Sunday 6 August 2017

نواز شریف نے 3 کام کرلیے تو ھیرو بن جائے گا ورنہ زیرو ھو جائے گا۔

نواز شریف کو زیرو ھونے کے بجائے ھیرو بننے کے لیے پاکستان کا وزیرِ اعظم بننے اور پاکستان مسلم لیگ ن کا صدر رھنے کے بجائے پاکستان مسلم لیگ ن کا قائد بن کر درج ذیل 3 کام کرنے پڑیں گے؛

1۔ حکومتی اور سیاسی امور کو الگ الگ کردے۔ وفاقی اور صوبائی وزرا کے پاس پارٹی کے عہدے نہ ھوں اور پارٹی کے عہدیداروں کو وزیر نہ بنائے۔ پاکستان کی وفاقی ' پنجاب ' بلوچستان ' گلگت بلتستان اور کشمیر کی حکومتوں کو اپنے اپنے حکومتی امور انجام دینے دے۔ تمام وفاقی اور صوبائی وزرا کو اپنے اپنے محکموں میں با اختیار بناکر خود وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لیا کرے۔ وفاقی وزرا اپنے محکمے کی کارکردگی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی عہدیداروں کے سامنے جوابدہ ھوں۔ صوبائی وزرا اپنے محکمے کی کارکردگی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی عہدیداروں کے سامنے جوابدہ ھوں۔ ضلعی حکومتوں کے سربراھان اپنی ضلعی حکومت کی کارکردگی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے ضلعی عہدیداروں کے سامنے جوابدہ ھوں۔

2۔ پاکستان مسلم لیگ ن کو پاکستان کی سطح پر ' صوبوں کی سطح پر اور ضلعوں کی سطح پر منظم کرے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی عہدیدار پاکستان کی سطح کے انتظامی ' اقتصادی ' معاشی اور سماجی مسائل کے بارے پروگرام اور پالیسی بناکر متعلقہ محکموں کے وزیروں کو عمل درآمد کے لیے دیں۔ جس پر حکومتی قوائد و ضوابط کے مطابق متعلقہ محکمے کے وزیر کے صوابدیدی اختیار یا وفاقی کابینہ کی منظوری یا قومی اسمبلی سے قانون سازی کے بعد عمل درآمد کیا جائے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی عہدیدار اپنے اپنے صوبے کے انتظامی ' اقتصادی ' معاشی اور سماجی مسائل کے بارے پروگرام اور پالیسی بناکر متعلقہ محکموں کے وزیروں کو عمل درآمد کے لیے دیں۔ جس پر حکومتی قوائد و ضوابط کے مطابق متعلقہ محکمے کے وزیر کے صوابدیدی اختیار یا صوبائی کابینہ کی منظوری یا صوبائی اسمبلی سے قانون سازی کے بعد عمل درآمد کیا جائے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے ضلعی عہدیدار اپنے اپنے ضلعے کے انتظامی ' اقتصادی ' معاشی اور سماجی مسائل کے بارے پروگرام اور پالیسی بناکر ضلعی حکومت کے سربراہ کو عمل درآمد کے لیے دیں۔ جس پر حکومتی قوائد و ضوابط کے مطابق ضلعی حکومت کے سربراہ کے صوابدیدی اختیار یا ضلع کونسل کی منظوری کے بعد عمل درآمد کیا جائے۔

3۔ نواز شریف خود مارچ 2018 تک کے لیے رائیونڈ میں قیام کرے جہاں 3 بجے سے لیکر 5 بجے تک پیر کے روز پنجاب ' منگل کے روز سندھ ' بدہ کے روز بلوچستان ' جمعرات کے روز خیبر پختونخواہ ' جمعہ کے روز گلگت بلتستان ' سنیچر کے روز کشمیر سے آنے والے پاکستان مسلم لیگ ن کے ورکروں اور عام شہریوں سے اجتماعی ملاقات کیا کرے۔ صبح اور رات کے اوقات میں وفاقی و صوبائی وزرا ' قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین ' پاکستان مسلم لیگ ن کے عہدیداروں ' دیگر سیاسی جماعتوں کے رھنماؤں ' ملکی و غیر ملکی شخصیات و وفود سے پہلے سے طے شدہ اجتماعی اور انفرادی ملاقاتیں کیا کرے اور اپنے مقدمات کے بارے وکلا کے ساتھ قانونی صلاح و مشورہ کیا کرے۔ جبکہ اتوار کا دن اپنے گھریلو امور انجام دے اور اپنا وقت اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ گذارے۔

No comments:

Post a Comment