پنجاب
میں مھاراجہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ لگانے کے بعد کراچی میں راجہ داھر کا مجسمہ بھی
لگایا جانا چاھیے۔ مھاراجہ رنجیت سنگھ پنجاب پر پٹھان لٹیروں کا قبضہ ختم کروانے
میں کامیاب رھا۔ راجہ داھر نے سندھ پر عربی لٹیروں کا قبضہ روکنے کی بھرپور کوشش
کی لیکن ناکام رھا۔
اب
تو سندھ پر عربی لٹیروں کے بعد 1783 سے کردستانی بلوچ اور 1947 کے بعد ھندوستانی
مھاجر بھی قابض ھوچکے ھیں۔ جبکہ سندھ کے اصل باشندے جوکہ سماٹ ھیں۔ دیہی سندھ میں
عربی نزادوں اور کردستانی بلوچوں کے غلام ھیں جبکہ کراچی میں ھندوستانی مھاجروں کے
غلام ھیں۔
مھاراجہ رنجیت سنگھ بھی پنجابی تھا اور راجہ داھر بھی پنجابی تھا۔ کشمیر کے لوگ
پنجابی زبان کا پہاڑی لہجہ بولتے ھیں۔ راجہ داھر آٹھویں صدی عیسوی میں سندھ کا
حکمران تھا۔ وہ راجہ چچ کا سب سے چھوٹا بیٹا اور برھمن خاندان کا آخری حکمران تھا
جو کشمیر سے جاکر سندھ میں آباد ھوا تھا۔
سندھیانہ انسائیکلو پیڈیا کے مطابق مہا بھارت سے قبل کئی کشمیری برھمن خاندان سندھ
آ کر آباد ھوئے۔ یہ پڑھا لکھا طبقہ تھا۔ سیاسی اثر و رسوخ حاصل کرنے کے بعد انہوں
نے رائے گھرانے کی 184 سالہ حکومت کا خاتمہ کیا اور چچ پہلا برھمن بادشاہ بنا۔
No comments:
Post a Comment