Saturday 11 May 2019

سندھ میں آباد پنجابیوں کے مسائل کا حل کیا ھے؟

سندھ کا علاقہ سماٹ سندھیوں کا ھے لیکن سندھ کے دیہی علاقوں پر قبضہ عربی نزادوں اور بلوچوں نے کیا ھوا ھے جبکہ سندھ کے شھری علاقوں پر قبضہ یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں نے کیا ھوا ھے۔  

عربی نزادوں اور بلوچوں کا موقف ھے کہ دیہی سندھ پر پنجابیوں کا کوئی حق نہیں ھے۔ اس لیے دیہی سندھ میں آباد پنجابیوں کو دیہی سندھ میں سماجی ' معاشی ' سیاسی اور انتظامی حقوق کے لحاظ سے نظر انداز کیا جاتا ھے۔ جسکی وجہ سے دیہی سندھ میں آباد پنجابی دوسرے درجے کے شھری کی حیثیت سے زندگی گزار رھے ھیں۔

چونکہ مستقبل میں بھی دیہی سندھ میں آباد پنجابیوں کو سماجی عزت ' معاشی استحکام ' سیاسی حقوق ' انتظامی انصاف اور جان و مال کا تحفظ ملنے  کے امکاانات نہیں ھیں ' اس لیے دیہی سندھ میں آباد پنجابیوں کو دیہی سندھ سے واپس پنجاب لاکر آباد کرنا ضروری ھے۔

اس وقت صورتحال یہ ھے کہ جتنے پنجابی بلوچستان کے پشتون علاقے میں رھتے ھیں ' اس سے زیادہ پشتون پنجاب میں رھتے ھیں۔ جتنے پنجابی بلوچستان کے بلوچ علاقے اور دیہی سندھ میں رھتے ھیں ' اس سے زیادہ بلوچ پنجاب میں رھتے ھیں۔ جتنے پنجابی سندھ کے شھری علاقوں میں رھتے ھیں ' اس سے زیادہ یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی پنجاب میں رھتے ھیں۔ جبکہ جنوبی پنجاب میں عربی نزاد آباد کار اس کے علاوہ ھیں۔

کیا یہ بہتر نہیں رھے گا کہ؛ سندھ حکومت دیہی سندھ میں آباد پنجابیوں کو پنجاب منتقل کردے اور پنجاب میں رھنے والے عربی نزادوں اور بلوچوں کو دیہی سندھ میں منتقل کرلے اور ان کی جائیدادوں کا تبادلہ کردیا جائے تاکہ دیہی سندھ میں آباد پنجابی کو پنجاب منتقل ھونے سے سماجی ' معاشی ' سیاسی اور انتظامی حقوق حاصل ھوسکیں اور وہ دوسرے درجے کے شھری کی حیثیت سے زندگی گزار نے پر مجبور نہ رھیں۔

دوسرا حل یہ بھی ھے کہ سندھ حکومت دیہی سندھ میں آباد پنجابیوں کو کراچی منتقل کرکے کراچی میں رھنے والے بلوچوں کو دیہی سندھ منتقل کرلے اور ان کی جائیدادوں کا تبادلہ کردیا جائے۔ جبکہ سندھ کو تقسیم کرکے دیہی سندھ کو عربی نزادوں ' بلوچوں اور سماٹ کا صوبہ قرار دے دے اور کراچی کو مھاجروں اور پنجابیوں کا صوبہ بنادے۔

No comments:

Post a Comment