Tuesday 22 September 2020

اردو زبان کاغذی طور پر پاکستان کی سرکاری زبان ھے۔

افراد آپس میں مل کر گھر بناتے ھیں۔ گھر مل کر گھرانہ بناتے ھیں۔ گھرانے مل کر خاندان بناتے ھیں۔ خاندان مل کر برادری بناتے ھیں۔ برادریاں مل کر قوم بناتی ھیں۔ پاکستان کی قوموں کے افراد پاکستان کے باشندے اور ریاست پاکستان کے شھری ھیں۔

قومیں جو زبان بولتی ھیں۔ وہ قومی زبان ھوتی ھیں۔ ریاست کی سب سے بڑی قوم کی زبان کو ریاست کی قومی زبان تصور کیا جاتا ھے۔ پاکستان کی %60 آبادی پر مشتمل پنجابی قوم کی زبان پنجابی ھے۔ لیکن پاکستان کے آئین کی شق 1-251 کے مطابق پاکستان کی ریاست کی سرکاری زبان اردو ھے۔ سرکاری زبان میں سرکاری محکموں کے امور انجام دیے جاتے ھیں۔

اردو زبان کو پاکستان کی سرکاری زبان قرار دیے جانے کے باوجود پاکستان کے سرکاری محکموں میں سرکاری امور اردو زبان میں اس لیے انجام نہیں دیے جا رھے کہ؛

1۔ پاکستان کے آئین کی شق 2-251 کے مطابق جب تک پاکستان کے سرکاری محکموں میں سرکاری امور اردو زبان میں انجام دینے کا انتظام نہیں کرلیا جاتا۔ اس وقت تک پاکستان کے سرکاری محکموں میں سرکاری امور انگریزی زبان میں انجام دینے ھیں۔

2۔ پاکستان کے آئین کی شق 3-251 کے مطابق صوبے اپنی صوبائی زبان میں سرکاری محکموں کے امور انجام دینے کا انتظام کرسکتے ھیں۔

اب تک پاکستان کے سرکاری محکموں میں سرکاری امور اردو زبان میں انجام دینے کا انتظام نہیں کیا جاسکا اور سرکاری امور انگریزی زبان انجام دیے جاتے ھیں۔ اس لیے کہا جاسکتا ھے کہ؛ اردو زبان کاغذی طور پر پاکستان کی سرکاری زبان ھے۔ جبکہ عملی طور پر پاکستان کی سرکاری زبان انگریزی ھے۔ اس لیے صوبوں کو پاکستان کے آئین کی شق 3-251 کے مطابق اپنی صوبائی زبان میں سرکاری محکموں کے امور انجام دینے کا انتظام کرنا چاھیے۔

No comments:

Post a Comment