نواز شریف 1985 سے لیکر 1988 تک پنجاب کا وزیر اعلی رھا۔ جبکہ 1988 سے لیکر 1990 تک پنجاب کا دوسری بار وزیر اعلی بنا۔ بلکہ نواز شریف پاکستان کے قیام کے بعد پہلا پاکستان کی سطح کا پنجابی سیاستدان بنا۔
نواز شریف کی پنجاب کی سطح پر دونوں مرتبہ وزیر اعلی کے طور پر سیاسی کارکردگی مناسب رھی۔ لیکن 1990 میں پاکستان کی سطح پر سیاست کی ابتداء نواز شریف نے بنیادی سیاسی غلطی سے کی۔
پاکستان کا آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ پنجاب ھے اور دوسرا بڑا صوبہ سندھ ھے۔ جبکہ پاکستان کی سب سے بڑی قوم پنجابی ھے اور دوسری بڑی قوم سندھی ھے۔
1990 کے سیاسی ماحول میں نواز شریف کو پنجابیوں کی سیاسی حمایت حاصل تھی۔ جبکہ بے نظیر بھٹو کو سندھیوں کی سیاسی حمایت حاصل تھی۔
نواز شریف کو 1990 میں پہلی بار پاکستان کا وزیر اعظم بنتے وقت؛
1۔ سندھ کی صوبائی حکومت جام صادق علی کے ذریعے فلور کراسنگ کروا کر بنانے کے بجائے سندھ میں پی پی پی (پاکستان پیپلز پارٹی) کے صوبائی حکومت بنانے کے جمہوری حق کو تسلیم کرنا چاھیے تھا۔
2۔ کراچی میں ایم کیو ایم (مھاجر قومی موومنٹ) کے بجائے پی پی آئی (پنجابی پختون اتحاد) کے ساتھ سیاسی مفاھمت کرکے کراچی میں پنجابیوں اور پٹھانوں کو سماجی ' انتظامی ' معاشی ' اقتصادی طور پر مستحکم کرنا چاھیے تھا۔
نواز شریف کے ان اقدامات کا نتیجہ یہ نکلتا کہ؛
1۔ پنجاب سے نواز شریف کی سیاسی جماعت مسلم لیگ ن آج پنجاب کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ھونے کے علاوہ سندھ میں سے پنجابیوں اور پٹھانوں کی سیاسی حمایت کی وجہ سے سندھ کی بھی دوسری بڑی جماعت ھوتی۔
2۔ سندھ سے بے نظیر بھٹو کی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی آج سندھ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ھونے کے علاوہ پنجاب میں سے بلوچوں اور عربی نژادوں کی سیاسی حمایت کی وجہ سے پنجاب کی بھی دوسری بڑی جماعت ھوتی۔
3۔ پاکستان کی سب سے بڑی قوم پنجابی اور دوسری بڑی قوم سندھی کے درمیان سماجی ' معاشی ' انتظامی ' اقتصادی امور کے بارے میں سیاسی اور جمہوری بنیادوں پر معاملات انجام پانے کا ماحول بننے کی وجہ سے پاکستان کی دیگر قومیں بھی سیاسی اور جمہوری اصولوں پر عمل کرنے کی عادی بن چکی ھوتیں۔
4۔ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب اور دوسرے بڑے صوبے سندھ میں جمہوری سیاسی عمل فروغ پانے کی وجہ سے پاکستان کے تیسرے بڑے صوبے خیبر پختونخوا اور چوتھے بڑے صوبے بلوچستان میں بھی جمہوری سیاسی عمل فروغ پا چکا ھوتا۔
5۔ پاکستان میں جمہوری سیاسی عمل فروغ پا چکا ھوتا۔
6۔ پاکستان کی سیاسی جماعتیں علاقائی سیاسی جماعتیں نہ بنتیں
7۔ پنجابی ' سندھی ' پٹھان ' بلوچ قوموں کو ھندوستانی مھاجروں کے فتنہ و فساد سے نجات حاصل ھو چکی ھوتی۔
8۔ پاکستان کی عوام کے سماجی و معاشی مسائل اور پاکستان کے انتظامی و اقتصادی معاملات آئین و قانون کے مطابق حل کرنا اور ھونا شروع ھوچکے ھوتے۔
No comments:
Post a Comment