پاکستان
کا قیام " 3 جون 1947 کے کیبنٹ مشن" کی سفارشات کے بعد برطانیہ کی
پارلیمنٹ کے " انڈین انڈیپنڈنس ایکٹ 1947" کے تحت پر امن طور پر وجود
میں آیا۔
جب
14 اگست 1947 کو پاکستان اور 15 اگست 1947 کو بھارت کے قیام کا اعلان کیا گیا تو
اس وقت پنجاب نہ پاکستان میں تھا اور نہ بھارت میں۔
پاکستان
کے قیام کے 2 دن کے بعد 17 اگست 1947 کو پنجابیوں کو بتایا گیا کہ؛ پنجاب کے کون
سے اضلاع پاکستان میں شامل کردیے گئے ھیں اور کون سے اضلاع بھارت میں شامل کردیے
گئے ھیں۔
یہ
بھی بتایا گیا کہ؛ پاکستان کا گورنر جنرل سندھی محمد علی جناح اور پاکستان کا
وزیرِ اعظم اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی لیاقت علی خاں کو بنا دیا گیا
ھے۔
17
اگست 1947 کو پنجاب کو تقسیم کرکے 17 مسلم پنجابی اکثریتی اضلاع پاکستان میں شامل
کردیے گئے اور 12 ھندو پنجابی و سکھ پنجابی اکثریتی اضلاع بھارت میں شامل کردیے
گئے۔
پنجاب
کی تقسیم کی وجہ سے مسلمان پنجابیوں ' ھندو پنجابیوں اور سکھ پنجابیوں کو نقل
مکانی کرنی پڑی۔ جسکی وجہ سے مار دھاڑ ' لوٹ مار اور قتل و غارتگری کا سلسلہ شروع
ھوا۔ جس میں؛
20
لاکھ پنجابی مارے گئے۔ جو کہ؛ تاریخ میں دنیا کی مختصر وقت میں سب سے بڑی قتل و
غارتگری قرار دی جاتی ھے۔
2
کروڑ پنجابیوں نے نقل مکانی کی۔ جو کہ تاریخ میں دنیا کی مختصر وقت میں سب سے بڑی
نقل مکانی قرار دی جاتی ھے۔
1947
میں پنجابی قوم کو مذھب کی بنیاد پر تقسیم کروا کر ' 20 لاکھ پنجابی مروا کر اور 2
کروڑ پنجابی بے گھر کروا کر ' پنجاب کو تقسیم کروانے کے بعد اب پنجابی قوم اور
پنجاب کے دشمن ان سازشوں میں مصروف رھتے ھیں کہ؛
پنجابی
قوم کو مزید تقسیم کرنے کے لیے پنجابی قوم کو برادریوں ' علاقوں اور لہجوں کی
بنیاد پر بھی تقسیم کیا جائے۔ اب پنجابی قوم؛
1۔
نہ تو ارائیں ' اعوان ' بٹ ' جٹ ' راجپوت ' شیخ ' گجر ' وغیرہ برادروں کی بنیاد پر
تقسیم ھوگی۔
2۔
نہ پنجابی قوم امرتسری ' انبالوی ' بٹالوی ' بھاولپوری ' پشوری ' جالندھری ' جہلمی
' سیالکوٹی ' فیصل آبادی ' کشمیری ' گرداسپور ی ' لدھیانوی ' ملتانی ' ھوشیارپوری
' فیروزپوری ' لاھوری ' وغیرہ علاقوں کی بنیاد پر تقسیم ھوگی۔
3۔
نہ پنجابی قوم پوادی ' پوٹھوھاری ' تھلوچی ' جھنگچوی ' ھندکو ' دھنی ' دوآبی '
ڈوگری ' ڈیرہ والی ' ریاستی ' شاھپوری ' ماجھی ' مالوی ' ملتانی ' وغیرہ لہجوں کی
بنیاد پر تقسیم ھوگی۔
مذھبی
بنیاد پر تقسیم ھونے کے بعد اب پنجابیوں کا برادریوں ' علاقوں اور لہجوں کی بنیاد
پر مزید تقسیم ھونے کا نہیں بلکہ؛ پنجابیوں کے متحد ھونے ' پنجابی قوم کے مستحکم
ھونے اور پنجاب کے ترقی کرنے کا دور ھے۔ انشا اللہ۔
پنجابی
کی آبادی پاکستان کی 60٪ آبادی ھے۔ اس لیے؛ پنجابیوں کے متحد ھونے ' پنجابی قوم کے
مستحکم ھونے اور پنجاب کے ترقی کرنے کا مطلب پاکستان کی مظبوطی اور خوشحالی ھے۔
لیکن
مسئلہ یہ ھے کہ؛ پنجابی قوم پاکستان کا یومِ آزادی 14 اگست کو منائیں یا 17 اگست
کو منائیں؟
No comments:
Post a Comment