Friday 28 June 2019

پاکستان کو سماجی انتشار اور معاشی بحران سے نکالنے کا طریقہ کیا ھے؟

سیاسی سرگرمیوں کا مقصد عوام کو بنیادی انسانی حقوق فراھم کرنا اور مالداروں کے وسائل کو تحفظ فراھم کرنا ھوتا ھے۔ اس لیے دنیا بھر میں سیاسی سرگرمیاں مقامی سطح پر عوامی اثر و رسوخ ' صوبائی سطح کے مالی وسائل اور قومی سطح کی علمی صلاحیت رکھنے والے افراد کے بغیر انجام نہیں دی جاسکتیں۔

پاکستان کے قیام سے لیکر پاکستان میں سیاسی سرگرمیوں کی بنیاد آمریت کے دور میں مقامی سطح پر عوامی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کا تعاون حاصل کرکے حکومت کرنے پر رھی اور جمہوریت کے دور میں سیاسی جماعتوں کے سیاسی منشور و دستور کے بجائے شخصی بنیادوں پر تشکیل دیے جانے کی وجہ سے صوبائی سطح کے مالی وسائل رکھنے والے افراد کا اشتراک کرکے حکومت حاصل کرنے پر رھی۔

پاکستان میں قومی سطح کی علمی صلاحیت والے افراد نہ آمریت کے دور میں حکومت میں اھم مقام حاصل کرپائے اور نہ جمہوریت کے دور میں سیاست میں اھم مقام حاصل کرپائے۔ کیونکہ قومی سطح کی علمی صلاحیت والے افراد کو آمریت کے دور والے حکمراں اور جمہوریت کے دور والے سیاستدان اپنے مفادات کے لیے خطرہ سمجھتے رھے۔

آمریت کے دور میں مقامی سطح پر عوامی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کا تعاون حاصل کرکے حکومت کرنے والوں نے پاکستان کو سماجی انتشار میں مبتلا کیا۔ جبکہ جمہوریت کے دور میں سیاسی جماعتوں کو سیاسی منشور و دستور کے مطابق تشکیل دینے کے بجائے شخصی بنیادوں پر تشکیل دیکر اور صوبائی سطح کے مالی وسائل رکھنے والے افراد سے اشتراک کرکے حکومت حاصل کرکے حکومت کرنے والوں نے پاکستان کو معاشی انتشار میں مبتلا کیا۔

مقامی سطح پر عوامی اثر و رسوخ رکھنے والوں اور صوبائی سطح پر مالی وسائل والوں کے پاکستان پر سات دھائیوں تک حکمرانی کرنے کا نتیجہ یہ نکلا ھے کہ؛ اب پاکستان سماجی انتشار اور معاشی بحران میں مبتلا ھوچکا ھے۔ جس کی وجہ سے نہ عوام کو بنیادی انسانی حقوق فراھم ھو پا رھے ھیں اور نہ مالداروں کے وسائل کو تحفظ فراھم ھو پا رھا ھے۔

پاکستان کو سماجی انتشار اور معاشی بحران سے نکالنے کا طریقہ یہ ھی ھے کہ؛ پاکستان کی وفاقی سیاست اور حکومت قومی سطح کی علمی صلاحیت رکھنے والے افراد کے پاس ھو۔ صوبائی سطح کے مالی وسائل کی بنیاد پر سیاست کرنے والے افراد کو صوبائی سیاست تک محدود رکھا جائے۔ جبکہ عوامی اثر و رسوخ کی بنیاد پر سیاست کرنے والے افراد کو مقامی سیاست تک محدود رکھا جائے۔

No comments:

Post a Comment