Tuesday 22 September 2020

پنجابی صوفیوں اور دانشوروں نے پنجابی قوم کو بدتر زوال سے کیسے نکالا تھا؟

پنجاب کی مختلف برادریوں کی اکثریت میں لسانی ' ثقافتی اور تہذیبی اشتراک ھونے کے باوجود پنجاب کے لوگ مشترکہ قدرتی "پنجابی تشخص" اور "پنجابی قوم" کے اجتماعی سماجی ' معاشی ' انتظامی مفادات کو نظرانداز کرکے ذاتوں اور برادریوں کی بنیاد پر اجتماعی معاملات انجام دینے کو ترجیح دیتے تھے۔ اس لیے پنجاب پر بیرونی حملہ آوروں کی یلغار تھی۔ قبضوں کی بھرمار تھی۔ حکمرانی کا رواج تھا۔ پنجابی قوم بدتر زوال میں مبتلا تھی۔

پنجابی صوفی بزرگ پنجاب کی دھرتی پر بیرونی حملہ آوروں کے حملوں ' قبضوں اور حکمرانی سے پنجابی قوم کو نجات دلوانے کے لیے پنجاب کے عوام کے شعور کو بیدار کرنے کی جدوجہد میں مصروف تھے۔ تاکہ پنجابی قوم کو بدتر زوال سے نکالا جائے۔

1۔ بابا گرو نانک نے مغل حکمرانوں کی مذمت کی۔ جسکی وجہ سے مغل شہنشاہ بابر کی بربریت کی کارروائیوں کو چیلنج کرنے کے الزام میں گرفتار بھی کیا گیا۔

2۔ شاہ حسین نے دلا بھٹی کی اکبر کے خلاف بغاوت پر کہا کہ؛

کہے حسین فقیر سائیں دا ۔

تخت نہ ملدے منگے۔

3۔ احمد شاہ ابدالی کے سپاھی گھروں میں سے جہاں بھی دانے اور گہنے ملتے لے جاتے تھے۔ اس کیفت پر بابا بلھے شاہ نے اس طرح تبصرہ کیا؛

در کھلیا حشر عذاب دا ۔

برا حال ھویا پنجاب دا۔

4۔ احمد شاہ ابدالی کے پنجابی قوم کے ساتھ وحشیانہ اور سفاکانہ سلوک کے بارے میں عظیم پنجابی شاعر بابا وارث شاہ نے کہا؛

کھادا پیتا لاھے دا۔

باقی احمد شاھے دا۔

بابا فرید 12۔13 صدی ' دامودر 15 صدی ' گرو نانک دیو 15۔16 صدی ' گرو امر داس 15۔16 صدی ' گرو انگد 16 صدی ' گرو رام داس 16 صدی ' شاہ حسین 16 صدی ' گرو ارجن دیو 16۔17 صدی ' بھائی گرداس 16۔17 صدی ' سلطان باھو 16۔17 صدی ' گرو تیغ بہادر 17 صدی ' گروگوبند سنگھ 17 صدی ' صالح محمد صفوری 17 صدی ' بلھے شاہ 17۔18 صدی ' وارث شاہ 18 صدی جیسے پنجابی صوفیوں اور دانشوروں کی طرف سے پنجابی لوگوں کے اخلاقی کردار اور روحانی نشو و نما کے باعث؛

1۔ پنجاب کی مختلف ذاتوں اور برادریوں کے باشندوں کا اجتماعی "پنجابی" شعور بیدار ھونا شروع ھوا۔

2۔ پنجاب کے لوگوں کے قدرتی تعلق اور اجتماعی مفادات کے لیے "پنجابی" کی بنیاد پر احساس کی نشو نما میں اضافہ ھوا۔

3۔ پنجاب کے لوگوں کے مشترکہ قدرتی "پنجابی" اور "پنجابی قوم" کے تشخص نے وجود میں آنا شروع کیا۔

4۔ پانچ دریاؤں کی زمین پر "پنجابی قوم پرستی" کا آغاز ھوا تاکہ اپنی زمین کے دفاع کرنے ' اپنی معیشت کی حفاظت کرنے ' اپنی ثقافت کو بچانے ' اپنی تہذیب کو فروغ دینے اور اپنے وقار کو بحال کرنے کے لیے اپنی زمین پر خود حکمرانی کی جائے اور اپنی قوم کے لوگوں کی عزت ' وقار ' جان اور مال کی اجتماعی طور پر حفاظت کی جائے۔

No comments:

Post a Comment