جتنے پنجابی بلوچستان میں ھیں۔ اس سے زیادہ بلوچ پنجاب میں ھیں۔ جو پنجاب سے پاکستان کے صدر بھی بنے اور وزیرِاعظم بھی بنے۔ پنجاب کے گورنر بھی بنے اور وزیرِاعلیٰ بھی بنے۔
اس وقت بھی پنجاب کا وزیر اعلی پنجاب میں رھنے والا بلوچ ھے۔ وفاقی اور صوبائی وزیر تو ھر حکومت میں بنتے ھیں۔ بلوچستان سے زیادہ تعداد میں قومی اسمبلی کے بلوچ میمبر پنجاب سے بنتے ھیں۔
بلوچستان میں 25 لاکھ ' سندھ میں 75 لاکھ اور پنجاب میں 50 لاکھ بلوچ رھتے ھیں۔
1۔ بلوچستان میں بلوچوں نے براھوئی کی زمین پر قبضہ کیا ھوا ھے۔
2۔ سندھ میں بلوچوں نے سماٹ کی زمین پر قبضہ کیا ھوا ھے۔
3۔ پنجاب میں رھنے والے بلوچ پنجاب میں "سرائیکی سازش" کر رھے ھیں۔
بلوچستان سے ایک لاکھ پنجابی نکال دیے گئے اور بلوچستان سے پنجابیوں کی لاشیں پنجاب بھیجی جاتی رھیں۔ جبکہ پنجابیوں نے کبھی بھی پنجاب میں رھنے والے بلوچوں کو تنگ یا پریشان نہیں کیا۔ لیکن پنجابیوں کی شرافت کا بلوچ غلط فائدہ اٹھا رھے ھیں۔
پنجابی کب تک خاموش رھیں گے؟ آخر تو پنجابیوں نے بولنا ھی ھے۔ پنجابیوں نے بلوچوں کو رگڑا لگا دیا تو؛
1۔ صرف بلوچستان میں براھوئی کو ھی فائدہ نہیں ھونا۔
2۔ سندہ میں سماٹ کی جان بھی بلوچوں سے چھوٹ جانی ھے۔
3۔ جنوبی پنجاب میں ملتانی پنجابی ' ریاستی پنجابی ' ڈیرہ والی پنجابی کی مدد تو اب وسطی پنجاب اور شمالی پنجاب کے پنجابی نے کرنی ھی ھے۔ تا کہ جنوبی پنجاب میں آباد بلوچ اب "سرائیکی سازش" کے ذریعے ان پر مزید ظلم نہ کرسکیں۔
جنوبی پنجاب میں پنجابیوں کے ساتھ بلوچوں کے ظلم و ستم کا حال رامؔش قادری نے اس طرح بیان کیا ھے؛
اساں کئی نسلیں توں نوکر ھاں
ساڈے گل پٹہ سرداری دا
اساں پالتو کتے کھوسے دے
ساڈے دل وچ خوف لغاری دا
اساں پٹھو خان دریشک دے
ساڈا ذھن غلام مزاری دا
اساں رامؔش ایویں رُل مرنے
کوئی حل نئیں ایں بیماری دا
بحرحال اب یہ سمجھدار بلوچوں کا مسئلہ ھے کہ پنجابیوں پر ظلم و ستم اور پنجاب کے خلاف سازشیں کرنے والے بلوچوں کو سمجھائیں کہ؛
1۔ پنجابی قوم پرستی کا طوفان آنے والا ھے۔
2۔ پنجابی قوم پرستی کے طوفان نے سب سے پہلے برباد جنوبی پنجاب کے بلوچ کو کرنا ھے۔
No comments:
Post a Comment