Tuesday 25 August 2020

سندھیوں اور مھاجروں کو "بھائی بھائی" بن کر رھنا چاھیے۔

سندھ کی صورتحال انہائی تشویش ناک ھوتی جا رھی ھے۔ سندھیوں اور مھاجروں کی بالادستی کی محاذآرائی اپنے عروج کی طرف رواں دواں ھے۔

"آدھا تمہارا ' آدھا ھمارا" کی بنیاد پر سندھی اور مھاجر بھائیوں کی طرح آپس میں پیار و محبت کے ساتھ رھنا شروع کرسکتے ھیں۔

کراچی اور حیدرآباد پر مھاجر بھائیوں کو اختیار ھونا چاھیے۔ دیہی سندھ پر سندھی بھائیوں کو اختیار ھونا چاھیے۔

جب سندھی اور مھاجر کو اپنے اپنے علاقوں میں اپنا اپنا حق ملے گا تو پھر کوئی بھی سندھیوں اور مھاجروں کے بھائی چارے کو ختم نہیں کرسکے گا۔

سندھی بھائیوں یا مھاجر بھائیوں کو پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کا راگ الاپ کر "بندر کی بلا طویلے کے سر ڈالنا" والا کام کرنے سے گریز کرنا ھوگا۔

پنجابی قوم خود کو سندھ میں سندھیوں اور مھاجروں کی سماجی بالادستی ' انتظامی بالادستی ' معاشی بالادستی کے لیے کھیلے جانے والے "سیاسی کھیل" سے دور رکھے ھوئے ھے اور رکھنا چاھتی ھے۔

سندھی بھائی اور مھاجر بھائی کان کھول کر سن لیں !!!

1۔ سندھیوں اور مھاجروں کو اپنی سماجی بالادستی ' انتظامی بالادستی ' معاشی بالادستی کے لیے کھیلا جانے والا "سیاسی کھیل" آپس میں خود کھیلنا ھوگا۔

2۔ سندھیوں یا مھاجروں میں سے جس نے بھی پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کا راگ الاپا۔ پنجابی قوم کو اس کی "کھٹیا کھڑی" کرنے کا حق حاصل ھوجائے گا۔

No comments:

Post a Comment