Wednesday 12 June 2019

ھندوستانی مھاجروں کی پاکستان کے صرف ساڑھے تین اضلاع میں اکثریت ھے۔


اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کی پاکستان کے 126 اضلاع میں سے صرف ساڑھے تین اضلاع میں اکثریت ھے۔ جو کہ کراچی کا ضلع سینٹرل ' ضلع ایسٹ اور ضلع کورنگی ھیں اور آدھا ضلع حیدرآباد کی تحصیل حیدرآباد اور لطیف آباد ھیں۔  اردو بولنے والے ھندوستانیوں کی اکثریت کے علاقے ضلع سینٹرل ' ضلع ایسٹ ' ضلع کورنگی ' کراچی شھر کے وسط میں ھیں۔ جبکہ حیدرآباد ضلع کی تحصیل حیدرآباد اور لطیف آباد کے علاقے بھی حیدرآباد شھر کے وسط میں ھیں۔

اردو بولنے والے ھندوستانیوں کی سارے کراچی میں بھی اکثریت نہیں کیونکہ کراچی شھر کے 6 اضلاع ھیں۔ کراچی شھر کے ضلع سینٹرل ' ضلع ایسٹ ' ضلع کورنگی میں اردو بولنے والے ھندوستانیوں کی اکثریت ھے۔ جبکہ کراچی شھر کے ضلع ساؤتھ میں اردو بولنے والے ھندوستانیوں کے مقابلے میں بلوچ اور پنجابی زیادہ ھیں۔ کراچی شھر کے ضلع ویسٹ میں اردو بولنے والے ھندوستانیوں کے مقابلے میں پٹھان اور پنجابی زیادہ ھیں۔ کراچی شھر کے ضلع ملیر میں اردو بولنے والے ھندوستانیوں کے مقابلے میں سندھی اور پنجابی زیادہ ھیں۔ حیدرآباد ضلع کی تحصیل حیدرآباد اور لطیف آباد میں اردو بولنے والے ھندوستانیوں کی اکثریت ھے۔ جبکہ تحصیل قاسم آباد اور ٹنڈوجام میں سندھیوں کی اکثریت ھے۔

کراچی کے وسطی اضلاع کے ویسٹ کی طرف پنجابی اور پٹھان ھیں۔ ایسٹ کی طرف پنجابی اور سندھی ھیں۔ ساؤتھ کی طرف پنجابی اور بلوچ ھیں۔ نارتھ کا علاقہ تو ویسے ھی سپر ھائی وے کی طرف جاتا ھے۔ جو اردو بولنے والے ھندوستانیوں کے لیے علاقہ غیر ھے۔ حیدرآباد اور لطیف آباد کے ارد گرد کے علاقے میں بھی سندھی ' پنجابی اور پٹھان ھی اکثریت میں ھیں۔

کراچی کا اردو بولنے والا ھندوستانی صرف کراچی شھر کے ضلع سینٹرل ' ضلع ایسٹ ' ضلع کورنگی میں ھی "شیر" ھے۔ یہ اردو بولنے والا ھندوستانی جب کراچی کے ضلع ساؤتھ ' ضلع ویسٹ ' ضلع ملیر میں جاتا ھے تو "بھیگی بلی" بن جاتا ھے۔ حیدرآباد کا اردو بولنے والا ھندوستانی صرف حیدرآباد ضلع کی تحصیل حیدرآباد اور لطیف آباد میں ھی "شیر" ھے۔ یہ اردو بولنے والا ھندوستانی جب حیدرآباد ضلع کی تحصیل قاسم آباد اور ٹنڈوجام میں جاتا ھے تو "بھیگی بلی" بن جاتا ھے۔

No comments:

Post a Comment