Wednesday 17 July 2019

پنجابی قوم پرست پاکستان کی مظلوم قوموں کو غلامی سے نجات دلوائیں گے۔

کردستانی بلوچ ' افغانی پٹھان ' ھندوستانی مھاجر سابقہ وادیء سندھ اور موجودہ پاکستان کی زمین پر قابض ھوکر سابقہ وادیء سندھ اور موجودہ پاکستان کی قوموں ' سماٹ قوم ' براھوئی قوم ' ھندکو قوم پر اپنی سماجی ' معاشی ' سیاسی بالاتری قائم کرکے سماٹ ' براھوئی' ھندکو کو لوٹنے میں لگے رھتے ھیں۔ لیکن شور مچاتے رھتے ھیں کہ؛ سماٹ ' براھوئی' ھندکو کو پنجابی لوٹ رھے ھیں۔

دراصل کردستانی بلوچ ' افغانی پٹھان ' ھندوستانی مھاجر کو خوف اور خطرہ رھتا ھے اور گمان ھوتا ھے کہ کہیں پنجابی قوم ان سے انکے شکار سماٹ قوم ' براھوئی قوم ' ھندکو قوم کو آزاد نہ کروادے۔ اس لیے شور مچاتے رھتے ھیں کہ؛ پنجابی سامراج ھے۔ تاکہ سماٹ ' براھوئی' ھندکو کہیں کہ؛ پنجابی سامراج کے بجائے کردستانی بلوچ ' افغانی پٹھان ' ھندوستانی مھاجر کے راج کو ھی برداشت کرتے رھو۔

پنجابی قوم پرستوں نے پاکستان میں پیار و محبت ' امن و آشتی کا ماحول بنانا ھے۔ اس لیے پنجابی قوم پرست سماٹ ' براھوئی ' ھندکو (ہنجابی ھیں) ' کشمیری (ہنجابی ھیں) ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' ڈیرہ والی (ہنجابی ھیں) ' گجراتی ' راجستھانی کے ساتھ بہترین سماجی و سیاسی مراسم رکھا کریں۔ انکے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آیا کریں۔ انہیں عزت و احترام دیا کریں۔ انکی مدد اور حوصلہ افزائی کیا کریں۔ انکے ساتھ تعاون کیا کریں۔

پنجابی قوم پرستوں کی سیاست پاکستان کی مظلوم قوموں کو ظالم قوموں کی غلامی سے نجات دلوانا ھے۔ اس لیے جنوبی پنجاب میں بلوچ ' پٹھان اور عربی نزاد کا ڈیرہ والی پنجابی ' ملتانی پنجابی ' ریاستی پنجابی پر سے تسلط ختم کروانے کے علاوہ خیبرپختونخوا میں ھندکو ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' ڈیرہ والی پر سے پٹھان کا تسلط ' بلوچستان میں براھوئی پر سے بلوچ کا تسلط ' سندھ میں سماٹ پر سے بلوچ اور عربی نزاد کا تسلط ختم کروایا جائے گا۔

جبکہ کراچی پر سے ھندوستانی مھاجروں کا تسلط ختم کروا کر کراچی کو "منی پاکستان" بنایا جائے گا اور کراچی میں پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' گجراتی ' راجستھانی کی حکمرانی قائم کی جائے گی۔ اس پروگرام پر جمہوری طریقے سے عوامی حمایت کے ساتھ عمل کروایا جائے گا۔ اس لیے پنجابی قوم پرستوں کی سیاست عوامی اور جمہوری انداز میں ھے۔

No comments:

Post a Comment