Saturday 17 September 2016

اب پنجابی بھی "ڈیوائیڈ اینڈ رول کا گیم " کھیلے گا۔

پاکستان میں بات قوموں کی ھو یا زبانوں کی ' ذاتوں کی ھو یا نسلوں کی ' مذھبوں کی ھو یا فرقوں کی ' گیم سارا "پاور ڈومینیشن" کا ھے۔ پنجاب کو مذھب کی بنیاد پر تقسیم کروا کر اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ خود مسلمان اور پاکستانی کے بجائے مہاجر ' پٹھان ' بلوچ بن گئے۔ پنجاب اور پنجابی قوم پر الزامات لگا کر ' تنقید کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر ' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کرنا ' اپنا پیشہ بنا لیا۔

اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ کی عادت بن چکی ھے کہ ایک تو سماٹ ‘ بروھی اور ھندکو پر اپنا سماجی ' سیاسی اور معاشی تسلط برقرار رکھا جائے۔ دوسرا کراچی ' سندھ ‘ خیبرپختونخواہ ' بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں رھنے والے پنجابی پر ظلم اور زیادتی کی جائے۔ تیسرا پنجاب اور پنجابی قوم پر الزامات لگا کر ' تنقید کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر ' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کیا جائے۔ چوتھا یہ کہ پاکستان کے سماجی اور معاشی استحکام کے خلاف سازشیں کرکے ذاتی فوائد حاصل کیے جائیں۔

پنجابی ' پاکستان کو بناتے بھی رھے اور ھندوستان سے بچاتے بھی رھے لیکن یہ اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ نہ صرف پنجاب اور پنجابیوں کو بلیک میل کرتے رھے بلکہ جناح پور ' پختونستان ' آزاد بلوچستان کی سازشیں اور پاکستان کو توڑنے کی دھمکیاں بھی دیتے رھے۔

ان اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ بلیک میلروں نے پنجابیوں کو ڈیوائیڈ اور خود کو یونائٹ کر کے پنجاب اور پنجابیوں پر اپنی ڈومینیشن رکھنے کا کھیل کھیلا۔ اب "جیسے کو تیسا" ھوگا۔ لوھے کو لوھا کاٹتا ھے۔ ھیرے کو ھیرا کاٹتا ھے۔ زھر کو زھر مارتا ھے۔ اس لیے اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ کی چال کو ھی پنجابی بھی اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ کے لیے استعمال کرے گا۔

اب پنجابی بھی "ڈیوائیڈ اینڈ رول کا گیم " کھیلے گا۔ پنجابی اب اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ کو ڈیوائیڈ کرے گا اور پنجابیوں کو یونائٹ کرے گا۔ پنجابیوں کو اب پنجاب اور پنجابیوں کے خلاف بڑھتی ھوئی سازشوں اور شرارتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے "چو مکھی جنگ" لڑنا پڑے گی۔

اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ چونکہ مسلمان ھیں اور سات دھائیوں تک پنجابی نے ان اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ کو مسلمان ھی سمجھا تھا۔ لیکن ان اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ نے مسلمان پنجابی کو مسلمان اور پاکستانی نہیں ' پنجابی کہہ کہہ کر گالیاں دیں ' پنجاب اور پنجابی کو لہجوں اور علاقوں میں ڈیوائیڈ کرنے کی سازش کی۔ اس لیے پنجابی اب خود کو یونائٹ کریں گے اور وہ بھی پنجابی کی بنیاد پر یونائٹ کریں گے۔ جب پنجابی کی بنیاد پر پنجابیوں کو یونائٹ کرنے کی بات ھوگی تو مسلمان پنجابی کے ساتھ ساتھ ' سکھ پنجابی ' کرسچن پنجابی ' ھندو پنجابی بھی ' پنجابی ھونے کی وجہ سے مسلمان پنجابی کے ساتھ ھی ھوگا۔

اس وقت پاکستان میں پنجابیوں کی آبادی پاکستان کی آبادی کا 60 % ھے۔ پنجابی ویسے ھی اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ کے مقابلے میں اکثریت میں ھیں۔ لیکن اب جب پنجابی خود کو پنجابی کی بنیاد پر یونائٹ کرے گا اور " پاور گیم " کے لیے اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ کو ڈیوائیڈ کرے گا تو پاکستان میں 60 % پنجابیوں سے مقابلہ کرنے والے کس کس ریشو سے ھوں گے؟

اگر پنجابی قوم پرستوں نے مسلمان پنجابی کے علاوہ سکھ پنجابی اور ھندو پنجابی کو بھی ھندوستان کے قبضے سے آزاد کروا کر پاکستان میں شامل کر لیا تو کیا ھوگا؟

پنجابی قوم پرستوں نے سکھ پنجابی اور ھندو پنجابی کو بھی پاکستان میں شامل کر لیا تو کیا کشمیر نے بھی پاکستان کا حصہ نہیں بن جانا؟

پھر پاکستان کیا پنجابستان نہیں بن جائے گا ' جس میں 85 % پنجابی ھونگے؟


کیا اردو بولنے والے ھندوستانی مہاجر ' پٹھان ' بلوچ مسلمان خود کو سیکولر پنجابستان کی اقلیتی برادریاں تو نہیں بنوانے جا رھے؟

No comments:

Post a Comment