Saturday 4 May 2019

قومی زبان پنجابی قرار دے کر پاکستان میں 12 صوبے بنادیے جائیں۔

پنجابی زبان کی پرورش صوفی بزرگوں بابا فرید ' بابا نانک ' شاہ حسین ' سلطان باہو ' بلھے شاہ ' وارث شاہ ' خواجہ غلام فرید ' میاں محمد بخش نے کی۔ پنجابی زبان کا پس منظر روحانی ھونے کی وجہ سے پنجابی زبان میں علم ' حکمت اور دانش کے خزانے ھیں۔ اس لئے پنجابی زبان میں اخلاقی کردار کو بہتر کرنے اور روحانی نشو نما کی صلاحیت ھے۔

پنجابی قوم دنیا کی نوویں سب سے بڑی قوم ھے۔ پنجابی قوم جنوبی ایشیا کی تیسری سب سے بڑی قوم ھے۔ پنجابی مسلمان مسلم امہ کی تیسری سب سے بڑی برادری ھے۔ پنجابیوں کی پاکستان میں آبادی 60 فیصد ھے۔ لیکن پنجابی زبان کے بجائے اردو زبان بولنے کی وجہ سےپنجابی قوم کی اپنی شناخت ختم ھوتی جا رھی ھے۔ پنجابی قوم لہجوں اور علاقوں میں بکھرتی جارھی ھے۔ پنجابی قوم کی ثقافت ' تہذیب اور تاریخ ختم ھوتی جا رھی ھے۔

پاکستان کے 60٪ پنجابی پہلی زبان کے طور پر پنجابی زبان بولتے ھیں۔ پاکستان میں 20٪ لوگ پنجابی زبان کو دوسری زبان کے طور پر بولتے ھیں۔ اس طرح پاکستان میں 80٪ لوگ پنجابی زبان بولتے ھیں۔ جبکہ پنجابی زبان کو 90٪ پاکستانی سمجھ لیتے ھیں۔ اس لیے پاکستان میں رابطے کی زبان کے طور پر بھی اردو زبان کی کوئی ضرورت نہیں ھے۔ جو اردو بول سکتا ھے وہ پنجابی بھی بول سکتا ھے۔ اردو کو پاکستان کی قومی زبان بنانا پاکستان کی قوموں کے ساتھ مذاق ھے اور پنجابی قوم کی توھین ھے۔

پاکستان کو سماجی طور پر منظم ' سیاسی طور پر مستحکم ' معاشی طور پر مظبوط اور اقتصادی طور پر ترقی یافتہ ملک بناکر پاکستان میں امن ' استحکام اور خوشحالی پیدا کرنے جبکہ پاکستان کی عوام کو مطمعن ' مستحکم اور متحد رکھنے کے لیے ضروری ھے کہ؛ پاکستان کی قومی زبان پنجابی قرار دے کر پاکستان میں 12 صوبے بنادیے جائیں اور ھر صوبے میں 3 صوبائی زبانیں ھونی چاھیئں۔

01۔ بہاولپور ڈویژن پر مشتمل جنوب مشرقی پنجاب صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ ریاستی پنجابی 3۔ جھنگوچی پنجابی

02۔ ڈیرہ غازی خان اور ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن پر مشتمل جنوب مغربی پنجاب صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ ڈیرہ والی پنجابی 3۔ جھنگوچی پنجابی

03۔ ملتان اور فیصل آباد ڈویژن پر مشتمل وسطی پنجاب صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ جھنگوچی پنجابی 3۔ ملتانی پنجابی

04۔ گوجرانوالہ ' لاھور اور ساھیوال ڈویژن پر مشتمل شمال مشرقی پنجاب صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ دوآبی پنجابی 3۔ جھنگوچی پنجابی

05۔ راولپنڈی ' سرگودھا ' کوھاٹ اور بنوں ڈویژن پر مشتمل شمال مغربی پنجاب صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ پوٹھو ھاری پنجابی 3۔ شاھپوری پنجابی

06۔ ھزارہ ' مردان ' مالاکنڈ اور پشاور ڈویژن پر مشتمل ھندکو صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ ھندکو پنجابی 3۔ پوٹھو ھاری پنجابی

07۔ شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان پر مشتمل پختونخوا صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ پختو 3۔ پوٹھو ھاری پنجابی

08۔ ژوب ' کوئٹہ اور سبی ڈویژن پر مشتمل پشتونخوا صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ پشتو 3۔ پوٹھو ھاری پنجابی

09۔ قلات اور مکران ڈویژن پر مشتمل براھوستان صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ براھوئی 3۔ پوٹھو ھاری پنجابی

10۔ نصیر آباد اور لاڑکانہ ڈویژن پر مشتمل سرائیکستان صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ ڈیرہ والی پنجابی 3۔ ملتانی پنجابی

11۔ سکھر ' حیدرآباد اور میرپور خاص ڈویژن پر مشتمل سماٹستان صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ سندھی 3۔ ملتانی پنجابی

12۔ کراچی ڈویژن پر مشتمل کراچی صوبہ
صوبائی زبان 1۔ ماجھی پنجابی 2۔ اردو 3۔ سندھی

بلوچ آصف زرداری اور بلاول زرداری جبکہ پٹھان عمران خان  کی طرف سے پنجاب میں سرائیکی صوبہ یا جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کی کوشش کرنے کے بعد پنجابیوں کو بھی حق پہنچتا ھے کہ وہ پنجاب کو 2 کے بجائے 5 صوبوں میں تقسیم کرنے کی پیشکش کرنے کے بعد دوسرے صوبوں میں بھی صوبے بنانے کی بات کریں۔ 

پاکستان کے 12 صوبے بنانے سے ھندکو پنجابیوں کو پختونوں ' سماٹ کو بلوچوں اور سیدوں ' براھوئی کو بلوچوں ' گجراتی اور راجستھانی کو اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کی سیاسی ' سماجی ' معاشی اور انتظامی بالادستی سے نجات ملے گی۔ جس سے وادیء سندھ کی اصل قوموں پنجابی ' ھندکو ' سماٹ ' براھوئی ' گجراتی ' راجستھانی کے سیاسی ' سماجی ' معاشی اور انتظامی طور پر مستحکم اور مظبوط ھونے سے پاکستان ترقی کرے گا اور پاکستان میں خوشحالی بڑھے گی۔

No comments:

Post a Comment