Tuesday 7 June 2016

پی پی پی کی سندھی قیادت پنجاب اور پنجابیوں کی دشمن ھے۔

 پنجاب سے پی پی پی کو سپورٹ کرنے والوں میں پی پی پی کی سندھی قیادت سے یہ شکوہ عام طور پر ھے کہ پاکستان میں پنجابیوں کی آبادی 60٪ ھونے کے باوجود پنجاب تو پی پی پی کی سندھی قیادت کو بار بار پاکستان پر حکومت کرواتا رھا لیکن پی پی پی کی سندھی قیادت کا کردار پنجاب اور پنجابیوں کے ساتھ کیسا رھا؟

ا۔ پی پی پی کی سندھی قیادت کی طرف سے پنجاب میں سرائیکی سازش کرکے پنجابی قوم کو برادریوں کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازشیں کی گئیں۔

2۔ پی پی پی کی سندھی قیادت کی طرف سے صرف پنجاب میں مزید صوبے بنا کر پنجاب کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی سازشیں کی گئیں۔

3۔ پی پی پی کی سندھی قیادت کی طرف سے چھوٹے صوبوں کا استحصال کرنے کی الزام تراشی کر کر کے پنجاب کو بدنام کرنے کی سازشیں کی گئیں۔

4۔ پی پی پی کی سندھی قیادت کی طرف سے پنجاب سامراج ھے اور چھوٹے صوبوں کا دشمن ھے کی الزام تراشی کر کر کے سندھی ' مھاجر ' بلوچ ' پٹھان کو پنجابی قوم کے خلاف محاذآرائی پر اکسا کر پنجاب مخالف محاذ بنائے جاتے رھے۔

5۔ پی پی پی کی سندھی قیادت کی طرف سے پاکستان کی فوج کو پنجابی فوج ' پاکستان کی بیوروکریسی کو پنجابی بیوروکریسی ' پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو پنجابی اسٹیبلشمنٹ کے القابات سے نوازا جاتا رھا۔

6۔ پی پی پی کی سندھی قیادت کی طرف سے کالا باغ ڈیم کے بننے کی مخالفت کرکے پنجاب کی ذراعت اور معیشت تباہ و برباد کی گئی اور پنجاب میں بجلی کا بحران پیدا کروایا۔

7۔ سندھ میں ' سندھ کی مجموعی آبادی کے مطابق تو سندھی پہلے ' مہاجر دوسرے ' پنجابی تیسرے اور پٹھان چوتھے نمبر پر ھیں لیکن کراچی میں مہاجر پہلے ' پنجابی دوسرے ' پٹھان تیسرے اور سندھی چوتھے نمبر پر ھیں جبکہ دیہی سندھ میں ' سندھی پہلے ' پنجابی دوسرے ' مہاجر تیسرے اور پٹھان چوتھے نمبر پر ھیں۔ لیکن دیہی سندھ کی پارٹی ھوتے ھوئے دیہی سندھ کی دوسری بڑی آبادی پنجابی کے ساتھ پی پی پی کی سندھی قیادت کی طرف سے نامناسب سلوک کیا جاتا رھا اور اب بھی کیا جا رھا ھے۔

کیا پی پی پی کا منشور پنجاب دشنمی اور پنجابیوں کے ساتھ سازشیں اور نامناسب سلوک کرنا ھے؟

کیا پی پی پی کی سندھی قیادت کو سمجھ نہیں آتا کہ جب سندھ کی تیسری بڑی آبادی اور دیہی سندھ کی دوسری بڑی آبادی ' سندھ کے پنجابی ھی پی پی پی سے بدظن ھیں تو پنجاب کے پنجابی ' سندھی پارٹی  پی پی پی کو کیوں سپورٹ کریں گے؟

ماضی میں پنجابی پی پی پی کو صرف ووٹ ھی نہیں دیتے تھے بلکہ پی پی پی کی بنیاد بھی پنجاب ھی میں رکھی گئی لیکن پنجاب اور پنجابیوں کے ساتھ سندھیوں ' مھاجروں ' بلوچوں اور پٹھانوں کے تذلیل اور توھین والے رویے کی وجہ سے اب پنجابی بھی قوم پرستی کی طرف مائل ھوچکے ھیں اس لیے پنجابی تشخص والی سیاسی پارٹی کو ووٹ دینے کی طرف مائل ھیں۔

بحرحال! اس صورتحال کے باوجود بھی پی پی پی کو تو بچایا جاسکتا ھے بشرطیہ پی پی پی کی قیادت سندھی ذرداری یا سندھی بلاول کے بجائے کسی پنجابی کو دے دی جائے ورنہ پی پی پی کے بجائے اگر پی پی پی کے نام پر سندھی قیادت کو پنجاب سے قائد کے طور پر تسلیم کروانا ھے تو یہ اب مشکل ھی نہیں بلکہ ناممکن ھے۔

پنجاب پی پی پی کو تو مینڈیٹ دے سکتا ھے اگر پی پی پی کی قیادت پنجابی کے پاس ھو لیکن پی پی پی کی قیادت سندھی کے پاس ھوتے ھوئے پنجاب اب کبھی بھی پی پی پی کو مینڈیٹ دینا پسند نہیں کرے گا اور یہ کرنا نہ کرنا پنجابیوں کا جمہوری اور سیاسی حق ھے۔

ویسے جب پی پی پی کی سندھی قیادت کی طرف سے سندھیوں کو یہ باور کرایا جاتا رھتا ھے کہ؛ پنجابی فاشسٹ ھے ' پنجابی شاؤنسٹ ھے ' پنجابی آمر ھے ' پنجابی ظالم ھے ' پنجابی استحصالی ھے ' تو پھر وہ سندھی پارٹی یا پی پی پی کی سندھی قیادت کو کیوں قبول کرے گا؟

البتہ اس پر پی پی پی کی سندھی قیادت کو غور کرنا پڑے گا کہ؛ فاشسٹ ' شاؤنسٹ ' آمر ' ظالم ' استحصالی ھونے کے باوجود پنجابیوں نے سندھی پارٹی یا پی پی پی کی سندھی قیادت کو ماضی میں بار بار مینڈیٹ کیوں دیا ؟

قصہ مختصر! جب پی پی پی کی سندھی قیادت کو پتا ھی ھے کہ؛ پنجابی فاشسٹ ھیں ' شاؤنسٹ ھیں ' آمر ھیں ' ظالم ھیں ' استحصالی ھیں ' تو چھوڑیں خواہ مخواہ کی غلط امیدیں کہ؛ پی پی پی کی قیادت کے سندھی ھوتے ھوئے بھی مستقبل میں پنجاب پی پی پی کو مینڈیٹ دے گا۔

جہاں تک پی پی پی کی سندھی قیادت کے پنجاب ' پنجابیوں ' وفاق یا پاکستان کی فوج ' پاکستان کی بیوروکریسی ' پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ماضی یا حال کے شکوے' شکایتیں یا ظلم' زیادتیوں کا تعلق ھے تو انکو پارلیمنٹ کے فلور پر آئین اور قانون کی روشنی میں جمہوری و سیاسی طور پر حل کیا جاسکتا ھے۔ اس لیے پی پی پی کی سندھی قیادت عوام اور میڈیا میں پنجاب ' پنجابیوں ' وفاق یا پاکستان کی فوج ' پاکستان کی بیوروکریسی ' پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف منفی پروپگنڈہ کرنے کے بجائے مثبت سیاسی طریقہ اختیار کرتے ھوئے آئین اور قانون کی روشنی میں پارلیمنٹ کے فلور پر مسئلے کو زیرِ بحث لائے۔

No comments:

Post a Comment