Sunday, 5 January 2020

پنجابی قوم نے اب 2020 سے متحد ھونا شروع ھوجانا ھے۔

پاکستان کی 60% آبادی ھونے کی وجہ سے پنجابی قوم پاکستان میں سب سے بڑی قوم ھے۔ پنجابی مسلمان مسلم امہ کی تیسری بڑی لسانی آبادی ھیں۔ پنجابی قوم جنوبی ایشیاء کی تیسری بڑی قوم ھے اور دنیا کی نوویں بڑی آبادی ھے۔ لیکن ماضی میں انگریز نے 1846 میں پنجاب کے شمالی علاقوں کو پنجاب سے الگ کرکے جموں اور کشمیر کی ریاست بنادی۔ 1901 میں انگریز نے پنجاب کے مغربی علاقوں کو پنجاب سے الگ کرکے شمالی مغربی سرحدی صوبہ بنادیا جسے اب خیبر پختونخوا کہا جاتا ھے۔ 1947 میں انگریز نے پنجاب کے مشرقی علاقے کو پنجاب سے الگ کرکے بھارت کے حوالے کر دیا اور مشرقی پنجاب کہا جانے لگا۔ 1966 میں بھارت نے مشرقی پنجاب کو تقسیم کرکے پنجاب ' ھما چل پردیش اور ھریانہ کے صوبے بنا دیے۔ اب پنجاب کے جنوبی علاقے میں پناھگیر بلوچ اور عربی نزاد پنجاب کے جنوبی علاقے کو پنجاب سے الگ کرکے "سرائیکی دیش" بنانے کی سازش کر رھے ھیں۔

اس وقت صورتحال یہ کے کہ اکثر غیر پنجابیوں کو معلوم نہیں ھے کہ؛ پوٹھوھاری اور ھزارہ والی جس کو ھندکو کہا جاتا ھے۔ یہ پنجابی زبان کے لہجے ھیں۔ بلکہ انہیں یہ بھی معلوم نہیں کہ؛ کشمیر میں پنجابی زبان کا لہجہ پہاڑی بولا جاتا ھے اور جموں میں پنجابی زبان کا لہجہ ڈوگری بولا جاتا ھے۔ پوٹھوھار ' ھزارہ ' کشمیر ' جموں کے لوگوں کو غیر پنجابی لوگ پنجابی نہیں کہتے بلکہ پوٹھو ھاری ' ھزارہ وال یا ھندکو ' کشمیری ' جموں وال کہتے ھیں۔ لیکن پنجابی زبان کے یہی لہجے بولنے والے لوگ جب غیر پنجابی کے علاقے میں جاتے ھیں تو غیر پنجابی ان کو ان کے علاقے کی نسبت سے پہچان نہیں پاتے اور ان کی بولی جانی والی زبان کو سن کر کہتے ھیں کہ "یہ تو پنجابی ھے"۔

پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے۔ جبکہ پاکستان کی 40٪ آبادی سماٹ ' ھندکو ' براھوئی ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' راجستھانی ' گجراتی ' پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر اور دیگر پر مشتمل ھے۔ پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر سیاستدانوں اور صحافیوں نے پاکستان کے قیام سے لیکر ھی پنجاب اور پنجابی قوم پر بے بنیاد الزامات لگا کر ' بے جا تنقید کرکے ' تذلیل کرکے ' توھین کرکے ' گالیاں دے کر ' گندے حربوں کے ذریعے پنجاب اور پنجابی قوم کو بلیک میل کرنے کا سلسلہ شروع کیا ھوا ھے۔

پنجابی پاکستان کی سب سے بڑی اور مظبوط قوم ھے۔ اس لیے پنجابی نے بھی وھی راستہ اختیار کیا جو پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانیوں کے سیاستدانوں اور صحافیوں کی سازشوں اور شرارتوں کی وجہ سے کچھ پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانیوں نے طویل عرصے سے اختیار کیا ھوا ھے ' تو پٹھان ‘ بلوچ اور اردو بولنے والے ھندوستانی بڑے بحران میں مبتلا ھو جائیں گے۔ اس لیے پنجابی قوم کے دشمن ھندوستانی مھاجروں ' پٹھانوں ' بلوچوں اور جنوبی پنجاب و دیہی سندھ کے عربی نزادوں کے لیے ضروری ھے کہ پنجابی قوم کو مذھب ' علاقے ' لہجے ' برادری کی بنیاد پر تقسیم کرنے کے لیے "طوطا کہانیاں" تراشنے کا کام بند کرکے اب درج ذیل 4 کام کرلیں؛

1۔ پنجاب کے علاقے کی حدود سے آگاھی۔
2۔ پنجابی زبان کے لہجوں سے آگاھی۔
3۔ پنجابی قوم کی برادریوں سے آگاھی۔
4۔ پنجابی قوم کی تاریخ سے آگاھی۔

ورنہ ھندوستانی مھاجروں ' پٹھانوں ' بلوچوں اور جنوبی پنجاب و دیہی سندھ کے عربی نزادوں کو پنجابی قوم کے ساتھ محاذآرائی کی وجہ سے جوابی ردعمل برداشت کرنا پڑے گا۔ کیونکہ پنجابی قوم نے اب 2020 سے پنجابی قوم کی مذھب ' علاقے ' لہجے ' برادری کی بنیاد پر تقسیم کو ختم کرکے متحد ھونا شروع ھوجانا ھے۔

No comments:

Post a Comment