Friday 29 November 2019

خیال کے بعد خواھش کیسے بنتی ھے اور عمل کیسے ھوتا ھے؟


1۔ انسان روح ' قلب ' نفس اور جسم کا مجموعہ ھے۔

2۔ روح سے امر ربی قلب میں آکر خیال بنتا ھے۔ روح سے قلب میں آکر امر ربی جب خیال بنتا ھے تو وہ خیال حق ھوتا ھے۔ لیکن شیطان کی طرف سے قلب میں ڈالے گئے خیال کی آمیزش کی وجہ سے باطل خیال بھی وجود میں آجاتا ھے۔ اس لیے قلب میں حق اور باطل خیال موجود ھوتے ھیں۔ انسان اپنے حق یا باطل خیالات کے مطابق ھی فعل کرنا چاھتا ھے۔

3۔ قلب سے خیال کے نفس میں آنے سے خواھش بنتی ھے۔ قلب سے حق خیال کے نفس میں آنے سے جو خواھش بنتی ھے وہ حسنات ھوتی ھے۔ قلب سے باطل خیال کے نفس میں آنے سے جو خواھش بنتی ھے وہ سیات ھوتی ھے۔ گوکہ قلب سے حق خیال کے نفس میں آنے سے حسنات خواھش بنتی ھے۔ لیکن شیطان کی طرف سے نفس میں ڈالی گئی خواھش کی آمیزش کی وجہ سے سیات خواھش بھی وجود میں آجاتی ھے۔ اس لیے نفس میں حسنات اور سیات خواھشات موجود ھوتی ھیں۔ انسان اپنی حسنات یا سیات خواھشات کے مطابق ھی مصروف ھونا چاھتا ھے۔

4۔ حسنات وہ خواھشات ھوتی ھیں جو اچھی ھوتی ھیں اور سیات وہ خواھشات ھوتی ھیں جو بری ھوتی ھیں۔ نفس میں پیدا ھونے والی حسنات یا سیات خواھشات ھی دماغ میں پہنچنے کے بعد عقل کو خواھشات کی تکمیل کے لیے طور طریقے اختیار کرکے جسم کو عمل کے لیے متحرک کرتی ھیں اور خواھشات پر عمل کے مراحل شروع ھو جاتے ھیں۔ انسان اپنی عقل کے مطابق ھی عمل کے لیے متحرک ھوتا ھے۔

5۔ جسم کے عمل صالح العمل بھی ھوتے ھیں اور سوء العمل بھی ھوتے ھیں۔ عقل اگر جسم کو حسنات خواھشات کے لیے متحرک کرتی ھے تو صالح العمل ھوتے ھیں لیکن عقل اگر جسم کو سیات خواھشات کے لیے متحرک کرتی ھے تو سوء العمل ھوتے ھیں۔

6۔ صالح عمل اور سوء العمل کو سمجھنے کا علم شریعت ھے۔ حسنات اور سیات والی خواھشات کو سمجھنے کا علم طریقت ھے۔ حق اور باطل خیالات کو سمجھنے کا علم حقیقت ھے۔ روح کی تحریکات کو سمجھنے کا علم معرفت ھے۔

No comments:

Post a Comment