Friday, 7 February 2020

اسٹیبلشمنٹ ' بیوروکریسی ' فوج ' حکومت پر پنجابیوں کا کنٹرول ھونا چاھیے۔

پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر جب پٹھانوں کو ' بلوچوں کو ' ھندوستانی مھاجروں کو لوٹنے ' حقوق غصب کرنے ' ظلم کرنے کے الزامات لگا کر پنجابیوں کو گالیاں دیں اور تذلیل و توھین کریں تو یہ پٹھانوں ' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں کا جمہوری اور سیاسی حق ھوتا ھے۔ لیکن پنجابی اگر پٹھانوں ' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں سے پنجابیوں پر لگائے جانے والے الزامات کا ثبوت مانگیں یا پنجابیوں پر لگائے جانے والے الزامات کا جواب دیں یا پنجابی قوم کے سماجی ' سیاسی ' معاشی ' اقتصادی حقوق کی بات کریں تو پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر اس عمل کو پنجابیوں کی طرف سے لسانیت پھیلانا اور تعصب بڑھانا قرار دے کر اشتعال پھیلانے اور نفرت بڑھانے کا الزام لگا کر لعنت و ملامت کرنے لگتے ھیں۔ کیا پٹھانوں ' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں کا یہ رویہ درست ھے؟

پاکستان کے قیام سے لیکر پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی طرف سے پنجابیوں پر الزام لگایا جاتا ھے کہ؛ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ' بیوروکریسی ' فوج ' حکومت پر پنجابیوں کا کنٹرول ھے۔ جبکہ پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کو پنجابی سمجھا سمجھا کر تھک گئے ھیں کہ؛ ایک تو پاکستان کی 60% آبادی ھونے کے باوجود کبھی بھی پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ' بیوروکریسی ' فوج ' حکومت میں پنجابیوں کو آبادی کے مطابق نمائندگی نہیں دی گئی۔ دوسرا پاکستان کے قیام سے لیکر پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ' بیوروکریسی ' فوج ' حکومت پر پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کا کنٹرول رھا ھے۔ تیسرا پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی طرف سے پنجابیوں پر الزام لگا لگا کر پنجابیوں کی تذلیل و توھین کی جاتی ھے کہ؛ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ' بیوروکریسی ' فوج ' حکومت پر پنجابیوں کا کنٹرول ھے۔

اس کے باوجود پٹھان اور ھندوستانی مھاجر نہ پنجابیوں کی وضاحت سمجھنے پر آمادہ ھیں اور نہ سمجھانے کی کوشش کرتے ھیں کہ پنجابیوں کی وضاحت درست نہیں ھے۔ بلکہ اپنی آبادی سے زیادہ نمائندگی لینے اور پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ' بیوروکریسی ' فوج ' حکومت پر کنٹرول قائم رکھنے میں لگے رھتے ھیں۔ چونکہ پاکستان کے قیام سے لیکر پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ' بیوروکریسی ' فوج ' حکومت پر کنٹرول پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کا رھا ھے۔ اس لیے پنجابی قوم کو پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ' بیوروکریسی ' فوج ' حکومت پر پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کے بجائے پنجابیوں کا کنٹرول قائم کرنے پر دھیان دینا چاھیے۔ تاکہ؛

پنجابی اپنی 60% نمائندگی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی 40% آبادی میں سے سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' گجراتی ' راجستھانی اور بلوچ کو بھی پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ' بیوروکریسی ' فوج ' حکومت میں انکی آبادی کے مطابق نمائندگی دے سکے۔

No comments:

Post a Comment