Wednesday 23 August 2017

امریکہ کو پاکستان کے ساتھ دوستی برقرار رکھنے کے لیے کیا کرنا پڑنا ھے؟


پنجابیوں کا مسلمان ' ھندو ' سکھ ' عیسائی ھونا پنجابیوں کے مذھب کی وجہ سے ھے۔ پنجابیوں کا ارائیں ' اعوان ' بٹ ' جٹ ' راجپوت ' شیخ ' گجر ' وغیرہ ھونا پنجابیوں کی برادریوں کی وجہ سے ھے۔ پنجابیوں کا ماجھی ' مالوی ' دوآبی ' ڈوگری ' پہاڑی ' پوٹھوھاری ' ھندکو ' شاھپوری ' جھنگوچی وغیرہ ھونا پنجابی زبان کے لہجوں کی وجہ سے ھے۔ پنجابیوں کا امرتسری ' انبالوی ' بٹالوی ' بھاولپوری ' پشوری ' جالندھری ' جہلمی ' سیالکوٹی ' فیصل آبادی ' کشمیری ' گرداسپور ی ' لدھیانوی ' ملتانی ' ھوشیارپوری ' فیروزپوری ' لاھوری ' وغیرہ ھونا پنجابیوں کے علاقوں کی وجہ سے ھے۔

پنجابی چاھے مذھب کی وجہ سے مسلمان ' ھندو ' سکھ ' عیسائی ' وغیرہ ھو۔ پنجابی چاھے برادری کی وجہ سے ارائیں ' اعوان ' بٹ ' جٹ ' راجپوت ' شیخ ' گجر ' وغیرہ ھو۔ پنجابی چاھے پنجابی زبان کے لہجوں کی وجہ سے ماجھی ' مالوی ' دوآبی ' ڈوگری ' پہاڑی ' پوٹھوھاری ' ھندکو ' شاھپوری ' جھنگوچی وغیرہ ھو۔ پنجابی چاھے علاقوں کی وجہ سے امرتسری ' انبالوی ' بٹالوی ' بھاولپوری ' پشوری ' جالندھری ' جہلمی ' سیالکوٹی ' فیصل آبادی ' کشمیری ' گرداسپور ی ' لدھیانوی ' ملتانی ' ھوشیارپوری ' فیروزپوری ' لاھوری ' وغیرہ ھو۔ پنجابی ' پنجابی ھی ھوتا ھے۔

پانچ دریاؤں کی دھرتی پر رھنے والوں کو پانچ دریاؤں کے حوالے سے پنجابی کہا جاتا ھے۔ پانچ دریاؤں کی دھرتی کے رھنے والے جو زبان بولتے ھیں ' اس زباں کو پنجابی زبان کہا جاتا ھے۔ پنجاب پنجابیوں کا دیش ھے۔ پنجابی زبان پنجابیوں کی زبان ھے۔ پنجابی ثقافت پنجابیوں کی ثقافت ھے۔ پنجابی رسم و رواج پنجابیوں کے رسم و رواج ھیں۔ پانچ دریاؤں کی دھرتی پر رھنے والے مذھب کے لحاظ سے مسلمان ' ھندو ' سکھ ' عیسائی ھونے کے باوجود قوم کے لحاظ سے پنجابی ھی ھیں۔ اس لیے ھی پنجاب کی دھرتی سیکولر دھرتی اور پنجابی قوم سیکولر قوم رھی ھے۔

پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھونے کی وجہ سے پاکستان ایک پنجابی اسٹیٹ ھے۔ جبکہ پاکستان کی 40٪ آبادی سماٹ ' ھندکو ' براھوئی ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' راجستھانی ' گجراتی ' پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر اور دیگر پر مشتمل ھے۔ امریکہ کو چاھیے کہ پاکستان کے ساتھ دوستی کو برقرار رکھنے کے لیے کشمیر کو بھارت کے قبضے سے آزاد کروا کر پاکستان کو دے دے بلکہ برطانیہ کی طرف سے 1947 میں پاکستان کا قیام عمل میں لاتے وقت ریڈ کلف لائن کے ذریعے پنجاب کو تقسیم کرکے بھارت کو دیے جانے والے پنجاب کے علاقے کو بھارت سے لیکر واپس پنجاب کے ساتھ کروا دے۔ کیونکہ؛

پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے دو دن کے بعد 17 اگست 1947 کو پنجاب کا مغرب کا علاقہ پاکستان میں شامل کیا گیا لیکن پنجاب میں ریڈ کلف لائن کھینچ کر پنجاب کا مشرق کا علاقہ ھندوستان میں شامل کردیا گیا۔ پنجاب کی تقسیم کی وجہ سے پنجاب کے دریا ستلج ' راوی ' بیاس ' چناب ' جہلم اور سندھ بھی تقسیم ھو گئے۔

پنجاب کو کاٹ کر پنجاب کا مغربی حصہ پاکستان اور مشرقی حصہ بھارت میں شامل کرنے کا مطلب یہ نہیں ھے کہ پنجاب اور پنجابیوں کا وجود ختم ھو گیا اور پنجاب کی تقسیم کی وجہ سے پنجاب کے دریا ستلج ' راوی ' بیاس اب پنجاب کے دریا نہیں رھے اور ھندوستان کے دریا بن گئے؟

بحرحال پنجاب کی تقسیم کے بعد مشرقی پنجاب سے مغربی پنجاب کو آنے والا ستلج ' راوی اور بیاس دریاؤں کا پانی مغربی پنجاب کو نہیں مل سکتا تھا۔ کیونکہ دریا کے پانی کے استعمال کے لیے کوئی بین الاقوامی قانون نہیں ھے۔ اس لیے جس زمین پر دریا پہلے ھوتا ھے ' وھاں کے رھنے والے دریا کا پانی پہلے استعمال کرتے ھیں۔ اس لیے پنجاب کے تقسیم ھونے سے مغربی پنجاب نے مشرقی پنجاب سے آنے والے تین دریاؤں کے پانی سے محروم ھونا ھی تھا۔

ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقوں کو 14 لاکھ ٹیوب ویل چلا کر سیراب کیا جاتا رھا لیکن اب تو ٹیوب ویل کا پانی بھی بہت زیادہ گہرائی میں چلا گیا ھے جو کہ چند سالوں کے بعد ختم ھو جائے گا۔

ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقوں کو 14 لاکھ ٹیوب ویل چلاکر سیراب کرنے سے کتنا خرچہ ھوتا ھے؟ اسکا اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں ' سندھیوں ' بلوچوں ' پٹھانوں کو اندازہ نہیں۔ نہ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں ' سندھیوں ' بلوچوں ' پٹھانوں کو یہ احساس ھے کہ پنجاب کی تقسیم سے ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقے کا پنجابی معاشی طور پر کیسے تباہ و برباد ھو رھا ھے۔

کالاباغ ڈیم کو بنانے سے ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقے سیراب نہیں ھوں گے۔ ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقے مشرقی پنجاب اور مغربی پنجاب کے پھر سے ایک ھونے کے بعد ھی سیراب ھو سکتے ھیں۔

اس لیے ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقوں کو سیراب کرنے کا حل صرف یہ ھے کہ تقسیم شدہ پنجاب کو پھر سے ایک کیا جائے۔ کیونکہ ستلج ' راوی اور بیاس سے سیراب ھونے والے علاقے صرف مشرقی پنجاب اور مغربی پنجاب کے پھر سے ایک ھونے کے بعد ھی سیراب ھو سکتے ھیں۔

No comments:

Post a Comment