Sunday 29 January 2017

ستلج اور راوی کے علاقے پنجاب کے ایک ھونے سے ھی سیراب ھونگے۔

پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے دو دن کے بعد 17 اگست 1947 کو پنجاب کا مغرب کا علاقہ پاکستان اور پنجاب کا مشرق کا علاقہ ھندوستان میں شامل کردیا گیا۔ پنجاب کی تقسیم کی وجہ سے پنجاب کے دریا ستلج ' راوی ' بیاس ' چناب ' جہلم اور سندھ بھی تقسیم ھو گئے۔

پنجاب کو کاٹ کر پنجاب کا مغربی حصہ پاکستان اور مشرقی حصہ بھارت میں شامل کرنے کا مطلب یہ نہیں ھے کہ پنجاب اور پنجابیوں کا وجود ختم ھو گیا اور پنجاب کی تقسیم کی وجہ سے پنجاب کے دریا ستلج ' راوی ' بیاس اب پنجاب کے دریا نہیں رھے اور ھندوستان کے دریا بن گئے؟

بحرحال پنجاب کی تقسیم کے بعد مشرقی پنجاب سے مغربی پنجاب کو آنے والا ستلج ' راوی اور بیاس دریاؤں کا پانی مغربی پنجاب کو نہیں مل سکتا تھا۔ کیونکہ دریا کے پانی کے استعمال کے لیے کوئی بین الاقوامی قانون نہیں ھے۔ اس لیے جس زمین پر دریا پہلے ھوتا ھے ' وھاں کے رھنے والے دریا کا پانی پہلے استعمال کرتے ھیں۔ اس لیے پنجاب کے تقسیم ھونے سے مغربی پنجاب نے مشرقی پنجاب سے آنے والے تین دریاؤں کے پانی سے محروم ھونا ھی تھا۔

ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقوں کو 10 لاکھ ٹیوب ویل چلا کر سیراب کیا جاتا رھا لیکن اب تو ٹیوب ویل کا پانی بھی بہت زیادہ گہرائی میں چلا گیا ھے جو کہ چند سالوں کے بعد ختم ھو جائے گا۔

ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقوں کو 10 لاکھ ٹیوب ویل چلاکر سیراب کرنے سے کتنا خرچہ ھوتا ھے؟ اسکا اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں ' سندھیوں ' بلوچوں ' پٹھانوں کو اندازہ نہیں۔ نہ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں ' سندھیوں ' بلوچوں ' پٹھانوں کو یہ احساس ھے کہ پنجاب کی تقسیم سے ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقے کا پنجابی معاشی طور پر کیسے تباہ و برباد ھو رھا ھے۔

کالاباغ ڈیم یا دریائے سندھ پر کہیں بھی ڈیم بنانے سے ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقے سیراب نہیں ھونگے۔ ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقے مشرقی پنجاب اور مغربی پنجاب کے پھر سے ایک ھونے کے بعد ھی سیراب ھو سکتے ھیں۔

اس لیے ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقوں کو سیراب کرنے کا حل صرف یہ ھے کہ تقسیم شدہ پنجاب کو پھر سے ایک کیا جائے۔ کیونکہ ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقے صرف مشرقی پنجاب اور مغربی پنجاب کے پھر سے ایک ھونے کے بعد ھی سیراب ھو سکتے ھیں۔

No comments:

Post a Comment