پاکستان
کے قائم ھوتے کے بعد پٹھانوں کو پٹھان غفار خان ' بلوچوں کو بلوچ خیر بخش مری '
بلوچ سندھیوں کو عربی نزاد جی - ایم سید ' اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو
مھاجر الطاف حسین نے “Proxy of Foreign Sponsored Intellectual Terrorism”
کا کھیل ' کھیل کر اپنی “Intellectual Corruption” کے ذریعے گمراہ کرکے ' انکی سوچ کو تباہ
اور انکے بچوں کا مستقبل برباد کردیا ھے۔ اس لیے پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر '
پنجاب کے خلاف سازشیں اور شرارتیں کرنے میں لگے رھتے ھیں۔ جھوٹے قصے ' کہانیاں
تراش کر پنجاب پر الزام تراشیاں کرتے ھیں۔ گالیاں دیتے ھیں۔ اپنے علاقوں میں
پنجابیوں پر ظلم اور زیادتیاں کرتے ھیں۔ اپنے علاقوں میں کاروبار کرنے والے
پنجابیوں کو واپس پنجاب نقل مکانی کرنے پر مجبور کرتے ھیں بلکہ پنجابیوں کی لاشیں
تک پنجاب بھیجتے ھیں۔
تین
بندے ایک پہلوان کو بھنگ پلا کر اور اسے زمین پر گرا کر اس کے سر ' سینے اور
ٹانگوں پر بیٹھے کبھی ھنس رھے تھے اور کبھی رو رھے تھے۔ ایک شخص کا گذر ھوا اور اس
نے ان سے پوچھا کہ تم لوگ ھنس کیوں رھے ھو؟
وہ
بولے کہ تم دیکھتے نہیں کہ ھم نے ایک بہت بڑے پہلوان کو گرایا ھوا ھے۔ ھم اسکے سر
' سینے اور ٹانگوں پر بیٹھ کر اس کو گالیاں بھی دے رھے ھیں اور جوتے بھی مار رھے
ھیں لیکن اس میں ھمت نہیں کہ ھمیں ھاتھ لگا سکے۔ بلکہ ھمارے سامنے سر اٹھا سکے۔
ھمارے سامنے سینہ پھلا کر سانس لے سکے۔ ھمارے سامنے اپنے پاؤں پر کھڑا ھوسکے۔
اس
شخص نے کہا تو پھر روتے کیوں ھو؟
وہ
بولے کہ ھم نے اس پہلوان کو بھنگ پلا کر گرایا ھوا ھے۔ یہ چونکہ نشے میں ھے اس لیے
ھم اسکے سر ' سینے اور ٹانگوں پر بیٹھ کر اس کو گالیاں بھی دے رھے ھیں اور جوتے
بھی مار رھے ھیں۔ نشے میں ھونے کی وجہ سے اس میں ھمت نہیں کہ ھمیں ھاتھ لگا سکے۔
بلکہ ھمارے سامنے سر اٹھا سکے۔ ھمارے سامنے سینہ پھلا کر سانس لے سکے۔ ھمارے سامنے
اپنے پاؤں پر کھڑا ھوسکے۔ لیکن رو اس لیے رھے ھیں کہ جب اس کا نشہ اتر گیا تو یہ
ھمارے ساتھ سلوک کیا کرے گا؟
پنجابی
کی حالت بھی کچھ اس پہلوان جیسی ھی ھے۔ اس پنجابی پہلوان کو پہلے اس ھندوستانی
مھاجر ' بلوچ ' پٹھان نے پاکستان کی بھنگ کا نشہ کروایا اور اس کے بعد اسکے سر '
سینے اور ٹانگوں پر بیٹھ کر اس کو گالیاں بھی دے رھے ھیں اور جوتے بھی مار رھے
ھیں۔ نشے میں ھونے کی وجہ سے اس میں ھمت نہیں کہ انہیں ھاتھ لگا سکے۔ بلکہ انکے
سامنے سر اٹھا سکے۔ انکے سامنے سینہ پھلا کر سانس لے سکے۔ انکے سامنے اپنے پاؤں پر
کھڑا ھوسکے۔ اب سوال پیدا ھوتا ھے کہ پنجابی کو جو پاکستان کی بھنگ کا نشہ کروایا
گیا ھے ' کیا اس نشے کے کبھی اترنے کے امکانات ھیں؟ اگر پنجابی کا پاکستان کی بھنگ
کا نشہ اتر گیا اور پنجابی پہلے پنجابی اور پاکستانی بعد میں ھونے کی سوچ پر چل
پڑا تو یہ اس ھندوستانی مھاجر ' بلوچ ' پٹھان کے ساتھ سلوک کیا کرے گا؟
پنجاب
کو بلیک میل کرنے کے لیے مھاجر جناح پور ' بلوچ آزاد بلوچستان ' پٹھان پختونستان
کی سازشیں اور شرارتیں کرتے رھتے ھیں بلکہ اپنے ذاتی مفادات حاصل کرنے کے لیے
پاکستان کے دشمنوں سے سازباز کرکے پاکستان دشمنی کے اقدامات تک کرنے میں لگے رھتے
ھیں۔ ھندوستانی مھاجر ' پٹھان ' بلوچ سیاستدانوں اور صحافیوں نے اپنا وطیرہ بنایا
ھوا ھے کہ ھر وقت پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی '
پنجابی فوج کے الفاظ ادا کرکے پنجاب اور پنجابی کو گالیاں دیتے رھتے ھیں یا الزام
تراشیاں کرتے رھتے ھیں اور اپنے اپنے علاقے میں رھنے والے پنجابیوں کے ساتھ ظلم
اور زیادتی کرنے پر اپنے لوگوں کو اکساتے رھتے ھیں۔ ھندوستانی مھاجر ' پٹھان '
بلوچ سیاستدانوں اور صحافیوں کی حرکتوں کی وجہ سے خیبر پختونخواہ کی دوسری بڑی
آبادی ' بلوچستان کے پختون علاقے کی دوسری بڑی آبادی ' بلوچستان کے بلوچ علاقے کی
دوسری بڑی آبادی ' سندھ کی دوسری بڑی آبادی ' کراچی کی دوسری بڑی آبادی ' جو کہ
پنجابی ھے ' ذھنی طور پر حراساں اور سماجی پچیدگی کا شکار رھتی ھے۔ جسکی وجہ سے
اپنے گھریلو اور کاروباری امور کے بارے میں پریشان رھتی ھے۔ اس صورتحال پر پنجابی
قوم کو شدید تشویش ھے۔ پنجابی قوم اس صورتحال کا بڑی سنجیدگی سے جائزہ لے رھی ھے۔
پنجابی قوم اب اس صورتحال کو مزید برداشت کرنے پر تیار نہیں اور کسی وقت بھی
پنجابی قوم کی طرف سے جوابی ردِ عمل شروع ھوسکتا ھے۔ جسکی وجہ سے ھندوستانی
مھاجروں ' پٹھانوں ' بلوچوں نے بڑے سماجی ' سیاسی اور معاشی بحران میں مبتلا ھو
جانا ھے۔
No comments:
Post a Comment