Sunday 15 December 2019

پٹھانوں کے ساتھ سوائے دین کے پنجابیوں کی کوئی چیز مشترک نہیں۔

پاکستان کے قائم ھوتے ھی سرحدی گاندھی عظیم باچا خان کی حرکتوں کی وجہ سے ڈیورنڈ لائن کو پاکستان سے نکال کر پٹھانوں کو بھی پاکستان سے نکال دینا چاھیئے تھا۔

ایسا نہ کرنے کا نتیجہ یہ نکلا کہ بنگال کے بنگلہ دیش بننے تک پٹھان نے پاکستان پر حکومت بھی کی۔ بلکہ اب بھی کر رھا ھے۔ پنجاب اور سندھ میں پھیل بھی گیا۔ ھندکو پنجابیوں کے علاقے صوبہ سرحد پر مزید قابض ھو کر صوبہ کا نام بھی خیبر پختونخوا کروا لیا۔

پاکستان پر حکمرانی کرنے ' پنجاب کو لوٹنے ' پنجابی قوم کو بلیک میل کرنے کے علاوہ پنجاب پر قبضہ کرنا اور پنجابیوں کو گالیاں دینا تو عظیم باچا خان کے پوتوں ' پڑپوتوں اور پیروکاروں تک کا فرض بن چکا ھے۔

اب بھی حل یہ ھی ھے کہ؛ فاٹا کو عظیم باچا خان کی قبر والے علاقے کے سپرد کرکے پٹھانوں کو پنجاب ' سندھ ' خیبر پختونخوا ' بلوچستان سے نکال دیا جائے تاکہ روز روز کی چخ چخ ختم ھو اور پنجابیوں کو پٹھانوں سے مزید گالیاں نہ کھانی پڑیں۔

ویسے وارث شاہ نے تواٹھارویں صدی میں ھی پنجابیوں کو بتا دیا تھا کہ؛ پٹھانوں کے ساتھ سوائے دین کے ھماری کوئی چیز مشترک نہیں۔

No comments:

Post a Comment