Thursday, 30 April 2020

سماٹ سندھی کو سندھ کا چیف منسٹر بنانے کا اصول طے کرلیا جائے.

سندھ میں ' سندھ کی مجموعی آبادی کے مطابق تو سندھی پہلے ' مہاجر دوسرے ' پنجابی تیسرے اور پٹھان چوتھے نمبر پر ھیں۔ لیکن کراچی میں مہاجر پہلے ' پنجابی دوسرے ' پٹھان تیسرے اور سندھی چوتھے نمبر پر ھیں۔ جبکہ اندرون سندھ ' سندھی پہلے ' پنجابی دوسرے ' مہاجر تیسرے اور پٹھان چوتھے نمبر پر ھیں۔

سندھ میں رھنے والا پنجابی نہ صرف سندھی بولتا بلکہ پڑھتا لکھتا بھی ھے۔ لیکن اس کو سندھی تسلیم ھی نہیں کیا جاتا اور نہ ھی برابری کے حقوق دیے جاتے ھیں۔ جبکہ اردو بولنے والا مھاجر نہ تو سندھی لکھنا پڑھنا پسند کرتا ھے اور نہ ھی سندھی بولنا لیکن اس کے باوجود کسی سندھی کو اردو بولنے والے مھاجر کے سامنے بات کرنے کی ھمت تک نہیں ھوتی ۔ یہ اردو بولنے والا ھندوستانی مھاجر سندھ کے تمام بڑے بڑے شھروں پر مکمل طور پر قابض ھے۔ سیاست ’ صحافت ’ صنعت ’ تجارت ’ سرکاری عھدوں اور تعلیمی مراکز پر ان کا مکمل کنٹرول ھے۔ سندھ کی گورنرشپ ھمیشہ اس کے پاس ھوتی ھے اور سندھ کی کابینہ میں بھی آدھی نمائدگی لیتا ھے. وفاقی کابینہ اور سندھ کی سرکاری نوکریوں میں بھی سندھ کے حصہ کا ایک بڑا حصہ لے لیتا ھے۔ لیکن سندھیوں کو رگڑا لگانا صرف سندھ کے پنجابی کو آتا ھے.

سندھ میں پنجابیوں کی بہت بڑی تعداد رھتی ھے۔ جن کے ساتھ سماجی ' سیاسی ' معاشی اور انتظامی معاملات میں انتہائی نامناسب سلوک ھو رھا ھے۔ بلکہ اب تک اس ابہام کو بھی طے نہیں کیا جارھا کہ؛ سندھ میں رھنے والے پنجابی کی حیثیت کیا ھے؟

ایک طرف تو سندھ میں رھنے والے سید اور بلوچ خود کو سندھی قرار دیتے ھیں۔ دوسری طرف سندھ میں 1901 اور 1932 سے آباد پنجابی کو سندھی تسلیم کرکے سماجی ' سیاسی ' معاشی اور انتظامی معاملات میں برابری کا حق دینے کی مخالفت کرتے ھیں۔ حالانکہ سندھ میں رھنے والے پنجابی اپنے نام کے ساتھ پنجابی کا لفظ تک نہیں لگاتے۔ جبکہ بلوچ اور سید اپنے نام کے ساتھ لفظ بلوچ اور سید ضرور لکھتے ھیں۔ لیکن پھر بھی پنجابی کو تو نہ سندھی تسلیم کیا جاتا ھے اور نہ برابر کے حقوق دیے جاتے ھیں۔ جبکہ بلوچ اور سید کو سندھی تسلیم ھی نہیں کیا جاتا۔ بلکہ دیہی سندھ ان کے کنٹرول میں ھے اور سماٹ سندھی کو بھی انکے ساتھ آنکھیں ملا کر بات کرنے کی ھمت نہیں ھوتی۔

بحرحال اب سندھیوں کے ساتھ پنجاب کے تعلقات کا انحصار سندھ میں رھنے والے پنجابیوں کے ساتھ ھونے والے سلوک سے منسلک ھے۔ اس لیے سندھیوں کو جلد از جلد طے کرنا چاھیئے کہ؛ سندھی کون ھے اور سندھی کون نہیں ھے؟

سندھ چونکہ پنجاب کا پڑوسی ھے۔ اس لیے پنجابیوں کو معلوم ھونا چاھیئے کہ؛ سندھ کا اصل وارث کون ھے؟ تاکہ بین الصوبائی معاملات اور قوموں کے باھمی تعلقات کے مطلق پالیسی بناتے وقت پنجابیوں کو آسانی ھو۔

سندھ کے سماٹ سندھی ھی اس معاملے میں کوئی فیصلہ کن کردار ادا کرسکتے ھیں۔ لیکن سندھ کے سماٹ سندھی کو بھی سندھ پر قابض سید اور بلوچ نے قوت فیصلہ سے محروم کیا ھوا ھے۔

سندھ میں ' سندھ کا چیف منسٹر سماٹ سندھی کو بنانے کا اصول طے کرلیا جائے تو سندھ میں سماٹ سندھی جو کہ سندھ کا اصل مالک ھے۔ اس قابل ھو سکتا ھے کہ؛ سندھ میں سندھی کون ھے؟ اور سندھی کون نہیں ھے؟ کا معاملہ طے کرپائے۔

No comments:

Post a Comment