Friday 21 June 2019

پاکستان میں وفاقی اور صوبائی اقتدار و اختیار کا سیاسی کھیل۔


پاکستان پنجابی ' سماٹ ‘ براھوئی ‘ ھندکو قوموں کا ملک ھے۔ لیکن پاکستان کے قیام سے لیکر پاکستان میں پنجابی ' سماٹ ‘ براھوئی ‘ ھندکو پر کراچی کی ھندوستانی مھاجر اشرافیہ ' خیبر پختونخوا کے پختون علاقے ' بلوچستان کے پشتون علاقے ' شمالی پنجاب اور وسطی پنجاب کی پٹھان اشرافیہ ' بلوچستان کے بلوچ علاقے ‘ پنجاب کے جنوبی علاقے اور سندھ کے دیہی علاقے کی بلوچ اشرافیہ ' جنوبی پنجاب اور سندھ کی عربی نزاد اشرافیہ نے سیاسی ' سماجی ' معاشی اور انتظامی تسلط قائم کیا ھوا ھے۔

پاکستان دشمن عناصر کی سرپرستی اور تعاون حاصل کرکے ' پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کی طرف سے حقوق غصب کرنے کا شور مچا کر ' بلوچستان کی بلوچ اشرافیہ آزاد بلوچستان ' دیہی سندھ کی عربی نزاد سندھی اشرافیہ اور بلوچ اشرافیہ سندھودیش 'جنوبی پنجاب کی عربی نزاد پنجابی اشرافیہ اور بلوچ اشرافیہ سرائیکستان ' کراچی کی ھندوستانی مھاجراشرافیہ جناح پور ' خیبر پختونخوا کے پختون علاقے اور بلوچستان کے پشتون علاقے کی پٹھان اشرافیہ پشتونستان کی سازشیں کرکے پاکستان میں سماجی ' سیاسی ' معاشی اور انتظامی عدمِ استحکام پیدا کرتی رھتی ھے۔

پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج چونکہ ماضی میں بھی انکی سازشوں اور ملک دشمن سرگرمیوں کا سیاسی طور پر تدارک کرنے میں ناکام رھی تھی۔ اس لیے انتظامی اقدامات سے انکی سازشوں اور ملک دشمن سرگرمیوں کو عارضی طور پر روک تو لیتی رھی لیکن ختم نہیں کرسکی۔ لہٰذا پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کو ایک بار پھر سے پاکستان کا اقتدار کراچی کی اردو بولنے والی ھندوستانی مہاجر اشرافیہ ' پنجاب کے جنوبی علاقے اور سندھ کے دیہی علاقے کی عربی نزاد اشرافیہ ‘ بلوچستان کے بلوچ علاقے ‘ پنجاب کے جنوبی علاقے اور سندھ کے دیہی علاقے کی بلوچ اشرافیہ ‘خیبر پختونخوا کے پختون علاقے ' بلوچستان کے پشتون علاقے ' شمالی پنجاب اور وسطی پنجاب کی پٹھان اشرافیہ کے سپرد کرنا پڑا۔

اس وقت پاکستان کا وزیرِ اعظم پنجاب کا رھنے والا پٹھان ھے۔ پاکستان کا صدر کراچی کا رھنے والا مھاجر ھے۔ پاکستان کی سینٹ کا چیئرمین بلوچستان کا رھنے والا بلوچ ھے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کا اسپیکر خیبر پختونخوا کا رھنے والا پٹھان ھے۔ پاکستان کی سینٹ کا ڈپٹی چیئرمین سندھ کا رھنے والا مھاجر ھے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کا ڈپٹی اسپیکر بلوچستان کا رھنے والا پٹھان ھے۔ خیبر پختونخوا کا گورنر پٹھان ھے۔ خیبر پختونخوا کا وزیرِ اعلیٰ پٹھان ھے۔ خیبر پختونخوا کا اسپیکر پٹھان ھے۔ خیبر پختونخوا کا ڈپٹی اسپیکر پٹھان ھے۔ بلوچستان کا گورنر اور ڈپٹی اسپیکر پٹھان ھے۔ بلوچستان کا گورنر پٹھان ھے۔ سندھ کا گورنر مھاجر ھے۔ سندھ کا وزیرِ اعلیٰ عربی نزاد ھے۔ سندھ اسمبلی کا اسپیکر پٹھان ھے۔ پنجاب کا وزیرِ اعلیٰ بلوچ ھے۔

ایک بار پھر سے پنجاب کے پنجابی ' خیبر پختونخوا کے ھندکو اور پنجابی ' بلوچستان کے براھوئی اور پنجابی ' سندھ کے سماٹ اور پنجابی ' کراچی کے پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' گجراتی ' راجستھانی پر کراچی کی ھندوستانی مھاجر اشرافیہ ' خیبر پختونخوا کے پختون علاقے ' بلوچستان کے پشتون علاقے ' شمالی پنجاب اور وسطی پنجاب کی پٹھان اشرافیہ ' بلوچستان کے بلوچ علاقے ‘ پنجاب کے جنوبی علاقے اور سندھ کے دیہی علاقے کی بلوچ اشرافیہ ' جنوبی پنجاب اور سندھ کی عربی نزاد اشرافیہ کا سیاسی ' سماجی ' معاشی اور انتظامی تسلط قائم ھے۔ پنجابی ھی نہیں بلکہ سماٹ ‘ براھوئی ‘ ھندکو بھی پاکستان کے وفاقی اور صوبائی اقتدار و اختیار سے باھر ھیں۔

No comments:

Post a Comment