Saturday 4 March 2017

میرے مضامین لکھنے کا مقصد کسی کے ساتھ ظلم اور زیادتی کرنا نہیں سبق سکھانا ھے۔


دوستو !!! میرے مضامین لکھنے کا مقصد کسی کے ساتھ ظلم اور زیادتی کرنا نہیں ھے۔ میرا مقصد پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو سبق سکھانا ھے کہ فتنہ اور فساد نہ کریں۔ پیار و محبت کے ساتھ ' امن و امان کے ماحول میں زندگی گذاریں۔ غیبت ' تہمت اور ابہام کو بنیاد بنا کر عیاری و مکاری کے ذریعے اپنے دنیاوی مفادات حاصل کرنے کے بجائے حق و انصاف کا راستہ اختیار کریں۔ اپنے حقوق کے حصول اور باھمی اختلافات کے لیے اخلاق و قانون کے دائرے میں رھتے ھوئے معاملات کو طے کریں۔

پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے۔ جبکہ پاکستان کی 40٪ آبادی سماٹ ' ھندکو ' براھوئی ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' راجستھانی ' گجراتی ' پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر اور دیگر پر مشتمل ھے۔ پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر سیاستدانوں اور صحافیوں نے پاکستان کے قیام سے لیکر ھی پنجاب اور پنجابی قوم پر بے بنیاد الزامات لگا کر ' بے جا تنقید کرکے ' تذلیل کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر ' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کرنے کا سلسلہ شروع کیا ھوا ھے۔

پنجابی پاکستان کی سب سے بڑی اور مظبوط قوم ھے۔ اس لیے پنجابی نے بھی وھی راستہ اختیار کیا جو پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانیوں کے سیاستدانوں اور صحافیوں کی سازشوں اور شرارتوں کی وجہ سے کچھ پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانیوں نے طویل عرصے سے اختیار کیا ھوا ھے ' تو پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانی بڑے بحران میں مبتلا ھو جائیں گے۔

اللہ تعالی نے مجھے اتنی توفیق دی ھوئی ھے کہ صرف مضامیں لکھنا ھی نہیں بلکہ عملی طور پر تنظیم سازی کرکے پنجابی عوام کو بھی عملی طور متحد ' منظم اور متحرک کرسکتا ھوں لیکن اس سے بات بہت بڑہ جائے گی اور پنجابی بھی وہ ھی کام شروع کردیں گے جو عرصہ دراز سے پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانی کرتے چلے آرھے ھیں۔

میری پنجابیوں سے عرض ھے کہ اپنے گھریلو اور کاروباری امور پر دھیان دینے کے ساتھ ساتھ اپنی قوم کی عزت ' حقوق اور تحفظ کے لیے محنت اور کوششش کریں لیکن کسی پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانی کی بے عزتی ' حق تلفی اور زیادتی نہ کی جائے۔ اپنے پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانی دوستوں ' محلے داروں ' میل ملاقات والوں ' جاننے والوں ' حتیٰ کہ اجنبی پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانیوں کو بھی پہلے انسان سمجھیں اور انکے ساتھ نیک سلوک کریں۔ بلکہ جہاں بس میں ھو وھاں مدد اور تعاون بھی کریں۔

اللہ نے چاھا تو فتنہ و فساد کرنے والے پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانی سیاستدان اور صحافی خود ھی اپنے کیے ھوئے عملوں کا صلہ پالیں گے اور ان پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانی سیاستدانوں اور صحافیوں کی نظریاتی دھشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لیے میرے مضامین لکھنے کا سلسلہ بھی جاری رھے گا۔ تاکہ عام پنجابی کو سیاسی شعور حاصل ھوتا رھے جبکہ عام پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانی کو بھی تصویر کا دوسرا رخ دیکھنے کو ملتا رھے تاکہ وہ اپنی قوم کے سیاستدانوں اور صحافیوں کے ھاتھوں گمراہ ھونے سے بچ سکیں۔

No comments:

Post a Comment