Sunday 12 January 2020

ایم کیو ایم کراچی والوں کی نہیں کراچی کے مھاجروں کی نمائندہ ھے۔

کراچی والے اور کراچی کے مھاجر میں زمین آسمان کا فرق ھے۔ اس لیے کراچی کے مھاجروں کی سیاسی جماعت ایم کیو ایم کراچی کے مھاجروں کی سیاسی جماعت ھے نہ کہ کراچی والوں کی سیاسی جماعت ھے۔ کیونکہ کراچی والے صرف کراچی کے 35 لاکھ یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی نہیں ھیں۔ بلکہ کراچی میں 25 لاکھ پنجابی ' 25 لاکھ پٹھان ' 25 لاکھ کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی و دیگر ' 15 لاکھ گجراتی اور راجستھانی ' 15 لاکھ سندھی ' 10 لاکھ بلوچ بھی رھتے ھیں۔ اس لیے یہ سب بھی کراچی والے ھیں۔ کراچی میں پنجابی ' پٹھان ' سندھی ' بلوچ ' گجراتی ' راجستھانی اور دیگر کی کراچی میں آبادی ایک کروڑ 15 لاکھ ھے ' جو کہ نان اردو اسپیکنگ ھیں لیکن یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانیوں نے کراچی کے 15 لاکھ نان اردو اسپیکنگ گجراتی اور راجستھانی کو مھاجر قرار دے کر کراچی میں اپنی آبادی 35 لاکھ سے بڑھاکر 50 لاکھ کر رکھی ھے۔ جبکہ کراچی کی آبادی کے ایک کروڑ پنجابی ' پٹھان ' سندھی ' بلوچ ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' ھندکو ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی و دیگر کے متحد نہ ھونے کا فائدہ اٹھا کر کراچی کے مھاجروں کی سیاسی جماعت ایم کیو ایم نے کراچی پر اپنا کنٹرول قائم کیا ھوا ھے۔

کراچی میں مقامی حکومت چونکہ مھاجروں کی ھوتی ھے۔ اس لیے کراچی والوں کے مقامی مسائل کراچی کے مھاجروں کی سیاسی جماعت ایم کیو ایم کو حل کرنے چاھیئں۔ کراچی میں صوبائی حکومت سندھیوں کی ھوتی ھے۔ اس لیے کراچی والوں کے صوبائی مسائل کراچی کے سندھیوں کو حل کرنے چاھیئں اور یہ کام کرنے کے لیے کراچی کے سندھیوں کو کراچی کے پنجابی ' پٹھان ' بلوچ ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' ھندکو ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی و دیگر کے ساتھ سیاسی اشتراک کرنا پڑے گا۔ کراچی میں وفاقی حکومت پنجابیوں کی ھوتی ھے۔ اس لیے کراچی والوں کے وفاقی مسائل کراچی کے پنجابیوں کو حل کرنے چاھیئں اور یہ کام کرنے کے لیے کراچی کے پنجابیوں کو کراچی کے سندھی ' پٹھان ' بلوچ ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' ھندکو ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی و دیگر کے ساتھ سیاسی اشتراک کرنا پڑے گا۔

کیونکہ مسئلہ یہ ھے کہ؛ کراچی والوں کے صوبائی مسائل کراچی کے سندھی تب ھی حل کرپائیں گے۔ جب کراچی سے صوبائی اسمبلی کے اراکین سندھی منتخب ھونا شروع ھوں گے۔ کراچی والوں کے وفاقی مسائل کراچی کے پنجابی تب ھی حل کرپائیں گے۔ جب کراچی سے قومی اسمبلی کے اراکین پنجابی منتخب ھونا شروع ھوں گے۔ کراچی سے صوبائی اسمبلی کے سندھی اور قومی اسمبلی کے پنجابی اراکین تب ھی منتخب ھوسکیں گے جب کراچی کی آبادی کے ایک کروڑ پنجابی ' پٹھان ' سندھی ' بلوچ ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' ھندکو ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی و دیگر کے متحد ھوکر آپس میں سیاسی اشتراک کریں گے۔

ورنہ کراچی سے صوبائی اسمبلی کی 43 نشتوں پر مھاجر منتخب ھوکر سندھ اسمبلی کے 130 کے ایوان میں جاکر سندھ اسمبلی کے اکثریتی سندھی اراکینِ اسمبلی سے کیا بات کرکے ' کیا سمجھا کر ' کراچی کے صوبائی مسئلے حل کروا سکتے ھیں؟ کیا سندھ اسمبلی کے اکثریتی سندھی اراکینِ اسمبلی کو معلوم نہیں ھوتا کہ مھاجروں کا کراچی میں سندھیوں کے ساتھ سلوک کیا ھے؟ کراچی سے قومی اسمبلی کی 21 نشتوں پر مھاجر منتخب ھوکر قومی اسمبلی کے 272 کے ایوان میں جاکر قومی اسمبلی کے اکثریتی پنجابی اراکینِ اسمبلی سے کیا بات کرکے ' کیا سمجھا کر ' کراچی کے قومی مسئلے حل کروا سکتے ھیں؟ کیا قومی اسمبلی کے اکثریتی پنجابی اراکینِ اسمبلی کو معلوم نہیں ھوتا کہ مھاجروں کا کراچی میں پنجابیوں کے ساتھ سلوک کیا ھے؟

سندھ میں صوبائی حکومت چونکہ سندھیوں کی ھوتی ھے۔ اس لیے کراچی کے رھنے والے سندھیوں کے مقامی مسائل نہ بھی حل ھوں تو بھی کراچی میں رھنے والے سندھی اپنے صوبائی مسئلے ' دیہی سندھ سے منتخب ھونے والے سندھی اراکینِ اسمبلی کے ذریعے صوبائی حکومت سے اور قومی مسئلے ' قومی اسمبلی کے سندھی اراکینِ اسمبلی کی توسط سے قومی اسمبلی کے پنجابی اراکینِ اسمبلی کے ذریعے وفاقی حکومت سے حل کروا لیتے ھیں۔ اس لیے کراچی میں رھنے والے سندھی کراچی کی سیاست میں دلچسپی ھی نہیں لیتے۔

وفاقی حکومت چونکہ پنجابیوں کی ھوتی ھے۔ اس لیے کراچی کے رھنے والے پنجابیوں کے مقامی مسائل نہ بھی حل ھوں تو بھی کراچی میں رھنے والے پنجابی اپنے قومی مسئلے پنجاب سے منتخب ھونے والے پنجابی اراکینِ اسمبلی کے ذریعے وفاقی حکومت سے اور صوبائی مسئلے قومی اسمبلی کے پنجابی اراکینِ اسمبلی کی توسط سے قومی اسمبلی کے سندھی اراکینِ اسمبلی کے ذریعے صوبائی حکومت سے حل کروا لیتے ھیں۔ اس لیے کراچی میں رھنے والے پنجابی کراچی کی سیاست میں دلچسپی ھی نہیں لیتے۔

کراچی میں مقامی حکومت چونکہ مھاجروں کی ھوتی ھے۔ اس لیے کراچی کے مھاجر اپنے مقامی مسائل تو قومی ' صوبائی اور مقامی اسمبلی کے مھاجر منتخب نمائندوں کے ذریعے مقامی حکومت سے حل کروالیتے ھیں۔ لیکن مھاجروں کے اور کراچی کے صوبائی مسئلے اور قومی مسئلے کیسے حل ھوں گے؟ کیا کراچی کے صوبائی مسائل حل کروانے کے لیے کراچی سے صوبائی اسمبلی کے سندھی اراکین کا منتخب ھونا مھاجر قبول کرلیں گے؟ کیا کراچی کے قومی مسائل حل کروانے کے لیے کراچی سے قومی اسمبلی کے پنجابی اراکین کا منتخب ھونا مھاجر قبول کرلیں گے؟

No comments:

Post a Comment