Monday 21 September 2020

دسمبر 2020 تک پاکستان کے حالات میں بہت بڑی تبدیلی آنے والی ھے۔

پاکستان کے پنجاب کو اگر الگ ملک تصور کیا جائے تو آبادی کے لحاظ سے پاکستانی پنجاب 1۔ چین 2۔ بھارت 3۔ امریکہ 4۔ انڈونیشیا 5۔ برازیل 6۔ نائجیریا 7۔ بنگلہ دیش 8۔ روس 9۔ میکسیکو 10۔ جاپان کے بعد دنیا کا گیارواں بڑا ملک بنتا ھے۔

پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے۔ جبکہ 40٪ آبادی سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی ' پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر کی ھے۔ (ھندکو ' کشمیری ' ڈیرہ والی کا شمار پنجابی قوم میں ھوتا ھے)۔

پنجابی قوم کے ساتھ سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی کے مراسم ٹھیک ھیں لیکن پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر کے مراسم ٹھیک نہیں ھیں۔

پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں کو پنجاب اور پنجابی قوم کے بارے میں معلومات نہیں ھیں۔ اس لیے اپنی طرف سے مفروضے بناتے رھتے ھیں یا پنجاب اور پنجابی قوم کے خلاف بنائے گئے مفروضے سننے کے بعد انہی مفروضوں کو دہرا کر پنجابی قوم کو بلیک میل اور پنجابیوں کی تذلیل و توھین کرتے رھتے ھیں۔

دسمبر 2020 تک پاکستان کے حالات بہت بڑی تبدیلی آنے والی ھے۔ اس لیے بلوچوں ' پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کو چاھیے کہ؛

1۔ ایک تو پنجاب اور پنجابی قوم کے بارے میں خود محنت و مشقت کرکے صحیح اور درست معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرلیں۔

2۔ دوسرا پنجابی قوم کے ساتھ محاذآرائی سے گریز کرنا شروع کردیں۔

3۔ تیسرا پنجابیوں کے ساتھ اپنے مراسم درست کرنے کی کوشش کرنا شروع کردیں۔

No comments:

Post a Comment