Monday 3 February 2020

بلوچ سندھ پر 237 سال پہلے کیسے قابض ھوئے؟

مغل بادشاہ ھمایوں کے 1555 سے پنجاب میں آباد کیے گئے بلوچ قبائل کو؛

ایک تو پنجاب سے مغلوں کی حکومت کا 1751 سے خاتمہ ھوجانے کی وجہ سے پنجاب میں مغل بادشاھوں کی 196 سالہ سرپرستی سے محروم ھونا پڑا۔

دوسرا 1751ء سے قلات کا حکمراں نصیر خان براھوئی بن گیا اور 1486 سے قلات پر قابض بلوچوں کا زوال شروع ھوگیا۔

تیسرا 1765ء سے نصیر خان براھوئی کی چچازاد بہن کا شوھر ' احمد شاہ ابدالی کا بیٹا تیمور شاہ پنجاب کا حکمراں بن گیا۔

جسکی وجہ سے نہ ٖصرف قلات بلکہ پنجاب میں بھی بلوچ قبائل کی مشکلات میں اضافہ ھونا شروع ھوگیا لیکن سندھ میں چونکہ مغلوں کے نامز کردہ عربی نزاد عباسی کلھوڑا کی حکومت تھی۔

اس لیے نہ صرف بلوچستان بلکہ پنجاب سے بھی بلوچ قبائل نے سندھ کا رخ کیا ' جو سماٹ علاقہ تھا اور عباسی کلھوڑا کی فوج میں بھرتی ھونا شروع کردیا لیکن 1783 میں عباسی کلھوڑا کے ساتھ جنگ کرکے سندھ پر قبضہ کرلیا۔

تالپور بلوچ قبائل کے وادئ سندھ کی حکمرانی سمبھالنے کے بعد مری ' بگٹی ' کھوسہ ' بجارانی ' سندرانی ' مزاری ' لنڈ ' دریشک ' لغاری ' گورشانی ' قیصرانی ' بزدار ' کھیتران ' پژ ' رند ' گشکوری ' دشتی ' غلام بولک ' گوپانگ ' دودائی ' چانڈیئے اور بہت سے چھوٹے چھوٹے قبائل کے خاندانوں نے پنجاب اور بلوچستان سے سندھ کے علاقے میں آکر اپنی جاگیریں بنانا شروع کردیں۔

1783 سال سے لیکر اب تک کے 237 سال کے عرصے سے سندھ کے سماٹ پر بلوچ نے اپنی سماجی ' سیاسی ' معاشی ' انتظامی بالادستی قائم کی ھوئی ھے اور سماٹ خود کو بلوچوں کے سامنے بے بس محسوس کرتے ھیں۔

No comments:

Post a Comment