Saturday 20 July 2019

وفاقی اداروں میں بھرتی اور دفاتر میں تعیناتی کوٹہ کے مطابق کی جائے۔

پنجابیوں کی آبادی پاکستان کی آبادی کا 60٪ ھونے کہ وجہ سے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی میں پنجابیوں کا کوٹہ 60٪ بنتا ھے۔ اس لیے ایک تو ضرورت ھے کہ پنجابیوں کو مکمل کوٹہ دیا جائے اور دوسرا یہ کہ وفاقی اداروں کے پاکستان بھر میں موجود دفاتر میں بھی ھر صوبہ کے ملازمین کی تعیناتی کوٹہ کے مطابق ھی کی جائے۔ تاکہ پٹھان صرف پٹھان علاقوں ' بلوچ صرف بلوچ علاقوں اور مھاجر صرف مھاجر علاقوں میں تعینات ھوکر اپنے اپنے علاقوں میں وفاقی حکومت کے دفاتر پر مکمل طور پر قابض نہ ھوا کریں۔

پاکستان کے 1973 کے آئین کے مطابق پاکستان کی وفاقی ملازمتوں میں پنجاب کا کوٹہ 50٪ ھے۔ خیبر پختونخوا کا کوٹہ 5۔11٪ ھے۔ سندھ دیہی کا کوٹہ 4۔11٪ ھے۔ سندھ شھری کا کوٹہ 6۔7٪ ھے۔ فاٹا کا کوٹہ 4٪ ھے۔ بلوچستان کا کوٹہ 5۔3٪ ھے۔ آزاد کشمیر کا کوٹہ 2٪ ھے۔ اس لحاظ سے پاکستان کے وفاقی اداروں کے ھر ضلع میں واقع دفاتر میں 200 ملازمین میں سے؛

100 ملازمین پنجاب کے پنجابی ھونے چاھئیں۔

23 ملازمین خیبر پختونخوا کے ھندکو پنجابی اور پختون ھونے چاھئیں۔

23 ملازمین دیہی سندھ کے سماٹ ' پنجابی ' براھوئی ‘ بلوچ ' سید اور دوسرے عربی نزاد ھونے چاھئیں۔

15 ملازمین شھری سندھ کے سماٹ ' پنجابی ' ھندکو ' کشمیری ' پٹھان ' قبائلی ' براھوئی ‘ بلوچ ' عربی نزاد ' گجراتی ' راجستھانی ' بھاری ' یوپی ' سی پی کے ھونے چاھئیں۔

8 ملازمین فاٹا کے قبائلی ھونے چاھئیں۔ (فاٹا کے خیبر پختونخوا میں ضم ھونے کے بعد بہتر یہ ھے کہ فاٹا کا کوٹہ ختم کرکے فاٹا کے کوٹہ کو پنجاب ' خیبر پختونخوا ' دیہی سندھ ' شھری سندھ ' بلوچستان اور کشمیر میں تقسیم کردینا چاھیے)

7 ملازمین بلوچستان کے براھوئی ' پنجابی ' بلوچ اور پشتون ھونے چاھئیں۔

4 ملازمین کشمیر کے کشمیری ھونے چاھئیں۔

اس سے وفاقی اداروں کے ملازم پنجابی ' سماٹ ' ھندکو ' کشمیری ' پٹھان ' قبائلی ' براھوئی ‘ بلوچ ' عربی نزاد ' گجراتی ' راجستھانی ' یوپی ' سی پی ' بھاری قوموں کے افراد کے اپنے علاقوں کے علاوہ دوسری قوموں کے علاقوں میں جاکر سرکاری ملازمت کرنے سے پاکستان کے بارے میں معلومات میں اضافہ ھوگا اور دوسری قوموں کے علاقوں میں رھائش کی وجہ سے آپس کی قربت اور پیار و محبت بڑھے گا اور پاکستان کے وفاقی اداروں کے دفاتر میں کام بہتر طریقے سے انجام پائے گا۔ جس سے پاکستان کی ترقی ھوگی اور پاکستان کی عوام خوشحال ھوگی۔

No comments:

Post a Comment