Tuesday, 21 September 2021

پاکستان میں سیاسی قیادت کے پروان نہ چڑھنے کی وجہ کیا ھے؟

پاکستان میں ایک وقت تھا کہ پاکستان میں بلند و بالا سیاسی شخصیات ھوا کرتی تھیں اور سرمایہ کی بنیاد پر "سیاسی پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں" بناکر حکومت حاصل کرنے کا ماحول نہیں تھا اور نہ سیاستدان بننے کے لیے سرمایہ دار ھونا بنیادی طور پر ضروری تھا۔ کیونکہ؛

1۔ سیاسی جماعتوں کے عہدیدار ھی سیاسی معاملات پر بیان دیا کرتے تھے۔

2۔ سیاسی جماعتوں کے کارکن اپنی سیاسی جماعت کے "منشور و دستور" کے مطابق عوام کی حمایت حاصل کیا کرتے تھے۔

3۔ صحافی سیاستدانوں کی پریس کانفرنس کیا کرتے تھے۔

4۔ سیاستدان بار کونسل ' چیمبر آف کامرس ' تعلیمی اداروں ' سماجی انجمنوں میں خطاب کیا کرتے تھے۔

5۔ سیاستدان طلباء و مزدور یونینوں کے ساتھ رابطے میں رھتے تھے۔

6۔ عوام سرمایہ دار شخصیات کی جی حضوری کرنے کے بجائے سیاسی جماعت کے "منشور و دستور" کی حمایت کیا کرتی تھی۔

اس سے سیاسی شعور پیدا ھوا کرتا تھا اور سیاسی بصیرت سے سیاسی معاملات کو سمجھا اور سلجھایا جاتا تھا۔ ملک میں سیاسی جماعتیں بھی منظم و متحرک تھیں اور سیاسی قیادت بھی پروان چڑھتی رھتی تھی۔

لیکن اب سرمائے کی بنیاد پر سیاست کرنے کی وجہ سے عام سرمایہ دار بھی سیاسی رھنما بنا ھوا ھے۔ اس لیے؛

1۔ نہ سیاسی شعور ھے اور نہ سیاسی بصیرت ھے۔

2۔ سیاسی معاملات سلجھنے کے بجائے الجھتے جا رھے ھیں۔

3۔ عوام افراتفری کا شکار ھیں۔

4۔ ملک میں سیاسی جماعتیں بھی غیر منظم و غیر متحرک ھوچکی ھیں اور سیاسی قیادت بھی پروان نہیں چڑھ رھی۔

سیاستدان کے لیے ضروری ھے کہ؛ اسے عوام کے سماجی اختلافات اور معاشی بحران جبکہ ملک کی انتظامیہ کی نااھلی اور اقتصادی پسماندگی کی وجوھات سے آگاھی ھو اور وہ ان کا حل جانتا ھو۔ جبکہ جماعت بناکر حکومت حاصل کرکے سماجی ' انتظامی' معاشی ' اقتصادی مسائل حل کرسکے۔

جب تک کسی ریاست کے سماجی معاملات ٹھیک نہ ھوں تو اس وقت تک اس ریاست کے انتظامی معاملات ٹھیک نہیں ھوتے۔

جب تک کسی ریاست کے انتظامی معاملات ٹھیک نہ ھوں تو اس وقت تک اس ریاست کے معاشی معاملات ٹھیک نہیں ھوتے۔

جب تک کسی ریاست کے معاشی معاملات ٹھیک نہ ھوں تو اس وقت تک اس ریاست کے اقتصادی معاملات ٹھیک نہیں ھوتے۔

جب تک کسی ریاست کے اقتصادی معاملات ٹھیک نہ ھوں تو اس وقت تک وہ ریاست ترقی نہیں کرتی۔

اس لیے سیاستدان کے لیے ضروری ھے کہ؛

پہلے سماجی ' انتظامی' معاشی ' اقتصادی معاملات کی خرابی کی وجوھات بتائے۔

پھر سماجی ' انتظامی' معاشی ' اقتصادی معاملات بہتر کرنے کا حل بتائے۔

پھر سماجی ' انتظامی' معاشی ' اقتصادی معاملات کو حل کرنے کے لیے جماعت بنائے۔

پھر حکومت حاصل کرکے سماجی ' انتظامی' معاشی ' اقتصادی معاملات کو حل کرے۔

No comments:

Post a Comment