Wednesday 20 November 2019

مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دور میں کون سے مسلمانوں کے لیے حالات اچھے نہیں تھے؟

مہاراجہ رنجیت سنگھ کا دور پنجابی حکمرانی کا دور تھا۔ پنجاب پر رھنے والی 777 سال تک کی بیرونی مسلمان حملہ آوروں کی حکمرانی کے خاتمے کے بعد پنجابیوں کو اپنی زمین پنجاب پر حکمرانی کرنے کا موقع ملا تھا۔ پنجاب کا اصل علاقہ دھلی سے پشاور اور کشمیر سے کشمور تک کا علاقہ ھے۔

پنجاب کی 1947 میں تقسیم سے پہلے مسلمان پنجابی ' ھندو پنجابی ' سکھ پنجابی تو پنجاب میں ھر جگہ ھی مل جل کر رھتے تھے۔ لیکن پنجاب میں آباد پٹھان ' بلوچ ' ایرانی نزاد اور عربی نزاد مسلمانوں کی اکثریت پنجاب کے مغربی علاقوں اور جنوب مغربی علاقوں میں ھی رھتی تھی۔ یہ علاقے پاکستان کے قیام کے بعد پنجاب کو تقسیم کرکے پاکستان میں شامل کردیے گئے۔

مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دور میں مسلمان پنجابیوں کے لیے نہیں بلکہ پنجاب میں آباد پٹھانوں ' بلوچوں ' ایرانی نزادوں اور عربی نزادوں کے لیے حالات اچھے نہیں تھے۔ کیونکہ پنجاب پر بیرونی حملہ آور مسلمانوں کی نہیں بلکہ پنجابیوں کی حکمرانی تھی۔

مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دور میں پنجاب میں آباد پٹھان ' بلوچ ' ایرانی نزاد اور عربی نزاد کی مسلمان پنجابی پر ویسی سماجی اور معاشی بالادستی نہیں رھی تھی جیسی مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دور سے پہلے تھی یا مہاراجہ رنجیت سنگھ کا دور ختم ھونے کے بعد انگریز دور میں دوبارہ قائم ھوئی اور پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر اب تک قائم ھے۔

No comments:

Post a Comment