Tuesday 25 August 2020

پنجابیوں کو برادی کی بنیاد پر سماجی محاذآرائی اور سیاسی ٹکراؤ سے بچنا چاھیے۔

اگست 1947 تک پنجاب ایک ھی تھا۔ پاکستان کے قیام کی وجہ سے 17 اگست 1947 کو پنجاب تقسیم ھوا۔ پنجاب کے مشرقی علاقے سے مسلمان پنجابی پنجاب کے مغربی علاقے میں آئے اور پنجاب کے مغربی علاقے سے ھندو پنجابی اور سکھ پنجابی پنجاب کے مشرقی علاقے کی طرف گئے۔ پنجاب کی 1947 میں آبادی 3 کروڑ تھی اور 2 کروڑ پنجابیوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ اس لیے اس وقت پنجاب میں ھر دوسرا شخص مشرقی پنجاب سے آیا ھوا ھے۔

افرد مل کر گھرانہ بناتے ھیں۔ گھرانے مل کر خاندان بناتے ھیں۔ خاندان مل کر برادریاں بناتے ھیں۔ برادریاں مل کر قوم بناتی ھیں۔ افراد کے گھریلو اور خاندانی مسائل ذاتی نوعیت کے ھوتے ھیں۔ برادریوں کے مسائل سماجی نوعیت کے ھوتے ھیں۔ جبکہ قوموں کے مسائل سیاسی نوعیت کے ھوتے ھیں۔

پنجابی قوم کی 5 بڑی برادریاں ارائیں ' اعوان ' جٹ ' گجر ' راجپوت ھیں۔ پنجاب اور پنجاب سے باھر پاکستان بلکہ دنیا بھر میں مغربی پنجابی اور مشرقی پنجابی کا اور ارائیں ' اعوان ' جٹ ' گجر ' راجپوت کی آپس میں سماجی محاذآرائی اور سیاسی ٹکراؤ رھا ھے اور اب بھی ھے۔

قوم سے پہلے برادری کا عزت و احترام ' برادری سے پہلے خاندان کا عزت و احترام ' خاندان سے پہلے گھرانے کا عزت و احترام ' گھرانے سے پہلے فرد کا عزت و احترام ھوتا ھے۔ پنجابیوں کو برادی کی بنیاد پر آپس کی سماجی محاذآرائی اور سیاسی ٹکراؤ سے خود کو بچانا چاھیے۔

پنجابی اگر برادی کی بنیاد پر آپس میں سماجی محاذآرائی کرتے اور سیاسی طور پر ٹکراتے رھے تو پھر پنجابیوں کی پنجابی قوم کے بجائے ارائیں ' اعوان ' جٹ ' گجر ' راجپوت کی بنیاد پر ھی سماجی محاذآرائی اور سیاسی صف بندی رھے گی۔ اس کی وجہ سے دیگر چھوٹی پنجابی برادریاں بھی پنجابی قوم پرست نہیں بن سکیں گی۔

No comments:

Post a Comment