Monday 23 December 2019

براھوئی قوم 1486 سے بلوچ قبائل کے ظلم و جبر کا نشانہ بنی ھوئی ھے۔


کردستانی قبائل نے براھوئیوں کے علاقے پر 1486 میں قبضہ کیا اور قبضے کے بعد کردستانی قبائل بلوچ بن گئے اور براھوئی کو بھی بلوچ بنانا شروع کردیا۔ انگریز نے 1887 میں براھوئیوں کے شمالی علاقے کا نام بلوچستان رکھ دیا۔ جبکہ یہ علاقہ مھرگڑہ کی تہذیب کا علاقہ ھے اور ھزاروں سالوں سے براھوئی قوم کا علاقہ ھے۔

بلوچستان اور سندھ میں براھوئی کی آبادی بہت زیادہ ھے۔ لیکن بلوچوں نے بہت سارے براھوئیوں کو زبردستی بلوچ بنایا ھوا ھے۔ جبکہ پنجاب میں بھی براھوئی کو بلوچ سمجھا جاتا ھے۔ اس لیے براھوئی قوم کا وجود مٹتا جا رھا ھے۔

بلوچوں نے 1783 میں سندھ پر قبضہ کرکے موھنجودڑو کی تہذیب کے اصل باشندوں سماٹ کو بھی اپنا غلام بنا لیا تھا۔ اس لیے بلوچوں نے انگریز کو افغانستان تک پہنچنے میں مدد دینے کے عوض انگریز سے ساز باز کرکے براھوئی کے شمالی علاقہ کا نام 1887 میں بلوچستان رکھوا کر افغانی پٹھانوں کی آبادگاری شروع کروادی۔ جبکہ براھوئی کے جنوبی مغربی اور جنوب مشرقی علاقہ میں بلوچ قبائل نے اپنا قبضہ مزید مظبوط کرلیا اور انگریز کو افغانستان تک پہنچنے میں مدد دینا شروع کردی۔

براھوئی قوم پر 1486 سے کردستانی بلوچ قبائل کی طرف سے ظلم و زیادتی ھورھی ھے۔ اس لیے انصاف کا تقاضہ ھے کہ بلوچستان کا نام براھوئستان کرکے براھوئستان کی زبان براھوئی کرکے براھوئستان کی حکمرانی براھوئی کو دے کر براھوئیوں کو سماجی ' سیاسی ' معاشی طور پر مظبوط کیا جائے۔

No comments:

Post a Comment