Sunday, 9 August 2020

مسلمان پنجابیوں کو "پنجابی زبان" میں دین کی تعلیم دینا ضروری ھے۔

پنجابی زبان بولنے والے مسلمان "مسلم امہ" کی تیسری بڑی آبادی ھیں۔ "حج کا خطبہ" 10 زبانوں میں دیا جاتا ھے۔ لیکن ان زبانوں میں "پنجابی" شامل نہیں ھے۔ جبکہ پاکستان ھی نہیں بلکہ پنجاب میں بھی خاص طور پر پنجاب کے شھری علاقوں کی مساجد میں جمعہ کا خطبہ پنجابی زبان میں نہیں دیا جاتا۔ جبکہ دینی کتابوں کی پنجابی زبان میں اشاعت بھی نہ ھونے کے برابر ھے۔

پنجابی قوم مسلمان پنجابیوں ' ھندو پنجابیوں ' سکھ پنجابیوں ' عیسائی پنجابیوں پر مشتمل ھے۔ سکھ پنجابیوں کی مذھبی کتاب "گرو گرنتھ صاحب" پنجابی زبان میں ھے۔ اس لیے سکھ پنجابیوں کو پنجابی زبان میں مذھبی تعلیم دی جاتی ھے اور سکھ پنجابیوں کے گوردواروں میں پنجابی زبان میں مذھبی خطبہ ھوتا ھے۔ جبکہ سکھ مذھب کی مذھبی کتابوں کی اشاعت پنجابی زبان میں ھوتی ھے۔

مسلمان پنجابیوں کی مذھبی کتاب "قرآن پاک" عربی زبان میں ھے۔ پنجابیوں کو عربی زبان سمجھ میں نہیں آتی۔ اس لیے مسلمان پنجابیوں کو پنجابی زبان میں مذھبی تعلیم دینا ' مسلمان پنجابیوں کی مسجدوں میں پنجابی زبان میں خطبہ دینا اور دینی کتابوں کی پنجابی زبان میں اشاعت ضروری ھے۔

پنجابی قوم دنیا کی نوویں ' جنوبی ایشیا کی تیسری اور پاکستان کی سب سے بڑی قوم ھے۔ اس لیے مسلمان پنجابیوں کو پنجابی زبان میں مذھبی تعلیم دینے کے لیے دینی کتابوں کی پنجابی زبان میں اشاعت کی وجہ سے ھندو پنجابیوں ' سکھ پنجابیوں ' عیسائی پنجابیوں کو بھی اسلام کی تعلیمات سے آگاھی ھونے لگے گی۔

No comments:

Post a Comment