Tuesday 25 August 2020

"پنجابی ھولوکاسٹ" 1947 کی تحقیق کرنی چاھیے۔

17 اگست 1947 کو پنجاب تقسیم کرنے کے بعد ھونے والے فسادات میں 20 لاکھ سے زائد پنجابی مارے گئے تھے اور 2 کروڑ پنجابی بے گھر ھوگئے تھے۔

ستمبر 1947 کے ٹائم میگزین میں 10 لاکھ پنجابیوں کے قتل کے اعداد و شمار دیے گئے تھے۔ یہ ستمبر تک کے اعداد و شمار تھے۔ اکتوبر تک یہ تعداد 20 لاکھ سے زیادہ ھوگئی تھی اور دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ سب سے بڑی انسانی نسل کشی تھی۔

یو این ایچ سی آر کا اندازہ ھے کہ؛ پنجاب کی تقسیم کے بعد ایک کروڑ 40 لاکھ مسلمان پنجابی ' ھندو پنجابی ' سکھ پنجابی بے گھر ھوئے۔ یہ ستمبر تک کے اعداد و شمار تھے۔ اکتوبر تک یہ تعداد 2 کروڑ سے زیادہ ھوگئی تھی اور یہ کم وقت میں ھونے والی انسانی تاریخ کی سب سے بڑی نقل مکانی تھی۔

پنجابی قوم کی کل آبادی 20 کروڑ ھے اور یہ دنیا کی نویں بڑی قوم ھے۔ مذھبی طور پر پنجابی قوم چار مذاھب پر مشتمل ھے۔ پنجابی عیسائی کل آبادی کا 4٪ ھیں یعنی 80 لاکھ ھیں۔ پنجابی سکھ کل آبادی کا 14% ھیں یعنی 2 کروڑ 80 لاکھ ھیں۔ پنجابی ھندو کل آبادی کا 26٪ یعنی 5 کروڑ 20 لاکھ ھیں اور پنجابی مسلمان کل آبادی کا 56٪ یعنی 11 کروڑ 20 لاکھ ھیں۔

پاکستان کو 20 لاکھ پنجابی مروا کر اور 2 کروڑ پنجابی بے گھر کروا کر بنایا گیا تھا۔ پنجابی قوم کا کہنا ھے کہ؛ "

1۔ "پنجابی ھولوکاسٹ" کی وجہ انگریزوں کا برٹش انڈیا کو آزاد کرکے انڈیا اور پاکستان کے ملک بنانے کے ساتھ ساتھ پنجابی قوم کو تباہ و برباد کرنے کا منصوبہ تھا۔

2۔ اس منصوبے پر مارچ 1947 میں پنجاب کے مغربی حصے میں راولپنڈی کے علاقے کے آس پاس قبائلی پٹھانوں کا جہاد شروع کروا کر پنجابی سکھوں کے بقول 10 ھزار اور برطانوی حکومت کے ریکارڈ کے مطابق 3 ھزار پنجابی سکھوں کو قتل کرکے ابتدا کی گئی۔

3۔ مغربی پنجاب میں قبائلی پٹھانوں کے شروع کیے گئے جہاد کی وجہ سے ھونے والی قتل و غارتگری کے رد عمل کے طور پر مشرقی پنجاب میں جولائی اور اگست 1947 کے دوران قتل و غارتگری ھونا شروع ھوئی۔

4۔ اس منصوبہ پر اترپردیش کے اردو بولنے والے ھندوستانی مسلمانوں کی دانشورانہ سازش اور سیاسی منافقت کے ذریعے عمل کروایا گیا تھا جو کہ آل انڈیا مسلم لیگ کے رھنما اور منصوبہ ساز تھے۔

اس لیے انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس معاملے کو ھر فورم پر اٹھانا چاھیے۔ کیونکہ یہ انسانی وقار اور احترام کا معاملہ ھے۔ لہذا "پنجابی ھولوکاسٹ" کی وجہ معلوم کی جائے۔ تاکہ مستقبل میں بنی نوع انسان کو اس طرح کے بھیانک واقعے سے بچایا جاسکے۔

80 لاکھ پنجابی عیسائی
2 کروڑ 80 لاکھ پنجابی سکھ
5 کروڑ 20 لاکھ پنجابی ھندو
11 کروڑ 20 لاکھ پنجابی مسلمان
مطالبہ کریں کہ؛ 17 اگست کو "پنجابی ھولوکاسٹ ڈے" کے طور پر منایا جائے۔

No comments:

Post a Comment