بے
سکون اور پریشان لوگوں کے حلقہ احباب میں زیادہ سے زیادہ ' جان پہچان والے افراد
(واقف کار) 10،000 ھزار اور میل ملاقات والے افراد (سنگی) 1،000 ھوتے ھیں۔ وہ
زیادہ تر وقت انہی افراد میں گزار دیتے ھیں۔ انہیں ھی اپنے ساتھی بلکہ سجن اور
بیلی سمجھتے رھتے ھیں۔ لیکن وقت نہ دینے کی وجہ سے گھریلو و کاروباری مسائل میں
ساتھ دینے والے افراد (ساتھی) 100 اور سکھ دینے والے افراد (سجن) 10 جبکہ سرپرستی
کرنے والا فرد (بیلی) ایک بھی نہیں بنا پاتے۔
جان
پہچان والے افراد (واقف کاروں) اور میل ملاقات والے افراد (سنگیوں) کو زیادہ وقت
جبکہ گھریلو و کاروباری مسائل میں ساتھ دینے والے افراد (ساتھیوں) ' سکھ دینے والے
افراد (سجنوں) اور سرپرستی کرنے والے فرد (بیلی) کو مناسب وقت نہ دینے کی وجہ سے
گھریلو اور کاروباری معاملات درست نہیں رھتے۔ اس لیے بے سکون اور پریشان رھتے ھیں۔
سکون اور اطمینان والی زندگی گزارنے کے لیے ضروری ھے کہ اپنا وقت پہلے سرپرستی
کرنے والے فرد (بیلی) کو دیں۔ اس کے بعد سکھ دینے والے افراد (سجنوں) کو دیں۔ اس
کے بعد گھریلو و کاروباری مسائل میں ساتھ دینے والے افراد (ساتھیوں)کو دیں۔ اس کے
بعد میل ملاقات والے افراد (سنگیوں) کو دیں۔ اس کے بعد جان پہچان والے افراد (واقف
کاروں) کو دیں۔
ایک عام فرد کو زندگی میں اک بیلی ' 10 سجنوں ' 100 ساتھیوں ' 1،000 سنگیوں ،
10،000 واقف کاروں اور 100،000 ناواقفوں کے ساتھ نبھا کرنا پڑتا ھے۔ اس لیے
ناواقفوں کے ساتھ اچھی بات کر لینی چاھیے اور واقف کاروں کے ساتھ اچھائی کر دینی
چاھیے۔ لیکن سنگیوں کے ساتھ سانجھ کرنی چاھیے اور ساتھیوں کا ساتھ دینا چاھیے۔
جبکہ سجنوں کو سکھ دینا چاھیے اور بیلی کا دکھ بٹانا چاھیے۔
No comments:
Post a Comment