Thursday 17 August 2017

مسلم لیگ ن اور پاک فوج کے ادارے کو آپس میں لڑوانے کی سازش ھو رھی ھے۔

پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے۔ اس لیے پاک فوج میں بھی سب سے زیادہ تعداد پنجابیوں کی ھے جبکہ پاکستان کی قومی اسمبلی کی 60٪ نشستیں پنجاب میں ھونے کی وجہ سے پنجاب کی صوبائی حکومت کے علاوہ پاکستان کی وفاقی حکومت بھی پنجابیوں کی سیاسی پارٹی مسلم لیگ ن کی ھے۔

ن لیگ کے قائد نواز شریف کو 2013 میں اقتدار سمبھالتے ھی غیر سیاسی اور غیر جمہوری طریقے سے اقتدار سے نکالنے کی کوششیں ھو رھی تھیں۔ فوجی مداخلت کی بھی کوشش کروائی گئی لیکن پاک فوج کے ادارے نے جمہوری سیاسی حکومت کو ھٹانے کی سازش کا حصہ بننے سے خود کو بچائے رکھا۔

نواز شریف کو سپریم کورٹ سے نا اھل کرواکر وزیرِ اعظم کے عہدے سے فارغ کروایا جا چکا ھے لیکن یہ سازش کا ایک حصہ ھے۔ اصل سازش یہ ھے کہ پنجابیوں کی سیاسی پارٹی مسلم لیگ ن اور پاک فوج کے ادارے کو آپس میں لڑوایا جائے۔ الیکٹرونک میڈیا کے کچھ اینکر ' کچھ تجزیہ نگار اور کچھ سیاستدان جو خود کو پاک فوج کے ادارے کا خود ساختہ ترجمان ظاھر کرنے کی کوشش کرتے ھیں اور کچھ پاک فوج کے ادارے سے ریٹارڈ تجزیہ نگار دانستہ یا نادانستہ اس سازش کا حصہ بنتے جارھے ھیں۔

امید ھے کہ پنجابیوں کی سیاسی پارٹی مسلم لیگ ن اور پاک فوج کے ادارے کو آپس میں لڑوانے کی سازش ناکام رھے گی۔ جبکہ نواز شریف بھی وزیرِ اعظم کے عہدے سے سپریم کورٹ سے نا اھل ھونے کے باوجود پاک فوج کے ادارے یا سپریم کورٹ کے ادارے سے محاذآرائی کے بجائے سازشی شخصیات تک اپنا ردِ عمل رکھے گا۔

اگر پاک فوج کا ادارہ بھی پاک فوج کے ادارے کے خود ساختہ ترجمان ظاھر کرنے والے عناصر سے باز پرس کرے تو پنجابیوں کی سیاسی پارٹی مسلم لیگ ن اور پاک فوج کے ادارے کو آپس میں لڑوا کر پنجابیوں کو آپس میں لڑوانے کی سازش مکمل طور پر ناکام ھوجانی ھے۔

No comments:

Post a Comment