Monday 21 September 2020

ھندوستانی مھاجر مولوی تک پہلے مھاجر قوم پرست ھوتے ھیں۔

اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر صرف کراچی میں ھی نہیں رھتے بلکہ دیہی سندھ اور پنجاب میں بھی رھتے ھیں۔

1۔ دیہی سندھ میں رھنے والے 3,431,356 اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کا تو کوئی پرسانِ حال ھی نہیں ھے۔

2۔ کراچی میں رھنے والے 5,278,245 اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں میں اب سازشیں اور شرارتیں کرنے کا دم خم نہیں رھا۔

3۔ پنجاب میں رھنے والے 5,356,464 اور اسلام آباد میں رھنے والے 274,581 اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر چونکہ پنجابی زبان بھی بولتے ھیں۔ اس لیے پنجابی لبادہ اوڑہ کر سازشیں اور شرارتیں کرتے رھتے ھیں۔ انہیں صرف پنجاب سے باھر ھی نہیں بلکہ پنجاب میں بھی پنجابی سمجھا جاتا ھے۔

پنجاب میں رھنے والے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں نے؛

1۔ پنجابی کا لبادہ پہن کر پنجاب کے تمام بڑے شہروں پر اپنا لسانی ' نظریاتی اور فکری تسلط قائم کیا ھوا ھے۔

2۔ پنجاب کے بڑے بڑے شھروں میں سیاست ' صحافت ' سرکاری دفتروں ' پرائیویٹ دفتروں ' اسکولوں ‘ کالجوں ‘ یونیورسٹیوں ‘ مدرسوں اور مذھبی تنظیموں پر بھی کنٹرول قائم کیا ھوا ھے۔

3۔ پنجاب سے اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی میں جاکر اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی میں بھی اپنا لسانی ' نظریاتی اور فکری تسلط قائم کیا ھوا ھے۔

پنجاب میں رھنے والے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر چونکہ صرف صوبائی ھی نہیں بلکہ قومی سیاست میں بھی دلچسپی لیتے رھتے ھیں۔ اس لیے پنجابیوں کی سیاسی ذھن سازی اور پنجاب کی پالیسی میکنگ کرنے میں اجارہ داری حاصل کرکے اپنا لسانی ' نظریاتی اور فکری تسلط قائم کیے ھوئے ھیں۔

پنجاب میں رھنے والے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کے پنجاب میں تسلط کا یہ حال ھے کہ؛ ھندوستانی مھاجر مولوی تک پہلے مھاجر قوم پرست ھوتے ھیں۔ اس لیے پنجاب میں رھنے والے ابو اعلی مودودی اور ڈاکٹر اسرار احمد جیسے ھندوستانی مھاجر مولوی بھی پنجابیوں کی جڑوں کو کھوکھلا کرتے رھے لیکن پنجابی انہیں ھندوستانی مھاجر قرار دینے کے بجائے پنجاب میں رھنے کی بنیاد پر پنجابی کہتے رھے بلکہ اب بھی کہتے ھیں۔

پنجاب میں رھنے والے ھندوستانی مھاجروں کے سب سے اھم 3 مشن ھوتے ھیں؛

1۔ پنجاب میں پنجابی زبان کی اھمیت و ضرورت ختم کرکے اردو زبان کو فروغ دینا۔

2۔ کراچی کے ھندوستانی مھاجروں کی سماجی عزت ' سیاسی استحکام ' معاشی خوشحالی ' انتظامی بالادستی کے لیے وکالت کرنا۔

3۔ پنجابی قوم کی سماجی عزت ' سیاسی استحکام ' معاشی خوشحالی ' انتظامی بالادستی کے خلاف سازشیں کرنا۔

No comments:

Post a Comment