Tuesday 25 August 2020

پاکستان میں کون اپنی "کھٹیا کھڑی" کروائیں گے؟

پنجاب میں اس وقت صورتحال یہ ھے کہ؛ پنجاب میں رھنے والے پٹھانوں ' بلوچوں ' ھندوستانی مھاجروں اور جنوبی پنجاب کے عربی نزادوں کو ان کی آبادی سے بھی زیادہ نمائندگی اور اختیار ملنے کی وجہ سے سماجی و معاشی حق اور سیاسی و انتظامی سہولتیں ملتی ھیں۔ بلکہ اس وقت پاکستان کا وزیر اعظم بھی پنجاب میں رھنے والے پٹھان ھے اور پنجاب کا وزیر اعلی بھی پنجاب میں رھنے والے بلوچ ھے۔ جبکہ پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر اور جنوبی پنجاب کے عربی نزاد وفاقی و صوبائی وزیر ان کے علاوہ ھیں۔

جبکہ پاکستان کی صورتحال یہ ھے کہ؛

خیبر پختونخوا پر پٹھانوں نے قبضہ کیا ھوا ھے اور خیبر پختونخوا کو پٹھانوں کا ملک قرار دے کر وفاق سے خیبر پختونخوا پر حکمرانی کا حق لے کر پٹھانوں کو سماجی و معاشی ' سیاسی و انتظامی سہولتیں فراھم کرتے ھیں۔ خیبر پختونخوا میں رھنے والے پنجابی تو کیا خیبر پختونخوا کے اصل باشندے ھندکو ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' بونیری ' ڈیرہ والی بھی خیبر پختونخوا کی حکومت میں آبادی کے مطابق نمائندگی اور اختیار نہ ھونے کی وجہ سے سماجی و معاشی حق اور سیاسی و انتظامی سہولتیں لینے میں ناکام رھتے ھیں۔

بلوچستان پر بلوچوں اور پٹھانوں نے قبضہ کیا ھوا ھے اور بلوچستان کو بلوچوں اور پٹھانوں کا ملک قرار دے کر وفاق سے بلوچستان پر حکمرانی کا حق لے کر بلوچوں اور پٹھانوں کو سماجی و معاشی ' سیاسی و انتظامی سہولتیں فراھم کرتے ھیں۔ بلوچستان میں رھنے والے پنجابی ' سماٹ ' ھندکو اور دیگر قومیں تو کیا بلوچستان کے اصل باشندے براھوئی بھی بلوچستان حکومت میں آبادی کے مطابق نمائندگی اور اختیار نہ ھونے کی وجہ سے سماجی و معاشی حق اور سیاسی و انتظامی سہولتیں لینے میں ناکام رھتے ھیں۔

سندھ پر بلوچوں اور عربی نزادوں نے قبضہ کیا ھوا ھے اور سندھ کو سندھیوں کا ملک قرار دے کر وفاق سے سندھ پر حکمرانی کا حق لے کر بلوچوں اور عربی نزادوں کو سماجی و معاشی ' سیاسی و انتظامی سہولتیں فراھم کرتے ھیں۔ سندھ میں رھنے والے پنجابی ' براھوئی ' گجراتی اور راجستھانی تو کیا سندھ کے اصل باشندے سماٹ بھی سندھ حکومت میں آبادی کے مطابق نمائندگی اور اختیار نہ ھونے کی وجہ سے سماجی و معاشی حق اور سیاسی و انتظامی سہولتیں لینے میں ناکام رھتے ھیں۔

کراچی پر ھندوستانی مھاجروں نے قبضہ کیا ھوا ھے اور کراچی کو مھاجروں کا شھر قرار دے کر وفاق اور سندھ حکومت سے حکمرانی کا حق لے کر ھندوستانی مھاجروں کو سماجی و معاشی ' سیاسی و انتظامی سہولتیں فراھم کرتے ھیں۔ کراچی میں رھنے والے پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' گجراتی ' راجستھانی ' پٹھان ' بلوچ کو کراچی کی مقامی حکومت میں آبادی کے مطابق نمائندگی اور اختیار نہ ھونے کی وجہ سے سماجی و معاشی حق اور سیاسی و انتظامی سہولتیں نہیں دی جاتیں۔

پاکستان کے ھر علاقے میں ساری قومیں مل جل کر رہ رھی ھیں۔ پاکستان کی 60% آبادی پنجابیوں کی ھے۔ جبکہ پاکستان کی بقیہ 40% آبادی ھندکو ' براھوئی ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' بونیری ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی ' سندھی ' مھاجر ' پٹھان ' بلوچ ' جنوبی پنجاب و دیہی سندھ کے عربی نزاد کی ھے۔

لیکن اب الطاف حسین کی قیادت اور بھارت کی خفیہ ایجنسی "را" کی سرپرستی میں "سندھودیش" کی سازش ھندوستانی مھاجروں کی جبکہ منظور پشتین کی قیادت اور افغانستان کی ٖخفیہ ایجنسی "این ڈی ایس" کی سرپرستی میں "آزاد پشتونستان" کی سازش پٹھانوں کی "کھٹیا کھڑی" کردے گی۔ جبکہ بلوچستان کے بلوچ اور جنوبی پنجاب و دیہی سندھ کے بلوچ و عربی نزاد بھی سازشی کردار ادا کرکے اپنی "کھٹیا کھڑی" کروائیں گے۔

پاکستان کی 60% آبادی پنجابی جبکہ پاکستان کی بقیہ 40% آبادی میں سے سماٹ ' ھندکو ' براھوئی ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' بونیری ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی اب مستقبل میں پاکستان کی عوام کو خوشحال اور پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنائیں گے۔

خیبر پختونخوا پر خیبر پختونخوا کے اصل باشندے ھندکو ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' بونیری ' ڈیرہ والی کا راج ھوگا۔ خیبر پختونخوا کی حکومت میں خیبر پختونخوا میں رھنے والی ھر قوم کو آبادی کے مطابق نمائندگی اور اختیار ملے گا۔ جس کی وجہ سے انہیں سماجی و معاشی حق اور سیاسی و انتظامی سہولتیں ملیں گی۔

بلوچستان پر بلوچستان کے اصل باشندے براھوئی کا راج ھوگا۔ بلوچستان کی حکومت میں بلوچستان میں رھنے والی ھر قوم کو آبادی کے مطابق نمائندگی اور اختیار ملے گا۔ جس کی وجہ سے انہیں سماجی و معاشی حق اور سیاسی و انتظامی سہولتیں ملیں گی۔

سندھ پر سندھ کے اصل باشندے سماٹ کا راج ھوگا۔ سندھ کی حکومت میں سندھ میں رھنے والی ھر قوم کو آبادی کے مطابق نمائندگی اور اختیار ملے گا۔ جس کی وجہ سے انہیں سماجی و معاشی حق اور سیاسی و انتظامی سہولتیں ملیں گی۔

کراچی پر کراچی میں رھنے والے پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' بونیری ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی ' پٹھان ' بلوچ کا راج ھوگا۔ کراچی کی حکومت میں کراچی میں رھنے والی ھر قوم کو آبادی کے مطابق نمائندگی اور اختیار ملے گا۔ جس کی وجہ سے انہیں سماجی و معاشی حق اور سیاسی و انتظامی سہولتیں ملیں گی۔

No comments:

Post a Comment