قحط الرجالی کی وجہ سے عوام کی اکثریت سطحی ذھن رکھتی ھے۔ اس لیے عوام کی اکثریت فضول باتوں کو پسند کیا کرتی ھے۔ لہذا عوام کی اکثریت دوسرے لوگوں کی تعریف یا برائی کرنے میں لگی رھتی ھے۔ کیونکہ کم عقل لوگ دوسرے لوگوں کے بارے میں بات کیا کرتے ھیں۔
قحط الرجالی کی وجہ سے عوام میں درمیانہ ذھن رکھنے والے ضرورت سے زیادہ ھوا کرتے ھیں۔ اس لیے عوام کی بڑی تعداد بے مقصد باتوں کو پسند کیا کرتی ھے۔ لہذا عوام کی بڑی تعداد واقعات کے بارے میں بلاوجہ باتیں کرنے میں لگی رھتی ھے۔ کیونکہ درمیانی عقل والے لوگ واقعات کے بارے میں بات کیا کرتے ھیں۔
قحط الرجالی کی وجہ سے عوام میں اعلی ذھن رکھنے والے کم ھوا کرتے ھیں۔ اس لیے عوام کی بڑی کم تعداد بامقصد باتوں کو پسند کیا کرتی ھے۔ لہذا عوام کی بڑی کم تعداد اعلی خیالات کے بارے میں باتیں کرتی ھے۔ کیونکہ اعلی عقل والے لوگ خیالات کے بارے میں بات کرتے ھیں۔
یہ قحط الرجالی کا دور ھے۔ قحط الرجالی کے دور میں؛
1۔ سطحی ذھن ھونے کی وجہ سے سطحی باتوں کو سمجھنے کی صلاحیت ھونے کی وجہ سے عوام میں سطحی باتوں کو پسند کیا جاتا ھے۔
2۔ اعلی ذھن کم ھونے کی وجہ سے اعلی باتوں کو سمجھنے کی صلاحیت نہ ھونے کی وجہ سے عوام میں اعلی خیالات کو پسند نہیں کیا جاتا ھے۔
قحط الرجالی کا دور نہ بھی ھو تو پھر بھی عام طور پر؛
1۔ علم و دانش والی شخصیات سے متاثر ھونے والے کم ھوا کرتے ھیں۔
2۔ انتظامی اثر و رسوخ والی شخصیات سے متاثر ھونے والے زیادہ ھوا کرتے ھیں۔
3۔ مال و دولت والی شخصیات سے متاثر ھونے والے بہت زیادہ ھوا کرتے ھیں۔
No comments:
Post a Comment