پنجابی
مسلمان کے 1947 سے پہلے تک دو روپ رھے۔ ایک مسلمان کا روپ اور دوسرا پنجابی کا
روپ۔ اس لیے ایک تو پنجابی مسلمانوں میں پنجابی قوم پرست سیاسی قیادت پیدا نہ
ھوسکی اور دوسرا مسلمان پنجابیوں کے مسلمان کی بنیاد پر پٹھانوں ' بلوچوں اور عربی
نزادوں سے تعاون کرنے کی وجہ سے پٹھانوں ' بلوچوں اور عربی نزادوں کو پنجاب میں
لوٹ مار کرنے کا موقعہ ملتا رھا۔
1947
میں پنجاب کی تقسیم کے بعد ھندو پنجابیوں اور سکھ پنجابیوں کے مغربی پنجاب سے
مشرقی پنجاب کی طرف نقل مکانی کرنے اور مسلمان پنجابیوں کے مشرقی پنجاب سے مغربی
پنجاب کی طرف نقل مکانی کرنے کی وجہ سے پاکستانی پنجاب مسلمانوں کا علاقہ بن گیا۔
اس وقت پاکستانی پنجاب میں 97٪ آبادی مسلمانوں کی ھے۔ مسلمانوں میں سے 90٪ آبادی
پنجابیوں کی ھے۔ جبکہ 10٪ پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر اور خود کو سرائیکی
کہلوانے والے جنوبی پنجاب کے عربی نزاد بھی پنجاب میں رھتے ھیں۔
پٹھانوں
' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں اور جنوبی پنجاب کے عربی نزادوں کو پنجاب اور
پنجابیوں لوٹنے کی عادت تو ھے لیکن انہیں 1947 کے بعد پنجاب میں ھونے والی سیاسی
تبدیلی کا احساس نہیں ھے کہ؛ پنجاب میں اب صرف مسلمان پنجابی رھتے ھیں۔ اس لیے
مسلمان پنجابیوں کا سماجی ' سیاسی و معاشی ٹکراؤ ھندو پنجابیوں یا سکھ پنجابیوں کے
ساتھ نہیں ھے بلکہ پٹھانوں ' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں اور جنوبی پنجاب کے عربی
نزاد مسلمانوں کے ساتھ ھے۔ اس لیے مسلمان پنجابیوں میں اب مذھب پرستی کے بجائے پنجابی
قوم پرستی پیدا ھونے لگی ھے اور پنجابی اب پنجابی قوم پرست بننے لگا ھے۔
مسلمان پنجابی کے پنجابی قوم پرست بننے کی وجہ سے ایک تو پنجابی مسلمان میں اب قوم
پرست سیاسی قیادت بھی پیدا ھوگی اور دوسرا پنجاب میں پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی
مھاجر اور جنوبی پنجاب کے عربی نزاد لٹیروں کو اب مسلمان نہیں بلکہ صرف پٹھان '
بلوچ ' ھندوستانی مھاجر اور عربی نزاد سمجھا جاتا ھے۔ پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی
مھاجر اور جنوبی پنجاب کے عربی نزاد لٹیروں کو اب پنجاب اور پنجابیوں کو لوٹتے وقت
مسلمان پنجابیوں سے مقابلہ کرنا پڑ رھا ھے۔
پنجاب
اور پنجابیوں کو لوٹنے کی وجہ سے پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر اور جنوبی پنجاب
کے عربی نزاد لٹیروں کو اب سکھ پنجابیوں سے نہیں بلکہ مسلمان پنجابیوں سے رگڑا لگے
گا اور مسلمان پٹھان ' مسلمان بلوچ ' مسلمان ھندوستانی مھاجر اور جنوبی پنجاب کے
مسلمان عربی نزاد لٹیروں کو تاریخ میں پہلی بار مسلمان پنجابیوں کی طرف سے لگنے
والا رگڑا ھوگا۔
No comments:
Post a Comment