Tuesday 29 August 2017

کراچی کی آبادی میں اضافہ کراچی کے غیر مھاجر علاقوں میں کیوں ھوا؟

کراچی ڈویزن کے 6 اضلاع ھیں۔ ان اضلاع میں سے کراچی سینٹرل اور کورنگی میں مھاجروں کی اکثریت ھے۔ جبکہ کراچی ویسٹ میں پنجابی اور پٹھان ' کراچی ساؤتھ میں پنجابی اور بلوچ ' کراچی ایسٹ اور ملیر میں پنجابی اور سندھی کی اکثریت ھے۔ کراچی کے مھاجر علاقوں میں چونکہ ایم کیو ایم کے قیام کے بعد  1986 سے شروع کی جانے والی مھاجروں کی پہلے پنجابیوں اور پٹھانوں کے خلاف غنڈہ گردی ' بدمعاشی اور قتل و غارتگری جبکہ بعد میں سندھیوں اور بلوچوں کے خلاف بھی غنڈہ گردی ' بدمعاشی اور قتل و غارتگری شروع کرنے کی وجہ سے پنجابیوں ' پٹھانوں ' سندھیوں اور بلوچوں نے مھاجر علاقوں ' کراچی سینٹرل اور کورنگی میں رھائش اختیار کرنے سے گریز کرنا شروع کردیا تھا۔

مھاجروں کی دھشتگرد مافیا ایم کیو ایم کی بڑھتی ھوئی غنڈہ گردی ' بدمعاشی اور قتل و غارتگری کی وجہ سے 1992 میں نواز شریف کی حکومت کے دور میں دھشتگرد مافیا ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن شروع ھوا جو 1993 میں بے نظیر بھٹو  کی حکومت کے دور میں اور بعد میں 1998 میں نواز شریف کی حکومت کے دور میں بھی جاری رھا۔ لیکن 1999 میں پاکستان میں ماشل لاء نافذ کرکے نواز شریف کی حکومت ختم کرنے کے بعد مھاجر جنرل پرویز مشرف کے پاکستان کا آمر حکمراں بننے کے بعد نواز شریف اور بے نظیر بھٹو  کی حکومتوں کے دور میں آپریشن کے ذریعے ختم کی جانے والی مھاجروں کی دھشتگرد مافیا ایم کیو ایم کو مھاجر جنرل پرویز مشرف نے کراچی میں بے انتہا منظم اور مظبوط کردیا۔ اس لیے پنجابیوں ' پٹھانوں ' سندھیوں اور بلوچوں کا مھاجر علاقوں میں رھائش اختیار کیے رھنا ناممکن ھوگیا اور پنجابیوں ' پٹھانوں ' سندھیوں اور بلوچوں نے مھاجر علاقوں سے نقل مکانی شروع کردی۔ اس وقت صورتحال یہ ھے کہ نہ صرف پنجابی ' پٹھان ' سندھی اور بلوچ مھاجر اضلاع کراچی سینٹرل اور کورنگی میں رھائش اختیار نہیں کرتے بلکہ جو بچے کھچے پنجابی ' پٹھان ' سندھی اور بلوچ مھاجر اضلاع کراچی سینٹرل اور کورنگی میں رھائش پذیر ھیں وہ ان علاقوں سے نقل مکانی کرتے جارھے ھیں۔

ان وجوھات کی وجہ سے 1998 کے بعد اب 2017 میں کی جانے والی مردم شماری میں کراچی کی آبادی کے مھاجر اضلاع کراچی سینٹرل اور کورنگی میں آبادی کا اضافہ معمول کے مطابق ھوا۔ لیکن کراچی کی آبادی کے غیر مھاجر اضلاع کراچی ویسٹ ' کراچی ایسٹ اور ملیر میں آبادی کا اضافہ معمول کے اضافہ سے زیادہ ھوا۔ جبکہ کراچی ساؤتھ کے پنجابی اکثریتی ضلع میں معمول کے مطابق اضافہ ھونے کے بجائے کم اضاٖفہ ھوا۔ کراچی ساؤتھ میں کم اضاٖفہ ھونے کی وجہ یہ بنی کہ کراچی ساؤتھ میں صنعت اور تجارت سے وابسطہ پنجابیوں کی بڑی تعداد رھائش پذیر تھی۔ کراچی میں مھاجروں کی دھشتگرد مافیا ایم کیو ایم کی بڑھتی ھوئی غنڈہ گردی ' بدمعاشی اور قتل و غارتگری کی وجہ سے اور پنجاب کے شھروں لاھور ' فیصل آباد ' گجرانوالہ ' گجرات اور سیالکوٹ میں صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں میں فروغ کی وجہ سے پنجابی صنعتکاروں اور تاجروں جبکہ صنعت اور تجارت سے وابسطہ پنجابیوں کی بڑی تعداد نے پنجاب واپس آنا شروع کریا۔

درج ذیل چارٹ سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ھے کہ 2017 میں کی جانے والی مردم شماری میں کراچی کے مھاجر اضلاع کراچی سینٹرل اور کورنگی میں آبادی کا اضافہ معمول کے مطابق ھوا ھے اور آبادی 1998 کی آبادی کے مقابے میں تقریبا ڈیڑہ گنا ھوگئی۔ لیکن کراچی کی آبادی کے غیر مھاجر اضلاع کراچی ویسٹ ' کراچی ایسٹ اور ملیر میں آبادی کا اضافہ معمول کے اضافہ سے زیادہ ھوا ھے اور آبادی 1998 کی آبادی کے مقابے میں تقریبا دگنی ھوگئی۔ کیونکہ کراچی نقل مکانی کرنے والے پنجابیوں ' پٹھانوں ' سندھیوں اور بلوچوں نے کراچی کی آبادی کے غیر مھاجر اضلاع کراچی ویسٹ ' کراچی ایسٹ اور ملیر میں سکونت اختیار کی۔ جبکہ کراچی ساؤتھ کے پنجابی اکثریتی ضلع میں آبادی 1998 کی آبادی کے مقابے میں ڈیڑہ گنا بھی اضافہ نہیں ھوا۔

1۔ مھاجر اکثریتی ضلع کراچی سینٹرل کی آبادی میں تقریبا ڈیڑہ گنا اضافہ ھوا اور آبادی 22 لاکھ 77 هزار 931 سے بڑہ کر  29 لاکھ 71 ھزار 626 ھو گئی۔ ضلع کراچی سینٹرل کا علاقہ لیاقت آباد ٹاؤن کے رضويہ سوسائٹی ' فردوس کالونی ' سپر مارکیٹ ' ڈاک خانہ ' قاسم آباد ' بندھنی کالونی ' شریف آباد ' کمرشل ایریا ' مجاہد کالونی ' ناظم آباد ' عباسی شہید۔ شمالی ناظم آباد ٹاؤن کے بفر زون 1 ' بفر زون 2 ' پاپوش نگر ' پہاڑ گنج ' حیدری ' سخی حسن ' شادمان ٹاؤن ' فاروق اعظم ' کھنڈو گوٹھ ' نصرت بھٹوکالونی۔ گلبرگ ٹاؤن کے انچولی ' شفیق مل کالونی ' عائشہ منزل ' عزیز آباد ' کریم آباد ' نصیر آباد ' واٹر پمپ ' یاسین آباد اور نیو کراچی ٹاؤن کے ابوذر غفاری ' فیصل کالونی ' فاطمہ جناح کالونی ' گودھرا ' گلشن سعید ' حکیم احسن ' کلیانہ ' خمیسو گوٹھ ' خواجہ اجمیر نگری ' مدینہ کالونی ' مصطفیٰ کالونی ' شاہنواز بھٹو کالونی ' سر سید کالونی کے علاقوں پر مشتمل ھے۔

2۔ مھاجر اکثریتی ضلع کورنگی کی آبادی میں تقریبا ڈیڑہ گنا اضافہ ھوا اور آبادی 15 لاکھ 61 هزار 742 سے بڑہ کر 24 لاکھ 57 هزار 19 ھو گئی۔ ضلع کورنگی کا علاقہ کورنگی ' شاہ فیصل کالونی ' لانڈھی اور ماڈل کالونی کے علاقوں پر مشتمل ھے۔

3۔ پنجابی ' پٹھان اکثریتی ضلع کراچی ویسٹ کی آبادی میں تقریبا دگنا اضافہ ھوا اور آبادی 20 لاکھ 89 هزار 509 سے بڑہ کر 39 لاکھ 14 هزار 757 ھو گئی۔ ضلع کراچی ویسٹ کا علاقہ کیماڑی ٹاؤن کے بابا بھٹ ' بھٹہ ولیج ' سلطان آباد ' شیر شاہ ' کیماڑی ' گابو پٹ ' ماڑی پور ' مچھر کالونی۔ سائٹ ٹاؤن کے اسلامیہ کالونی ' باوانی چالی ' بنارس کالونی ' پاک کالونی ' پرانا گولیمار ' جہان آباد ' فرنٹیئر کالونی ' قصبہ کالونی ' میٹروویل۔ بلدیہ ٹاؤن کے اتحاد ٹاؤن ' اسلام نگر ' رشید آباد ' سعید آباد ' گلشن غازی ' مسلم مجاہد کالونی ' مہاجر کیمپ ' نئی آبادی اور اورنگی ٹاؤن کے چشتی نگر ' غازی آباد ' بلال کالونی ' اسلام چوک ' مدینہ کالونی ' محمد نگر ' گبول کالونی ' حنیف آباد ' ھریانہ کالونی ' آزاد نگر ' مجاھد آباد ' دادا نگر ' بلوچ گوٹھ کے علاقوں پر مشتمل ھے۔

4۔ پنجابی ' سندھی اکثریتی ضلع کراچی ایسٹ کی آبادی میں تقریبا دگنا اضافہ ھوا اور آبادی 14 لاکھ 72 هزار 896 سے بڑہ کر 29 لاکھ 7 ھزار 467 ھو گئی۔ ضلع کراچی ایسٹ کا علاقہ گلشن ٹاؤن کے سوک سنٹر ' دہلی مرکنٹائل سوسائٹی ' عیسی نگری ' گیلانی ریلوے اسٹیشن ' گلشن اقبال-1 ' گلشن اقبال-2 ' گلزار ہجری ' جمالی کالونی ' میٹروویل کالونی ' پہلوان گوٹھ ' پی آئی بی کالونی ' صفورا گوٹھ ' شانتی نگر۔ کورنگی ٹاؤن کے بلال کالونی ' چکرہ گوٹھ ' زمان ٹاؤن ' سلور ٹاؤن ' حسرت موہانی ' سو کوارٹرز ' کورنگی سیکٹر 33 ' گلزار کالونی ' ناصرکالونی۔ لانڈھی ٹاؤن کے عوامی کالونی ' بھٹو نگر ' برمی کالونی ' داود چورنگی ' خواجہ اجمیر کالونی ' کورنگی ' لانڈھی ' معین آباد ' مسلم آباد ' مظفر آباد ' شرافی گوٹھ ' شیر آباد۔ شاہ فیصل ٹاؤن کے الفلاح سوسائٹی ' پاک سادات کالونی ' رفاہ عام سوسائٹی ' ریتہ پلاٹ ' موریا خان گوٹھ ' ناتھا خان گوٹھ ' ڈرگ کالونی اور فیصل بیس  کے علاقوں پر مشتمل ھے۔

5۔ پنجابی ' سندھی اکثریتی ضلع ملیر کی آبادی میں تقریبا دگنا اضافہ ھوا اور آبادی 9 لاکھ 76 هزار 193 سے بڑہ کر 20 لاکھ 8 هزار901 ھو گئی۔ ضلع ملیر کا علاقہ ملیر ٹاؤن کے جعفر طیار ' سعود آباد ' غازی بروھی ' غریب آباد ' کالا بورڈ ' کھوکھراپار ' ماڈل کالونی۔ بن قاسم ٹاؤن کے گھگر پھاٹک ' گلشن حدید ' لانڈھی ' قائد آباد ' بھینس کالونی ' ریڑھی گوٹھ ' ابراہیم حیدری۔ گڈاپ ٹاؤن کے داسانو چنا ' گڈاپ ' گجرو ' منگھوپیر ' معمار آباد ' مراد میمن گوٹھ ' سونگل ' یوسف گوٹھ اور ملیر چھاؤنی  کے علاقوں پر مشتمل ھے۔

6۔ پنجابی ' بلوچ اکثریتی ضلع کراچی ساؤتھ کی آبادی میں تقریبا ڈیڑہ گنا بھی اضافہ نہیں ھوا اور آبادی 14 لاکھ 78 هزار 47 سے بڑہ کر 17 لاکھ 91 ھزار 751 ھو گئی۔ ضلع کراچی ساؤتھ کا علاقہ لیاری ٹاؤن کے آگرہ تاج کالونی ' بہار کالونی ' رانگیواڑہ ' سنگولین ' علامہ اقبال کالونی ' چاکیواڑہ ' شاہ بیگ لین ' دریا آباد ' نوا آباد ' کھڈا میمن ' بغدادی۔ صدر ٹاؤن کے پرانا حاجی کیمپ ' سول لائنز ' سٹی ریلوے کالونی ' صدر ' کلفٹن ' کھارادر ' کہکشاں ' گارڈن ' گزدر آباد ' ملت نگر ' نانک واڑہ۔ جمشید ٹاؤن کے اختر کالونی ' اعظم بستی ' پاکستان کوارٹرز ' پی ای سی ایچ ایس 1 ' پی ای سی ایچ ایس 2 ' جمشید کوارٹرز ' جٹ لائنز ' جیکب لائنز ' چنیسر گوٹھ ' سولجر بازار ' گارڈن ایسٹ ' محمود آباد ' منظور کالونی اور کراچی ڈیفنس  کے علاقوں پر مشتمل ھے۔

نوٹ:- کراچی ڈویزن کی آبادی 1998 کی مردم شماری میں 98 لاکھ 56 هزار 318 تھی جو 2017 کی مردم شماری میں بڑہ کر 1 کروڑ 60 لاکھ 51 ھزار 521 ھوجانے کی وجہ سے کراچی کی آبادی میں 61 لاکھ 95 ھزار 203 کا اضافہ ھوا۔ کراچی کی آبادی کے مھاجر اضلاع ' کراچی سینٹرل اور کورنگی میں آبادی کا اضافہ معمول کے مطابق ھوا۔ لیکن کراچی کے غیر مھاجر اضلاع کراچی ویسٹ ' کراچی ایسٹ اور ملیر میں آبادی کا اضافہ معمول کے اضافہ سے زیادہ ھوا۔ جبکہ کراچی ساؤتھ کے پنجابی اکثریتی ضلع میں معمول کے مطابق اضافہ ھونے کے بجائے کم اضاٖفہ ھوا۔

No comments:

Post a Comment