیادوں پر منظم اور ذاتی تعلقات کی بنیاد پر سرگرمِ عمل ھیں۔ اس لیے پنجاب کی سیاست میں بھی بنیادی کردار صوبائی سطح پر برادریوں اور علاقائی یا تحصیل کی سطح پر خاندانوں کا ھی رھتا ھے۔

پنجاب کی 10 بڑی برادریاں؛ ارائیں ‘ اعوان ‘ جٹ ‘ راجپوت ’ کشمیری ‘ گجر ' شیخ ' پٹھان ‘ بلوچ اور عربی نزاد ھیں۔

ان میں سے 4 برادریوں؛ کشمیری ’ اعوان ‘ شیخ ' راجپوت برادریوں کی اکثریت ن لیگ کو سپورٹ کرتی ھے۔

پٹھان برادری کی اکثریت پی ٹی آئی کو سپورٹ کرتی ھے۔

بلوچ برادری کی اکثریت پی پی پی کو سپورٹ کرتی ھے۔

عربی نزاد برادری 2 حصوں میں تقسیم ھے۔
ایک حصہ پی پی پی اور دوسرا پی ٹی آئی کو سپورٹ کرتا ھے۔

ارائیں برادری 2 حصوں میں تقسیم ھے۔
ایک حصہ ن لیگ اور دوسرا پی ٹی آئی کو سپورٹ کرتا ھے۔

گجر برادری 3 حصوں میں تقسیم ھے۔
ایک حصہ پی پی پی دوسرا ن لیگ اور تیسرا پی ٹی آئی کو سپورٹ کرتا ھے۔

جٹ برادری 4 حصوں میں تقسیم ھے۔
ایک حصہ ق لیگ دوسرا پی پی پی تیسرا ن لیگ اور چوتھا پی ٹی آئی کو سپورٹ کرتا ھے۔

پنجاب میں 3 برادریوں؛ کشمیری برادری کے پاس نواز شریف ' پٹھان برادی کے پاس عمران خان اور جٹ برادری کے پاس چوھدری شجاعت برادی سطح کے سیاسی لیڈر ھیں۔ اس لیے ان برادریوں کا اثر و رسوخ پنجاب میں صوبائی سطح تک ھے۔

نواز شریف کو کشمیری برادری کا سیاسی لیڈر ھونے کے ساتھ ساتھ چونکہ اعوان ‘ شیخ ‘ راجپوت برادریوں کے اکثر ' ارائیں برادری کے زیادہ تر ' گجر اور جاٹ برادری کے بیشتر خاندان کی بنیاد پر اپنے اپنے علاقے کی سیاست میں اثر و رسوخ رکھنے والے سیاستدانوں کی حمایت بھی حاصل ھے اور وہ نواز شریف کو اپنے سیاسی قائد کے طور پر قبول کرتے ھیں۔ اس لیے پنجاب میں صوبائی سطح پر نواز شریف کا اثر و رسوخ بہت زیادہ ھے۔

عمران خان کو پٹھان برادری کا سیاسی لیڈر ھونے کے ساتھ ساتھ چونکہ عربی نزاد برادری کے زیادہ تر ' ارائیں ' گجر اور جاٹ برادری کے خاندان کی بنیاد پر اپنے اپنے علاقے کی سیاست میں اثر و رسوخ رکھنے والے سیاستدانوں کی بھی کسی حد تک حمایت حاصل ھے اور وہ عمران خان کو اپنے سیاسی قائد کے طور پر قبول کرتے ھیں۔۔ اس لیے پنجاب میں صوبائی سطح پر عمران خان کا کسی حد تک اثر و رسوخ ھے۔

چوھدری شجاعت جاٹ برادری کا سیاسی لیڈر ھے لیکن ایک تو جاٹ برادری ن لیگ ' پی پی پی اور پی ٹی آئی کو بھی سپورٹ کرتی ھے اور دوسرا پنجاب کی دیگر 9 بڑی برادریوں ارائیں ‘ اعوان ‘ راجپوت ’ کشمیری ‘ گجر ' شیخ ' پٹھان ‘ بلوچ اور عربی نزاد کے خاندان کی بنیاد پر اپنے اپنے علاقے کی سیاست میں اثر و رسوخ رکھنے والے سیاستدان چوھدری شجاعت کو اپنے سیاسی قائد کے طور پر قبول نہیں کرتے۔ اس لیے پنجاب میں صوبائی سطح پر چوھدری شجاعت کا اثر و رسوخ بہت کم ھے۔

جبکہ 7 برادریوں ارائیں ‘ اعوان ‘ راجپوت ‘ گجر ' شیخ ‘ بلوچ اور عربی نزاد کے پاس پنجاب میں برادری کی سطح کے سیاسی لیڈر نہیں ھیں۔ اس لیے ان برادریوں سے تعلق رکھنے والے سیاستدان خاندان کی بنیاد پر اپنے اپنے علاقے یا تحصیل کی حد تک ھی اثر و رسوخ رکھتے ھیں اور پنجاب میں صوبائی سطح پر تو کیا کسی ضلعے کی حد تک بھی ان برادریوں کا اثر و رسوخ نہیں ھے۔

خاندان کی بنیاد پر اپنے اپنے علاقے یا تحصیل تک کی حد تک سیاست کرنے والے سیاستدانوں کو اپنے اپنے محلے یا یونین کونسل کی حد تک سیاست میں اثر و رسوخ رکھنے والے گھرانوں کی سیاسی حمایت حاصل ھوتی ھے۔ اس لیے پنجاب میں انفرادی طور پر محلے یا یونین کونسل کی سیاست کی جاسکتی ھے لیکن علاقے یا تحصیل کی سیاست کرنے کے لیے خاندانوں اور صوبائی سیاست کرنے کے لیے لیے برادریوں کی حمایت ضروری ھے۔

No comments:

Post a Comment