جس
طرح افراد میں سماجی و سیاسی بالادستی کا کھیل ھوتا ھے۔ ویسے ھی قوموں میں بھی
سماجی و سیاسی بالادستی کا کھیل ھوتا ھے۔ سماجی و سیاسی بالادستی کے کھیل کا اصول
ھے کہ؛ اپنے مد مقابل کی زبان سے ایسے الفاظ ادا کروائے جائیں کہ؛ وہ سماجی و
سیاسی طور پر کم تر ھیں۔ اس سے مد مقابل کھیل میں اپنی شکست تسلیم کرنا شروع کردے
گا۔
پنجابی
قوم کے ساتھ سماجی و سیاسی بالادستی کا کھیل کھیلنے والے دانستہ یا نا دانستہ طور
پر پنجابی قوم کے افراد سے بھی ایسے الفاظ ادا کرواتے ھیں کہ؛ پنجابی قوم سماجی و
سیاسی طور پر کم تر ھے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ھے کہ؛ پنجابی قوم اپنے مد مقابل
سے سماجی و سیاسی بالادستی کا کھیل ھار چکی ھے۔
قوموں
کی سماجی و سیاسی بالادستی کا کھیل کبھی بھی ختم نہیں ھوا کرتا۔ پنجابی قوم کا بھی
اپنی سماجی و سیاسی بالادستی کے لیے کھیل جاری ھے۔ پنجابی قوم میں جہاں کچھ پنجابی
ایسے الفاظ ادا کرتے ھیں کہ؛ وہ سماجی و سیاسی طور پر کم تر ھیں۔ وھیں پنجابی قوم
میں ایسے افراد بھی موجود ھیں جو پنجابی قوم کی سماجی و سیاسی بالادستی کا کھیل
جینے کے لیے جدوجہد کرنے میں مصروف ھیں۔
پنجابی
قوم میں خود کو سماجی و سیاسی طور پر کم تر سمجھنے اور خود کو کم تر نہ سمجھنے
والے پنجابیوں میں فرق صرف اتنا ھے کہ؛
1۔ اپنی قوم کے سماجی و سیاسی طور پر کم تر ھونے کا اظہار کرنے والے پنجابیوں کے
پاس قوم کی سماجی و سیاسی بالادستی کے لیے پروگرام نہیں ھوتا۔ اس لیے وہ پنجابی
ذھنی طور پر شکست تسلیم کرچکے ھوتے ھیں۔
2۔ قوم کی سماجی و سیاسی بالادستی کا کھیل جینے کی جدوجہد کرنے والے پنجابی ذھنی
طور پر شکست تسلیم کرنے پر تیار نہیں ھوتے۔ کیونکہ ان کے پاس قوم کی سماجی و سیاسی
بالادستی کے لیے پروگرام ھوتا ھے۔
No comments:
Post a Comment