Sunday 9 August 2020

کراچی صوبہ کے قیام کے بعد سندھ کے الگ ھونے سے پنجاب کو فائدہ ھوگا۔

سندھ میں پی پی پی کی صوبائی حکومت ھونے کی وجہ سے کراچی میں دیہی سندھ سے تعلق رکھنے والے وزیروں ' مشیروں ' افسروں ' ملازموں ' ٹھیکیداروں اور دلالوں نے ڈیرے ڈالے ھوئے ھیں۔ "کراچی صوبہ" بننے کے بعد دیہی سندھ سے تعلق رکھنے والے وزیروں اور مشیروں کے علاوہ سندھ کی صوبائی حکومت کے افسروں اور ملازموں جبکہ ٹھیکیداروں اور دلالوں کو بھی "کراچی صوبہ" چھوڑ کر اپنے "صوبہ سندھ" میں جانا پڑے گا۔ سندھیوں کا کراچی پر قبضہ ختم ھونے کے بعد "کراچی صوبہ" میں وزیر اور مشیر ھی نہیں بلکہ سرکاری افسر اور ملازم بھی پنجابی ' پٹھان ' ھندوستانی مھاجر ' گجراتی ' راجستھانی نظر آئیں گے۔ جو "کراچی صوبہ" کو پاکستان کا سب سے زیادہ ترقی والا صوبہ بنادیں گے۔

"کراچی صوبہ" منی پاکستان بن جائے گا۔ کراچی پھر سے روشنیوں کا شھر بن جائے گا۔ کراچی پھر سے پنجابی ' پٹھان ' ھندوستانی مھاجر ' گجراتی ' راجستھانی کے آپس میں پیار و محبت والا شھر بن جائے گا۔ کراچی کا وزیرِ اعلیٰ کراچی کا پنجابی ھوگا۔ کراچی کا گورنر کراچی کا ھندوستانی مھاجر ھوگا۔ کراچی کا میئر کراچی کا پٹھان ھوگا۔ جبکہ کراچی کا ڈپٹی میئر کراچی کے گجراتی یا راجستھانی میں سے کسی کو بنایا جاسکتا ھے۔

کراچی کو سندھ سے الگ کرکے صوبہ بنانے یا کراچی کو وفاقی حکومت کے تحت علاقہ قرار دینے کی وجہ سے سندھی اگر سندھ کو پاکستان سے الگ کرتے ھیں تو اس سے پنجاب کو فائدہ ھوگا۔ سندھ کے پاکستان سے الگ ھونے کی وجہ سے؛

1۔ ایک تو سندھی پھر پنجاب میں "سرائیکی سازش" نہیں کر پائیں گے اور جنوبی پنجاب میں رھنے والے بلوچ اور عربی نژاد شرافت کے ساتھ بلوچ اور عربی نژاد کی حیثیت سے پنجاب میں رھیں گے۔

2۔ دوسرا پنجابیوں کو دریا کے پانی کو سندھیوں کو نہیں دینا پڑے گا۔ اس لیے سندھ جانے والے دریا کے پانی کو پنجاب میں استعمال کرکے پنجاب کی غیر آباد زمین کو آباد کرسکیں گے۔ جبکہ "کالاباغ ڈیم" تعمیر کرکے بجلی پیدا کرسکیں گے۔

سندھ کے پاکستان سے الگ ھونے کی وجہ سے پنجاب چونکہ اپنے دریاؤں پر ڈیم بنا کر دریا کے پانی سے بجلی پیدا کرسکے گا۔ اس لیے؛

1۔ پنجاب دریاؤں پر ڈیم بنا کر پنجاب کی ان زمینوں کو جو 14 لاکھ سے زیادہ ٹیوب ویل چلا کر سیراب کی جاتی ھیں ' براہِ راست دریا کے پانی سے سیراب کر سکے گا۔ جس سے فصل کی پیداوار پر خرچے میں کمی آئے گی۔

2۔ پنجاب دریاؤں پر ڈیم بنا کر تھل اور چولستان کی لاکھوں ایکڑ زمین آباد کر سکے گا ' جو پنجاب کے قدرتی وسیلہ ' پنجاب کے پانی کو سندھ کو دے دیے جانے کی وجہ سے اب تک غیر آباد پڑی ھے۔

3۔ پنجاب دریاؤں پر ڈیم بنا کر دریا کے پانی سے بجلی پیدا کر کے پنجاب میں بجلی کے بحران پر قابو پا سکے گا۔

4۔ پنجاب دریاؤں پر ڈیم بنا کر دریا کے پانی سے بجلی پیدا کر کے سندھ کے گیس ' تیل اور کوئلہ کو ایندھن کے طور پر بجلی بنانے ' زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے ٹیوب ویل چلانے اور انڈسٹری چلانے میں استعمال کرنے سے جان چھڑا سکے گا۔

5۔ پنجاب دریاؤں پر ڈیم بنا کر دریا کے پانی سے بجلی پیدا کر کے پنجاب کی انڈسٹری کو وافر مقدار میں بجلی فراھم کر کے کراچی میں جو پنجابیوں کی انڈسٹری بچی ھے ' اس کو بھی پنجاب منتقل کر سکے گا۔

6۔ پنجاب دریاؤں پر ڈیم بنا کر دریا کے پانی سے بجلی پیدا کر کے پنجاب کی ضرورت کے لیے پنجاب کی انڈسٹری کے ذریعہ ھی پرڈکشن کر کے سندھ کی انڈسٹری کی پرڈکشن کو ' جو پنجاب میں مارکیٹنگ کی جاتی ھے ' اس سے جان چھڑا کر پنجاب کے پیسے کو پنجاب سے باھر جانے سے روک سکے گا۔

7۔ پنجاب دریاؤں پر ڈیم بنا کر دریا کے پانی سے بجلی پیدا کر کے بجلی میں خود کفیل ھو کر سستے نرخوں پر بجلی فراھم کر کے پنجاب کو ایگریکلچرل اور انڈسٹریل پروڈکشن کا مرکز بنا کر ایگریکلچرل اور انڈسٹریل پروڈکٹس کو ایکسپورٹ کر کے پنجاب میں روز مرہ کی ضرورت کے لیے عالمی مارکیٹ سے گیس ' تیل اور کوئلہ امپورٹ کر سکے گا۔ جس سے سندھ کے گیس ' تیل اور کوئلہ سے بھی جان چھوٹ جائے گی اور پنجابیوں کو سندھیوں کی گالیاں کھانے سے بھی نجات مل جائے گی۔

نوٹ: مسئلہ یہ ھے کہ؛ پنجابی اشرافیہ ابھی تک "ھندوستانی مھاجروں" کو پسند نہیں کرتی۔ اس لیے کراچی پر سندھیوں کی پارٹی پی پی پی کو حکومت کروا رھی ھے۔ پنجابی اشرافیہ جب تک نہیں چاھے گی۔ اس وقت تک "کراچی صوبہ" نہیں بنایا جاسکتا اور کراچی پر سندھی اور بلوچ حکومت کرتے رھیں گے۔

No comments:

Post a Comment