حکمرانی
سے محروم قوم کی نہ سماجی عزت ھوتی ھے۔ نہ انتظامی اھمیت ھوتی ھے۔ نہ وہ معاشی
بالادستی حاصل کر پاتی ھے۔ نہ وہ اقتصادی ترقی کر پاتی ھے۔ حکمرانی سے محروم ھونے
کی وجہ یہ ھوتی ھے کہ اس قوم کے پاس لیڈرشپ نہیں ھوتی۔
لیڈرشپ
پیدا کرنا قوم کے عام افراد کے بس کی بات نہیں ھوا کرتی۔ لیڈرشپ قوم کی اشرافیہ
پیدا کیا کرتی ھے۔ کیونکہ حکمرانی اشرافیہ کیا کرتی ھے یا پھر قوم کے سیاسی شعور
والے درمیانے طبقے کے لوگ قوم پرست بن جائیں تو لیڈرشپ پیدا کیا کرتے ھیں۔ جبکہ
قوم کی اشرافیہ اور قوم کے سیاسی شعور والے درمیانے طبقے کے قوم پرست لوگ اگر
باھمی تعاون کرنا شروع کردیں تو لیڈرشپ پیدا کرنا ' حکومت حاصل کرنا اور حکمرانی
کرنا آسان ھو جاتا ھے۔
پاکستان
کے قیام سے لیکر اب تک اشرافیہ اور قوم کے سیاسی شعور والے درمیانے طبقے کے قوم
پرست لوگوں کے باھمی تعاون کی وجہ سے پاکستان پر حکمرانی زیادہ تر ھندوستانی مھاجر
اور پٹھان اشرافیہ نے اور ان کے سیاسی شعور والے درمیانے طبقے کے قوم پرست لوگوں
نے کی۔ سندھی اور پنجابی اشرافیہ نے بھی پاکستان پر حکمرانی کی لیکن بلوچ اشرافیہ
کو صرف سندھی لیڈر بے نظیر بھٹو کی شھادت کی وجہ سے سندھیوں کی لیڈرشپ بلوچ زرداری
کو مل جانے کی وجہ حکمرانی کا موقع ملا۔
اس
وقت پٹھان اور ھندوستانی مھاجر اشرافیہ اور ان کے سیاسی شعور والے درمیانے طبقے کے
قوم پرست لوگوں کے پاس حکومت تو ھے لیکن وہ حکمرانی کر نہیں پا رھے۔ کیونکہ پٹھان
اشرافیہ اور ان کے سیاسی شعور والے درمیانے طبقے کے قوم پرست لوگوں کے پاس قومی
لیڈرشپ نہیں ھے۔ جبکہ پرویز مشرف کی صورت میں ھندوستانی مھاجر اشرافیہ اور ان کے سیاسی
شعور والے درمیانے طبقے کے قوم پرست لوگوں کے پاس قومی لیڈرشپ تو ھے لیکن پرویز
مشرف کو عدالت سے پھانسی کی سزا ھوچکی ھے۔
پٹھان
اور ھندوستانی مھاجر اشرافیہ نے سازشیں کرکے نواز شریف کی صورت میں پنجابیوں کی
قومی لیڈرشپ کو حکومت سے نکال کر حکومت بنا تو لی ھے۔ لیکن پنجابی لیڈرشپ اور
اشرافیہ کے تعاون کے بغیر پاکستان پر حکمرانی اب ھو نہیں پانی۔
پنجابی
لیڈرشپ اور اشرافیہ نے اب ھندوستانی مھاجر اور پٹھان اشرافیہ کو پاکستان پر
حکمرانی نہیں کرنے دینی۔ جبکہ ھندوستانی مھاجر اور پٹھان اشرافیہ اور ان کے سیاسی
شعور والے درمیانے طبقے کے قوم پرست لوگوں کے لیے مستقبل قریب میں قومی لیڈرشپ
پیدا کرپانے کے امکانات بھی نہیں ھیں۔
بلوچ
اشرافیہ قومی لیڈرشپ نہ ھونے کی وجہ سے کبھی بھی پاکستان پر حکمرانی کے قابل نہیں
رھی اور نہ بلوچ اشرافیہ کے مستقبل قریب میں قومی لیڈرشپ پیدا کرپانے کے امکانات
ھیں۔ جبکہ بلوچ قوم کے سیاسی شعور والے درمیانے طبقے کے قوم پرست لوگوں پر بلوچ
اشرافیہ کی گرفت بہت مظبوط ھے۔ اس لیے بلوچ قوم کے سیاسی شعور والے درمیانے طبقے
کے قوم پرست لوگوں کے لیے قومی لیڈرشپ پیدا کر پانا ناممکن ھے۔
سندھی
اشرافیہ بھی قومی لیڈرشپ نہ ھونے کی وجہ سے پاکستان پر حکمرانی کے قابل نہیں رھی
اور نہ سندھی اشرافیہ کے مستقبل قریب میں قومی لیڈرشپ پیدا کرپانے کے امکانات ھیں۔
جبکہ سندھی قوم کے سیاسی شعور والے درمیانے طبقے کے قوم پرست لوگوں پر سندھی
اشرافیہ کی گرفت بہت مظبوط ھے۔ اس لیے سندھی قوم کے سیاسی شعور والے درمیانے طبقے
کے قوم پرست لوگوں کے لیے قومی لیڈرشپ پیدا کر پانا ناممکن ھے۔
پاکستان پر حکمرانی اب پنجابی اشرافیہ ھی کرے سکتی ھے۔ لیکن حکمرانی کرنے کے لیے
پنجابی لیڈرشپ موجود نہیں ھے۔ کیونکہ نواز شریف کی صورت میں پنجابی لیڈرشپ کو عدالت
نے سیاست کے لیے نا اھل قرار دیا ھوا ھے اور سزا بھی دی ھوئی ھے۔ اس لیے پنجابی
اشرافیہ کو مستقبل قریب میں قومی لیڈرشپ پیدا کرنی پڑے گی ورنہ پاکستان میں پہلی
بار پنجابی قوم کے سیاسی شعور والے درمیانے طبقے کی پنجابی قوم پرست لیڈرشپ ابھر
کر سامنے آسکتی ھے۔ کیونکہ پنجابی قوم کے درمیانے طبقے کے لوگوں میں پنجابی قوم
پرستی کا سیاسی شعور پیدا ھونا شروع ھو چکا ھے۔
پنجابی
قوم کی اشرافیہ اور پنجابی قوم کے سیاسی شعور والے درمیانے طبقے کے قوم پرست لوگ
اگر باھمی تعاون کرنا شروع کردیں تو نہ صرف لیڈرشپ پیدا کرنا بلکہ حکومت حاصل کرنا
اور حکمرانی کرنا بھی آسان ھو جائے گا۔
No comments:
Post a Comment