Sunday, 16 February 2020

پنجابیوں نے سندھ کی ترقی سے ھاتھ کھینچ لیا ھے۔

سندھی بحیثیت قوم پاکستان کے ناکام ترین لوگ ھیں۔ پاکستان بننے میں تو سندھیوں نے بھر پور ساتھ دیا مگر اس کے بعد جی ایم سید کے زیر اثر یہ پنجابیوں کی مخالفت کرتے رھے۔ پنجابیوں کو جو کہ سندھ کو ترقی دینے میں پش پیش تھے سندھ کا دشمن گردانتے رھے۔ پنجابی زراعت پیشہ قوم ھے۔ انہوں نے سندھ کی زراعت کو بے پناہ ترقی دی۔ سندھ میں بنجر اور ویران زمینیں لے کر انہیں زرخیز بنایا۔ لیکن سندھیوں نے کئی بار پنجابیوں کے خلاف مہم چلائی اور قتل و غارت کرکے انہیں سندھ سے نکالا۔ جب سندھی پنجابیوں کے خلاف یہ کر رھے تھے۔ ان احمقوں کو یہ نہیں پتہ تھا کہ اس وقت چپکے چپکے ھندوستان سے آبادی کا ایک بے پناہ سیل رواں ان کے شہروں پر قابض ھو رھا تھا۔

کراچی ' حیدرآباد ' میرپور خاص ' نواب شاہ ' سکھر اور سندھ کے بہت سے دیگر شہروں میں آج سندھی اقلیت میں ھیں اور اکثریت پنجابیوں کی نہیں بلکہ ھندوستانی مہاجروں کی ھے۔ جو دراصل اس ملک کے باشندے تک نہیں تھے اور جن سے سندھیوں کی کوئی قدر مشترک نہیں۔ شاید دنیا میں کہیں اس سے بڑی حماقت نہیں دیکھی گئی ھوگی جتنی بڑی سندھیوں نے کی۔ سندھی اب جو مرضی کہیں۔ جو مرضی نعرے لگائیں۔ وقت کا پہیہ واپس نہیں آسکتا۔ ھندوستانی مہاجر سندھ کی ترقی میں نہیں بلکہ سندھ کی نوکریوں میں دلچسپی رکھتے تھے۔ سندھ کے شھری علاقوں پر قابض ھونا چاھتے تھے۔

سندھ کی زراعت اور انڈسٹری کے ذریعے ترقی پنجابیوں کی وجہ سے ھوئی۔ آج جب پنجابیوں نے سندھ سے ھاتھ کھینچ لیا ھے تو نہ صرف سندھ کی زراعت کی ترقی رک گئی ھے بلکہ کراچی اور حیدرآباد کو چھوڑ کر کہیں انڈسٹری نہیں۔ کراچی اور حیدرآباد کی انڈسٹری بھی اولیں دور میں حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ ھے۔ جب ھر قسم کی سہولتیں اور انڈسٹری لگانے کی اجازت صرف کراچی اور حیدرآباد میں دی گئیں۔ اس لیے مجبوری کی حالت میں پنجابیوں نے پنجاب کے بجائے کراچی اور حیدرآباد میں انڈسٹری لگائی تھی۔

اس مجموعی حماقت سے بھی بڑی حماقت زرداری اور پیپلز پارٹی نے نئے صوبوں کا نعرہ لگا کر کی۔ کیا کسی نے نہیں سوچا کہ کسی بھی صوبے کا نعرہ لگے۔ چاھے ھزارہ صوبہ ھو یا سرائیکی صوبہ تو اس کی حمایت میں ایم کیو ایم سب سے آگے کیوں ھوتی ھے؟ وجہ صاف ظاھر ھے کہ وہ سندھ میں اپنا ایک الگ صوبہ بنانا چاھتے ھیں۔ جہاں کوئی دوسرا کبھی نہ آسکے اور ان کا راج رھے اور وہ یہ راج ووٹ اور دھشت گردی دونوں سے کرنا چاھتے ھیں۔

No comments:

Post a Comment